خوشگوار شادی کے لیے پیغمبر کی رہنمائی: جدید مسلم جوڑوں کے لیے اسباق

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 10-10-2025
خوشگوار شادی کے لیے پیغمبر کی رہنمائی: جدید مسلم جوڑوں کے لیے اسباق
خوشگوار شادی کے لیے پیغمبر کی رہنمائی: جدید مسلم جوڑوں کے لیے اسباق

 



ایمان سکینہ

اسلامی فکر میں شادی ایک مقدس ادارہ ہے جو الہی حکمت اور انسانی ضرورت پر مبنی ہے۔ یہ نہ صرف ایک سماجی معاہدہ (عقد نکاح) ہے بلکہ ایک روحانی عہد (میثاق غلیظ) بھی ہے، جس کا مقصد جوڑوں کے درمیان ہم آہنگی، محبت اور رحمت کو فروغ دینا ہے۔ قرآن اور نبی ﷺ کی سنت ایک جامع فریم ورک فراہم کرتی ہیں جو کامیاب ازدواجی تعلقات کی بنیاد احترام متقابل، ہمدردی اور مشترکہ ایمان پر رکھتی ہیں۔ یہ مضمون نبی ﷺ کے ازدواجی ماڈل کا مطالعہ کرتا ہے جیسا کہ مستند احادیث میں درج ہے، اس کے اخلاقی اور جذباتی پہلوؤں کا تجزیہ کرتا ہے، اور جدید مسلم جوڑوں کے لیے اسباق فراہم کرتا ہے جو جدید چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔

قرآن اس تعلق کو ایک الہی نشانی کے طور پر اجاگر کرتا ہے۔اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہارے ہی نوع سے جوڑیاں پیدا کیں تاکہ تم ان میں سکون حاصل کرو، اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔ یقیناً اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
(سورۃ الروم، ۳۰:۲۱)

یہ آیت سکون، مودت اور رحمت کو کامیاب شادی کے تین ستون کے طور پر بیان کرتی ہے۔ نبی ﷺ نے ان اصولوں کو اپنی زوجات کے ساتھ اپنے رویے میں مجسم کیا، ایک ایسا لازوال ماڈل فراہم کیا جو ثقافتی اور وقتی حدود سے ماورا ہے۔

نبی ﷺ کے اپنے زوجات کے ساتھ تعلقات نرمی، عاجزی اور احترام سے معمور تھے۔ حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا کے ساتھ ان کی شادی گہری وفاداری اور جذباتی استحکام کی عکاسی کرتی ہے، جبکہ حضرت عائشہ بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کے ساتھ تعلق صحبت، نوجوانی اور فکری مشغولیت کی مثال پیش کرتا ہے۔
انہوں نے محبت کا اظہار کھلے طور پر کیا، ایک مرتبہ فرمایا: میں ان کی محبت کے ساتھ نوازا گیا تھا" (مسلم)، جس کا حوالہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے ہے۔ انہوں نے ان کے وفات کے بعد بھی جذباتی گرمی برقرار رکھی، ان کی یاد میں دوستوں سے ملاقاتیں کیں اور تحائف بھیجے (بخاری)۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ شادی میں محبت زندگی اور وقت کی حدوں سے ماورا ہے،یہ وفاداری اور یادداشت پر مبنی ہے۔

جدید مسلم جوڑے اس جذباتی ذہانت سے سبق حاصل کر سکتے ہیں۔ محبت کا اظہار کمزوری نہیں بلکہ ایک نبوی صفت ہے جو اعتماد اور جذباتی تحفظ کو فروغ دیتی ہے۔نبی ﷺ گھر کے کاموں میں بھی فعال حصہ لیتے تھے۔وہ اپنے کپڑے ٹھیک کرتے، جوتے مرمت کرتے، اور گھر کے کاموں میں آپ سب کی طرح شریک رہتے تھے۔"
(بخاری)

یہ مثال روایتی جنس کے کرداروں کے سخت تصورات کو براہ راست چیلنج کرتی ہے۔ اگرچہ اسلام مردوں اور عورتوں کے لیے ہم آہنگ ذمہ داریاں مقرر کرتا ہے، لیکن یہ کسی کو بھی سخت سماجی توقعات میں محدود نہیں کرتا۔ آج کے مسلم جوڑوں کے لیے، خاص طور پر جوڑے جو دونوں کیریئر رکھتے ہیں، گھریلو ذمہ داریوں میں شراکت نہ صرف بوجھ کو ہلکا کرتی ہے بلکہ گھر میں ہمدردی اور برابری کو بھی مضبوط کرتی ہے۔

نبی ﷺ نے اپنی زوجات کی کوششوں کی گہری قدر دانی کی۔ انہوں نے ابتدائی اور سب سے مشکل دور میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے غیر متزلزل تعاون کو کبھی نہیں بھلایا۔

شادی میں شکرگزاری سنت ہے۔ جدید نفسیاتی مطالعات بھی اس حکمت کی تصدیق کرتی ہیں، جو کہ ظاہر کرتی ہیں کہ تعریف کا اظہار ازدواجی اطمینان اور جذباتی بہبود کو بڑھاتا ہے۔ جب شریک حیات ایک دوسرے کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہیں،چاہے یہ الفاظ، اشارے یا دعا کے ذریعے ہو،تو وہ اپنے رشتہ کے جذباتی دھاگے کو مضبوط کرتے ہیں۔

نبی ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں، جدید مسلم جوڑوں کے لیے کئی اہم اسباق ہیں۔

  • جذباتی تعلق کو مادیت پر ترجیح دیں ، محبت اور رحمت دولت یا مرتبے سے زیادہ مضبوط بنیاد ہیں۔
  • بات چیت اور ہمدردی کی مشق کریں ، سنیں، تسلیم کریں اور ایک دوسرے کی حقیقی مدد کریں۔
  • صبر اور معافی کو فروغ دیں ، تنازعہ کو کردار کا امتحان سمجھیں، انا کا مقابلہ نہ بنائیں۔
  • ذمہ داریاں بانٹیں ، تعاون باہمی احترام اور صحبت پیدا کرتا ہے۔
  • شکرگزاری اور محبت کا اظہار کریں ، نیک الفاظ کبھی بھی نہ روکیں؛ تعریف محبت کو گہرا کرتی ہے۔
  • ایمان کو ساتھ ساتھ مضبوط کریں ، ایک جوڑا جو روحانیت سے متحد ہو زندگی کے امتحانات کے خلاف مضبوط کھڑا ہوتا ہے۔اس دور میں جب ازدواجی تعلقات فردیت، صارفیت، اور ڈیجیٹل خلفشار کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں، نبوی ماڈل کی طرف واپسی اخلاقی وضاحت اور جذباتی تکمیل فراہم کرتی ہے۔ جدید مسلم جوڑے جو ان اسباق کو اپناتے ہیں وہ نہ صرف مستحکم اور محبت بھرے ازدواجی تعلقات قائم کر سکتے ہیں بلکہ روحانی طور پر بھی بابرکت رشتہ تعمیر کر سکتے ہیں،ایک ایسا عکس جو مودت اور رحمت کی عکاسی کرتا ہے جو اللہ نے انسانیت کے لیے مقرر کی ہے۔