آگرہ : انعم نے گھوڑ سواری میں جیتے چار تمغے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
آگرہ کی انعم نے گھوڑ سواری میں جیتے چار تمغے
آگرہ کی انعم نے گھوڑ سواری میں جیتے چار تمغے

 

 

فیضان خان / آگرہ

ہندوستان کی مسلمان لڑکیو ں نے ترقی کی رفتار میں خود کو ثابت کرنے کی جو مہم شروع کی ہے اس نے روایتی تصور کو بدل کر رکھ دیا ہے ۔ جہاں ایک طرف مسلم خوتین لڑاکا طیارے اڑارہی ہیں وہیں دوسری طرف وہ جاپان جا رہی ہیں اور اپنی کامیابی کا لوہا منوا رہی ہے۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے آگرہ کی ایک بیٹی نے بھی اپنی کامیابی کا جھنڈا گاڑا اور بتایا کہ اگر آپ میں جیتنے کا ہنر اور جذبہ ہے تو کوئی آپ کو روک نہیں سکتا۔

آگرہ کے انعم فاطمہ نے گھوڑ سواری میں چار تمغے جیت کر اپنے کنبے اور آگرہ کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے ۔ 11 مارچ کو نوئیڈا میں ہونے والے ہارس شو میں شرکت کے لئے گوتم بدھ نگر یونیورسٹی پہنچنے والی انعم فاطمہ نے اپنی عمدہ کارکردگی سے لوگوں کے دل جیت لئے ۔ انعم فاطمہ نے مختلف مقابلوں میں ایک سونے اور چاندی کے تین تمغے جیت کر اپنے ارادے ظاہر کر دئے کہ انہیں بہت دور تک جانا ہے۔

وزیر کی رفتار نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا

انعم نے اپنے گھوڑے کا نام وزیر رکھا ہے - مقابلے میں جیسے ہی انعم نے وزیر کی لگام تھامی وہ ہواؤں سے باتیں کرنے لگا۔ انعم جو آگرہ کے سندھی بازار میں رہتی ہیں ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکٹس کے پہلے سال کی طالبہ ہیں۔

سال 2018 میں اے ایم یو کے ہارس رائیڈنگ کلب میں شامل ہونے کے بعد ، انعم نے گھوڑسواری شروع کی۔ یاد رہے کہ 5 مارچ کو بھی انعم نے گھوڑے پر سوار ہوتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ انعم کے والد جاوید شمسی نے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی کی کامیابی پر فخر ہے۔ اسے بچپن سے ہی گھوڑوں کی سواری کا شوق تھا۔ چار تمغے جیتنے کے بعد پورے کنبے کو اس پر فخر ہے۔

انعم ہندوستان کی نمائندگی کرنا چاہتی ہیں

انعم فاطمہ کا کہنا ہے کہ میں گھوڑ سواری میں ہندوستان کی نمائندگی کرنا چاہتی ہوں۔ انعم کہتی ہیں کہ میں یہ بھی جانتی ہوں کہ مجھے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ ان مقابلوں نے مجھے اور زیادہ پرجوش کردیا ہے۔ لیکن میں یہ سلسلہ جاری رکھوں گی ۔ میں اس کے لئے سخت محنت کروں گی ۔ نیز یہ کہ میں اپنے ملک کے لئے بھی بہت سے طلائی تمغے جیتنا چاہتی ہوں۔