کرکٹ کے قوانین میں تبدیلیاں: جانئے کیا ہیں نئے قوانین؟

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 29-06-2025
 کرکٹ کے قوانین میں تبدیلیاں: جانئے  کیا ہیں نئے قوانین؟
کرکٹ کے قوانین میں تبدیلیاں: جانئے کیا ہیں نئے قوانین؟

 



نئی دہلی : انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے حالیہ دنوں انٹرنیشنل مینز کرکٹ کے ضوابط میں متعدد اہم ترامیم کی منظوری دی ہے۔ ان میں بعض قوانین ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025-27 کے آغاز سے ہی لاگو ہو چکے ہیں، جبکہ محدود اوورز کی کرکٹ میں یہ قواعد دو جولائی سے نافذ العمل ہوں گے۔ کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق یہ ہدایات تمام رکن ممالک کو ارسال کی گئی ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں اسٹاپ کلاک کی پابندی
اب ٹیسٹ کرکٹ میں بھی اسٹاپ کلاک قانون لاگو کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت فیلڈنگ ٹیم پر لازم ہوگا کہ ہر اوور ختم ہونے کے 60 سیکنڈ کے اندر نیا اوور شروع کرے۔ اگر یہ مدت تجاوز کرے تو پہلی دو مرتبہ انتباہ دیا جائے گا اور تیسری بار پانچ رنز کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ہر 80 اوورز مکمل ہونے پر یہ وارننگ دوبارہ ری سیٹ ہو جائے گی۔

گیند پر تھوک لگانے کی گنجائش اور پابندی
گیند پر تھوک کا استعمال بدستور ممنوع رہے گا، تاہم امپائر پر اب لازم نہیں ہوگا کہ فوری طور پر گیند تبدیل کریں۔ اگر تھوک کی وجہ سے گیند کی حالت میں نمایاں فرق نہ آئے تو وہی گیند استعمال ہوگی۔ اگر گیند حد سے زیادہ گیلی یا چمکدار ہو جائے تو امپائر گیند بدل سکتے ہیں۔ اگر امپائر یہ تسلیم کرلیں کہ تھوک سے گیند پر اثر پڑا ہے تو بیٹنگ ٹیم کو پانچ رنز دیے جائیں گے لیکن گیند تبدیل نہیں کی جائے گی۔

ڈی آر ایس میں دوسرے ممکنہ آؤٹ کی حتمی جانچ
اگر بیٹر کو کیچ آؤٹ قرار دیا جائے اور ریویو میں ثابت ہو کہ گیند بیٹ کے بجائے پیڈ کو لگی ہے، تو ٹی وی امپائر لازمی طور پر ایل بی ڈبلیو کا بھی جائزہ لے گا۔ پہلے یہ طریقہ کار تھا کہ اس صورت میں ایل بی ڈبلیو کے لیے ’ناٹ آؤٹ‘ تصور کیا جاتا تھا اور اگر نتیجہ امپائرز کال آتا تو بیٹر بچ جاتا۔ نئے قانون کے مطابق اب گیند کی سمت کا گرافک دکھاتے وقت اصل فیصلہ آؤٹ ہی رہے گا اور اگر نتیجہ امپائرز کال ہو تو بیٹر کو آؤٹ تصور کیا جائے گا۔

ایک گیند پر کئی اپیلوں کی ترتیب وار جانچ
اگر کسی گیند پر ایک سے زیادہ اپیل ہو، جیسے پہلے ایل بی ڈبلیو اور پھر رن آؤٹ، تو اب ٹی وی امپائر انہی کی ترتیب کے مطابق ان کی جانچ کرے گا۔ اگر پہلی اپیل میں بیٹر آؤٹ قرار پاتا ہے تو گیند ڈیڈ قرار دی جائے گی اور دوسری اپیل پر مزید غور نہیں ہوگا۔

نو بال پر کیچ کی تفتیش لازمی
اگر کیچ کی درستگی پر شک ہو اور بعد میں معلوم ہو کہ وہ گیند نو بال تھی تو ٹی وی امپائر پھر بھی کیچ کی تصدیق کرے گا۔ اگر کیچ درست ثابت ہو تو بیٹنگ سائیڈ کو صرف ایک اضافی رن ملے گا۔ اگر کیچ غلط ہو تو بیٹنگ ٹیم کو تمام دوڑے گئے رنز دیے جائیں گے۔

جان بوجھ کر شارٹ رن پر سخت کارروائی
اگر کوئی بیٹر جان بوجھ کر شارٹ رن کرے تو نہ صرف پانچ رنز کی سزا برقرار رہے گی بلکہ فیلڈنگ ٹیم سے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ اگلی گیند پر کون سا بیٹر اسٹرائیک پر ہوگا۔ امپائر اس وقت کارروائی کریں گے جب انہیں یقین ہو جائے کہ شارٹ رن دانستہ کیا گیا ہے۔

آئی سی سی کے مطابق یہ تمام ترامیم کرکٹ کے کھیل کو مزید تیز رفتار، شفاف اور جدید بنانے کے لیے کی گئی ہیں تاکہ شائقین اور کھلاڑی دونوں کے اعتماد کو برقرار رکھا جا سکے۔