لندن: اتوار کو لارڈز میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن انڈیا کی بیٹنگ لائن دباؤ میں ٹوٹ گئی، اور اب آخری دن ایک سنسنی خیز اختتام متوقع ہے۔
انگلینڈ کو دوسری اننگز میں صرف 192 رنز پر ڈھیر کر کے انڈیا نے میچ پر گرفت مضبوط کی تھی۔ اس کامیابی کا سہرا خاص طور پر واشنگٹن سندر کو جاتا ہے جنہوں نے صرف 22 رنز دے کر 4 اہم وکٹیں حاصل کیں، جن میں جو روٹ، جیمی اسمتھ اور بین اسٹوکس جیسے بڑے کھلاڑی شامل تھے۔
دونوں ٹیموں نے پہلی اننگز میں 387 رنز بنائے، جس کے بعد انڈیا کو میچ جیتنے کے لیے 193 رنز کا نسبتاً آسان ہدف ملا۔ تاہم، انگلینڈ کے بولرز نے زبردست واپسی کرتے ہوئے دن کے اختتام پر انڈیا کو 58 رنز پر 4 وکٹوں کا نقصان پہنچایا۔ انڈیا کو اب جیت کے لیے مزید 135 رنز درکار ہیں اور میچ میں تمام نتائج ممکن ہیں۔
ہدف کے تعاقب میں انڈیا کی شروعات خراب رہی۔ یشسوی جیسوال بغیر کوئی رن بنائے جوفرا آرچر کی گیند پر ہُک شاٹ کھیلتے ہوئے کیپر جیمی اسمتھ کو کیچ دے بیٹھے۔ کرون نائیر اور کپتان شبمن گل — جنہوں نے سیریز میں پہلے ہی تین سنچریاں اسکور کی ہیں — دونوں برائیڈن کارس کی گیندوں پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
دن کا سب سے بڑا جھٹکا آخری گیند پر اس وقت لگا جب بین اسٹوکس نے نائٹ واچ مین آکاش دیپ کو بولڈ کر دیا، جس کے بعد لارڈز کے میدان میں انگلش شائقین نے زبردست جشن منایا۔
دوسری جانب کے ایل راہل نے سنبھل کر کھیلتے ہوئے دن کا اختتام 33 رنز پر ناٹ آؤٹ کے ساتھ کیا۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے راہل کی موجودگی انڈیا کے لیے اُمید کی کرن بنی ہوئی ہے۔
چوتھے دن کے آغاز پر انگلینڈ نے 87/4 کے مشکل مقام سے جو روٹ اور بین اسٹوکس کی 67 رنز کی شراکت کے ذریعے کچھ مزاحمت دکھائی۔ تاہم، روٹ 40 رنز پر واشنگٹن سندر کی گیند پر پیچھے کی طرف کھیلتے ہوئے بولڈ ہو گئے — یہی اننگز کا سب سے بڑا اسکور ثابت ہوا۔
سیریز میں شاندار فارم میں نظر آنے والے جیمی اسمتھ، جن کے اسکورز 184*, 88، اور 51 رہے تھے، صرف 8 رنز پر سندر کی ایک نیچی رہنے والی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ سندر نے صرف 11 گیندوں میں تین رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں اور انگلینڈ کو 164/6 پر لا کھڑا کیا۔
بین اسٹوکس نے دو سال بعد سنچری کے خواب کے ساتھ ایک بار پھر مزاحمت کی کوشش کی، لیکن واشنگٹن سندر کے خلاف ایک لاپرواہ شاٹ کھیلتے ہوئے اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ آؤٹ ہونے کے بعد ان کا غصے سے بلا زمین پر مارنا لمحے کی شدت کو ظاہر کر رہا تھا۔
اس کے بعد جسپریت بمراہ نے برائیڈن کارس اور کرس ووکس کو مسلسل تباہ کن گیندوں پر آؤٹ کر کے انگلینڈ کے باقی بچاؤ کی امیدیں بھی ختم کر دیں۔ سندر نے آخری وکٹ کے طور پر شعیب بشیر کو کلین بولڈ کر کے انگلینڈ کی اننگز کو سمیٹا۔
اب انڈیا کو جیت کے لیے مزید 135 رنز درکار ہیں، جبکہ انگلینڈ کو صرف چھ وکٹیں درکار ہیں۔ ایک جانب کے ایل راہل کی موجودگی انڈیا کے لیے ہمت افزا ہے، تو دوسری جانب انگلینڈ کے بولرز مکمل فارم میں ہیں۔ لارڈز کے تاریخی میدان پر ایک اور یادگار دن شائقین کا منتظر ہے۔