نئی دہلی، 5 ستمبر (پی ٹی آئی): بھارتی کرکٹ ٹیم کی اسپانسرشپ مزید مہنگی ہونے جا رہی ہے کیونکہ بی سی سی آئی نے دو طرفہ سیریز کے لیے فی میچ رقم بڑھا کر 3.5 کروڑ روپے اور کثیر الجہتی ایونٹس میں فی میچ 1.5 کروڑ روپے کر دی ہے۔
کرک بز کی رپورٹ کے مطابق یہ شرحیں اُن مقابلوں پر لاگو ہوں گی جو آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے تحت منعقد کیے جائیں گے۔
انڈسٹری ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ نئی شرحیں موجودہ نرخوں (دو طرفہ میچ کے لیے 3.17 کروڑ اور کثیر الجہتی میچ کے لیے 1.12 کروڑ روپے) سے کچھ زیادہ ہیں۔
یہ پیش رفت ڈریم 11 کے بطور جرسی اسپانسر باہر ہونے کے بعد سامنے آئی ہے، جس کی وجہ حکومت کا آن لائن گیمنگ ایکٹ 2025 بنا۔
حکومت کے حالیہ پروموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ ایکٹ 2025 کے بعد بی سی سی آئی نے بھارتی ٹیم کے لیڈ اسپانسر ڈریم 11 کا معاہدہ فوری طور پر منسوخ کر دیا تھا۔
اس نئے ترمیم شدہ ڈھانچے کے مطابق، جو آئندہ ایشیا کپ کے اختتام کے بعد ہی نافذ ہوگا، بی سی سی آئی ممکنہ طور پر 400 کروڑ روپے سے زیادہ کما سکتا ہے، البتہ یہ اعداد و شمار بولی کے نتیجے پر منحصر ہو کر مزید بڑھ بھی سکتے ہیں۔
بی سی سی آئی نے منگل کو بھارتی ٹیم کی ٹائٹل اسپانسرشپ کے لیے بولی کی دعوت دی، جب کہ ڈریم 11 کے باہر ہونے کے بعد حکومت کی پابندی کے سبب ایسے اداروں کو اس عمل سے خارج کر دیا گیا ہے جو ریئل منی گیمنگ اور کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔
بھارتی ٹیم کے پاس ایشیا کپ (جو 9 ستمبر سے یو اے ای میں شروع ہو رہا ہے) میں کوئی ٹائٹل اسپانسر نہیں ہوگا، کیونکہ بورڈ نے بولی داخل کرنے کی آخری تاریخ 16 ستمبر مقرر کی ہے۔
ڈریم 11 نے حال ہی میں اپنے ریئل منی گیمز بند کر دیے ہیں کیونکہ "پروموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ ایکٹ 2025" میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ:
"کوئی شخص کسی بھی قسم کی آن لائن منی گیمنگ سروس پیش نہیں کرے گا، نہ اس میں معاونت کرے گا، نہ ترغیب دے گا، نہ اس میں شامل ہوگا، اور نہ ہی کسی ایسی تشہیر میں شامل ہوگا جو براہ راست یا بالواسطہ کسی کو آن لائن منی گیم کھیلنے پر آمادہ کرے۔"