ہند آسٹریلیا ٹسٹ- خواجہ کی سینچری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-03-2023
ہند آسٹریلیا ٹسٹ- خواجہ کی سینچری
ہند آسٹریلیا ٹسٹ- خواجہ کی سینچری

 

احمد آباد: ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری بارڈر گواسکر ٹرافی کے چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 10 وکٹوں پر نقصان پر 480 رنز بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کی جانب سے عثمان خواجہ نے 180 اور کیمرون گرین نے 114 رنز کی اننگز کھیلی۔

عثمان خواجہ نے 422 گیندوں پر 21 چوکوں کی مدد کی 180 رنز بنائے جس کے بعد ان کی ٹیم ایک بڑا سکور کرنے میں کامیاب ہوئی۔ 36 سالہ پاکستانی نژاد آسٹریلوی بیٹر نے اپنی اننگز میں دو دلچسپ اعزاز بھی اپنے نام کیے ہیں۔

عثمان خواجہ ہندوستان کے خلاف ایک اننگز میں 400 گیندیں کھیلنے والے پہلے بیٹر بن گئے ہیں۔ اس کے علاوہ احمد آباد ٹیسٹ میں انہوں نے 10 گھنٹے بیٹنگ کی جس کے بعد وہ ہندوستان کے خلاف پِچ پر سب سے زیادہ دیر بیٹنگ کرنے والے دوسری کھلاڑی بن گئے ہیں۔

ہندوستان کے خلاف سب سے زیادہ دیر بیٹنگ کرنے کا ریکارڈ پاکستان کے سابق بیٹر یونس خان کے پاس ہے جنہوں نے 2005 میں بنگلور میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں میزبان ٹیم کے خلاف 11 گھنٹے اور 30 منٹ بیٹنگ کر کے 267 رنز بنائے تھے۔

بائیں ہاتھ کے بیٹر نے چوتھے ٹیسٹ میچ کے پہلے ہی روز سینچری بنا لی تھی، جس پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال سے میں پہلے کسی سینچری پر اتنا نہیں مسکرایا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہو گا۔

بارڈر گواسکر ٹرافی جہاں بیٹرز کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی، وہیں عثمان خواجہ اس سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے ہیں۔

انہوں نے اب تک چار ٹیسٹ میچز کی سات اننگز میں 47 کی اوسط سے 333 رنز بنائے ہیں۔ عثمان خواجہ کی اس شاندار اننگز پر ٹوئٹر صارفین بھی انہیں خوب داد دے رہے ہیں۔ جونز نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’عثمان خواجہ کی شاندار اننگز ختم ہوئی، انہوں نے 10 گھنٹے میں 422 گیندیں کھیل کر 180 رنز بنائے۔ ان کے کیریئر میں یہ اننگز یاد رکھی جائے گی۔‘

صحافی ٹِم وِگمور نے عثمان خواجہ کی ایشیا میں عمدہ کارکردگی پر کہا کہ ’عثمان خواجہ کی ایشیا میں ترقی شاندار رہی ہے۔ صرف چھ سال پہلے کہا جاتا تھا کہ وہ ایشیا میں نہیں کھیل سکتے، ان کی اوسط پہلے پانچ ٹیسٹ میچز میں 15 کی تھی۔ اب 11 ٹیسٹ میچز میں ان کی اوسط 75 ہوگئی ہے اور اب وہ سپن کھیلنے والے دنیا کے سب سے بہترین کھلاڑی لگتے ہیں۔‘