!آئی پی ایل پر کورونا کا سایہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2021
آئی پی ایل تمام تر احتیاط  پھر بھی۔۔۔۔
آئی پی ایل تمام تر احتیاط پھر بھی۔۔۔۔

 

 

نئی دہلی ۔ ہندوستان میں کوروناکی نئی لہر سرخیوں میں ہے۔ وبا کسی بخار کلی طرح پھیل رہی ہے۔جبکہ اب اس وبا کا اثر ایک ایسے کھیل اور میلہ پر پڑتا نظر آرہا ہے جسے کرکٹ کہتے ہیں ۔جبکہ جس میلہ کی ہم بات کررہے ہیں وہ ہے دنیا کا سب سے مہنگا میلہ یعنی ’’انڈین پریمیر لیگ’’۔

دنیا کی سب سے مہنگی اور پرتعیش پی ایل کو اس وقت جھٹکا لگا ہے جب 2021 کے ایڈیشن کے پہلے میچ میں صرف دو دن باقی ہیں اور کورونا نے حملہ کردیا ہے۔۔۔۔۔۔ آئی پی ایل کے میجر براڈ کاسٹر سٹار سپورٹس کے 14 ارکان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے مینیجمنٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ممبئی کے فور سیزن ہوٹل میں قیام پذیر براڈکاسٹ اسٹاف کو 15 دن قبل قرنطینہ کیا گیا تھا اور سات دن کے بعد جب ان کے تین ٹیسٹ نیگٹیو آئے تو انہیں گراؤنڈ میں کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔۔

 آئی پی ایل کا ایک ایسے وقت میں انعقاد جبکہ ملک میں کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، بی سی سی آئی کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔ اگرچہ کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے بہت ہی سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں لیکن موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے مینیجمنٹ میں بےچینی کی کیفیت پیدا ہونے لگی ہے۔بی سی سی آئی نے تاحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا، تاہم سٹاراسپورٹس کے ایک اہلکار نے اس کی تصدیق کی ہے۔

 تیاریاں تو زوروں پر ہیں۔

 آئی پی ایل کی مینیجمنٹ نے ہر شہر میں، جہاں میچز ہوں گے، 12 بائیو سکیور ببل بنائے ہیں یعنی ہر ببل الگ ہوگا اور اس کا دوسرے سے تعلق نہیں ہوگا۔ ان میں آٹھ ببل تو ٹیموں کے لیے ہیں جبکہ دو میچ آفیشلز اور دو براڈ کاسٹ سٹاف کے لیے ہیں۔ ہر ببل کی رہائش اور گراؤند میں آمدورفت جدا جدا ہوگی اور جس ہوٹل میں وہ قیام کریں گے، اسے بھی دس دن پہلے سکیور کردیا گیا ہے، جس کے بعد ہوٹل میں سے نہ کوئی باہر سےآسکے گا اور نہ جاسکے گا جبکہ جن گاڑیوں میں یہ افراد سفر کریں گے، وہ بھی سکیور ہیں۔

 ہر کھلاڑی کا ببل میں آنے کے بعد تین دفعہ ٹیسٹ ہوگا اور تینوں دفعہ نیگیٹو آنے پر انہیں سات دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ اگر کسی ہوٹل میں دو ٹیمیں ٹھہرتی ہیں تو ان کے فلورز سربمہر کردیے جائیں گے، کھانا اور مشروبات بھی اسی فلور پر تیار کیے جائیں گے جبکہ کھلاڑی جب تک ہوٹل میں موجود ہوں گے، کوئی ملازم ان کے کمرے میں نہیں آئے گا بلکہ کھانا ان کے دروازے کے سامنے رکھ دیاجائے گا۔

کھلاڑیوں کو کسی قسم کی تفریح کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم گولف کی اجازت دی جاسکتی ہے، جس کے لیے درخواست دینی ہوگی۔

بین الاقوامی ستاروں کی واپسی ۔۔۔۔ کورونا کے سبب آئی پی ایل میں بہت احتیاط رکھی جارہی ہے۔ ایسے اقدام کئے گئے ہیں جن سے کہ کورونا سے بچاو ہوسکے۔ ٹیموں کے میچز اس طرح رکھے گئے ہیں کہ ان کے پہلے 10 میچز ایک ہی شہر میں ہوں گے۔ اس طرح نو اپریل سے ممبئی اور چنئیی میں 25 اپریل تک 20 میچز کھیلے جائیں گے، جس کے بعد ٹیمیں احمدآباد اور دہلی منتقل ہوجائیں گی جبکہ آخری مرحلے میں کلکتہ اور بنگلور میں میچز کھیلے جائیں گے۔

 ان تمام میچز میں میڈیا اور شائقین کی بالکل رسائی نہیں ہوگی اور نہ ہی انہیں سپاٹ پر کوئی پریس بریفنگ دی جائے گی۔ اگر آئی پی ایل کے حفاظتی اقدامات دیکھے جائیں تو بہت عمدہ نظر آتے ہیں اور ایک موثر نفاذ سے آئی پی ایل بخیر و خوبی انجام پذیر دی جاسکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر اب بھی سوال برقرار ہے کہ موجودہ حالات میں کیا آئی پی ایل کا انعقاد ممکن ہوسکے گا؟