پٹنہ : نو سال سے امر دیپ کمار سنہا رکھ رہے ہیں روزہ۔

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-04-2024
پٹنہ :  نو سال سے امر دیپ کمار سنہا رکھ رہے ہیں روزہ۔
پٹنہ : نو سال سے امر دیپ کمار سنہا رکھ رہے ہیں روزہ۔

 

محفوظ عالم : پٹنہ 

بلاشبہ مذہب محبت کی تعلیم دیتا ہے۔ مذہب نے ہمیشہ اخوت، بھائی چارہ اور خیر سگالی کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ دنیا کا ہر مذہب ہمدردی اور محبت کی بات کرتا ہے، ماہ رمضان سب سے الگ ایک منفرد احساس کا نام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دوسرے مذہب کے ہونے کے باوجود پورے سال رمضان کا انتظار کرتے ہیں، ماہ رمضان شروع ہوتے ہی پورے ادب و احترام کے ساتھ ہمارا روزہ کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے اور اس کام میں میرے گھر والے بھی ساتھ دیتے ہیں۔ یہ کہنا ہے بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے امر دیپ کمار سنہا کا۔ آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے 39 سال کے امر دیپ کمار نے کہا کہ میں گزشتہ نو سالوں سے لگاتار روزہ کا اہتمام کر رہا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ جب تک سانس چلے گی روزہ کا اہتمام جاری رہے گا۔

ملک کی عظیم وراثت کا نتیجہ

امر دیپ کمار سنہا کی یہ کہانی صرف ایک کہانی نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی مٹی کی اس عظیم تہذیب و ثقافت کی ایک مثال ہے۔ دنیا کے نقشہ پر ہندوستان اس ملک کا نام ہے جہاں نہ صرف کثیر المذاہب لوگ رہتے اور بستے ہیں بلکہ ہزاروں سال کی روایت و تہذیب سے ہم آہنگ ہندوستانی معاشرہ سبھی مذاہب کے تہواروں میں شرکت کرنا اور انہیں احترام کی نگاہ سے دیکھنا اپنی بڑائی سمجھتا ہے۔ امر دیپ کمار سنہا نے رمضان میں روزہ رکھ کر ایک مثال قائم کی ہے۔ امر دیپ کمار کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ مجھے روزہ رکھ کر روحانی سکون میسر ہوتا ہے، کوئی شخص بغیر روحانی احساس کے پورے ایک مہینہ کا روزہ رکھ ہی نہیں سکتا ہے، جب تک اللہ تعالیٰ اس شخص کو ایسا کرنے کی ترغیب نہیں دے۔ امر دیپ کمار سنہا آگے کہتے ہیں کہ دراصل روزہ ایک ایسی عبادت کا نام ہے جسے بندہ خالص اپنے مالک حقیقی کو راضی کرنے کے لئے کرتا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ اس کائنات کے خالق کے لئے پورے دن کا کھانا، پینا اور باقی وہ تمام کام چھوڑ دیتا ہے جس کو عام دنوں میں کرنے سے منع نہیں کیا گیا ہے۔ امر دیپ کمار سنہا کے مطابق روزہ ایک ایسی عبادت کا نام ہے جو مشکل ہے، کٹھن ہے لیکن اس کا ثواب بھی اللہ کے نزدیک بہت بڑا ہے۔ امر دیپ کمار کا کہنا ہے کہ یہ بات الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے، اس احساس کی ترجمانی دنیا کی کوئی زبان نہیں کر سکتی۔ روزہ ایک احساس ہے ایک ایسی خوشی ہے جب بندے کو خالق نوازتا ہے تو اس کا صحیح ذائقہ بھی اسی شخص کو محسوس ہوتا ہے جس نے مالک کی خوشی کے لئے وہ کام کیا ہوتا ہے۔

روزہ رکھنے کی شروعات

امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ بات دس سال پورانی ہے۔ ہمارا سماج کثیرالمذاہب سماج ہے۔ ہمارے دوستوں میں ہندو مسلم سب لوگ ہیں۔ میں بچپن سے رمضان کے مہینہ کو دیکھتا آ رہا ہوں اور اس مہینہ کی قدر و منزلت اور اس کا احترام کرتے ہم نے اپنے مسلم دوستوں کو دیکھا ہے۔ تو ایک بات تو یہ ہے کہ میں بچپن سے ہی اس ماہ مقدس کا بل واسطہ یا بلاواسطہ احترام کرتا آ رہا ہوں۔ امر دیپ کمار سنہا نے کہا کہ جب میں نے روزہ رکھنے کا فیصلہ کیا تو کچھ لوگوں نے کافی ستائش کی اور کچھ لوگوں نے برا بھلا بھی کہا۔ لیکن میں نے کسی کی پرواہ نہیں کی۔ بات صرف اتنی نہیں ہے کہ روزہ رکھ کر میں ہندو اور مسلمانوں کو آپسی بھائی چارہ اور خیر سگالی کا پیغام دے رہا ہوں بلکہ بات یہ بھی ہے کہ روزہ رکھنا اور اس مہینہ کا احترام کرنا مجھے خوشیوں سے قریب کرتا ہے۔ اور حقیقت یہ ہے کہ جب میں نو سال پہلے روزہ رہنا شروع کیا تھا تو یہ احساس نہیں تھا کی مجھے رمضان کے مہینہ سے اس قدر لگاؤ اور محبت ہو جائے گا۔ سچائی یہ ہے کہ میں پورے سال رمضان کے  مہینہ کا انتظار کرتا ہوں۔ جیسے ہی رمضان شروع ہو جاتا ہے، میں پورے عقیدت و احترام کے ساتھ پورے مہینہ کا روزہ رکھتا ہوں۔ امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ حالانکہ آج بھی کچھ لوگ میری تعریف کرتے ہیں اور کچھ لوگ مجھے برا بھلا کہتے ہیں لیکن اب بات تعریف اور برے بھلے سے آگے نکل کر خالق اور بندگی تک پہنچ گئی ہے۔ اب میں روزہ رہتا ہوں اور اللہ تعالی میرے اوپر نوازشیں کرتا ہے۔

awazurduامر دیپ سنہا 


سکون کے لئے دل میں محبت کا ہونا لازمی

امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ ہاں یہ بات صحیح ہے کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں سبھی مذاہب کے ماننے والے موجود ہیں اور سبھی لوگوں کو یہ موقع دستیاب ہوتا ہے کہ وہ کسی کے بھی مذہبی تہواروں میں شرکت کر سکتے ہیں اور اپنی خوشی کا اظہار کر سکتے ہیں۔ امر دیپ کمار کا کہنا ہے کہ اچھا لگتا ہے جب سماج کا ہر شخص ایک دوسرے سے محبت اور اخوت کے ساتھ ملتا ہے اور دوسرے کے ساتھ حسن و اخلاق کے ساتھ رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ میرا رمضان کے مہینہ میں روزہ رہنا بھائی چارے اور خیر سگالی کے پہلو کو روشناس کراتا ہے اور ایک پیغام یہ بھی ہے کہ منافرت سے کبھی کوئی سماج ترقی نہیں کر سکتا ہے، یہاں تک کہ نفرت کرنے والا شخص دل سے کبھی خوش نہیں ہو سکتا ہے، دنیا میں ہر شخص خوش و خرم رہنا چاہتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ خوشی اپنے آپ میں تلاش کرے اور اس شخص کو وہ خوشی تبھی اس کے اندر مل سکتی ہے جب اس کا دل نفرت سے پاک ہو۔ جس دل میں کینہ، کپٹ، بغض، نفرت اور حسد ہوگا وہ دل کبھی خوش نہیں ہو سکتا ہے اور جو دل کبھی خوش نہیں ہوگا اس شخص کی پوری زندگی مکمل طریقہ سے برباد ہو جاتی ہے۔ اسلئے لوگوں کو ایک دوسرے کے عقیدہ اور مذہبی رسومات کی قدر کرنی چاہئے اور ایک دوسرے سے محبت کرنی چاہیے۔

رمضان میں بندہ کا رشتہ خالق سے جڑ جاتا ہے

امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ رمضان ایک ایسا مہینہ ہے جب بندہ کا رشتہ خالق سے جڑ جاتا ہے۔ اس مہینہ میں کوئی شخص دکھا وا نہیں کر سکتا ہے بلکہ وہ روزہ خالق کے لئے رہتا ہے تو اس کا خالق جانتا ہے کہ بندہ روزہ سے ہے یا پھر دنیا کو دکھانے کے لئے روزہ رکھنے کا محض ناٹک کر رہا ہے۔ اس لیے حقیقت یہ ہے کہ اس مہینہ میں کوئی دکھا وا نہیں ہے، خالق کو ہر پل اور ہر بات کی جانکاری ہے۔ امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ میرے دوستوں کی وجہ سے میں نے روزہ رہنا شروع کیا۔ آج بھی افطار کے بعد سارے دوست ملتے ہیں، بیٹھتے ہیں۔ امر دیپ کا کہنا ہے کہ اس پورے مہینہ میں ایک خاص قسم کی رونق دیکھنے کو ملتی ہے وہ رونق شہر اور بازاروں میں تو دکھتی ہی ہے وہ انسان کے اندر بھی نظر آتی ہے۔ جب اس ماہ مبارک میں ہر شخص گناہ کرنے سے بچتا ہے، یہاں تک کہ وہ نہ غلط جگہ دیکھتا ہے اور نہ غلط بات سنتا ہے اور نہ ہی جھوٹ بولتا ہے۔ اس مہینہ کی تربیت ایسی کمال کی ہے کہ باقی مہینوں میں بھی لوگ اس کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کچھ خاص اور مقرب بندے کو وہ موقع اللہ دستیاب بھی کراتا ہے اور باقی لوگ اس کے نقشہ قدم پر زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں اور جو بھٹکے ہوئے ہیں تو ایسے لوگ ہر دور میں رہے ہیں اور انہوں نے وہی کام کیا ہے جو آج ہمیں اور آپ کو دیکھنے کو ملتا ہے۔

روزہ میں گھر والوں کا ساتھ

امر دیپ کمار سنہا نے کہا کہ رمضان کے مہینہ میں میرے گھر کے ہر فرد خاص طور سے اہلیہ اور بچہ میرا پورا ساتھ دیتے ہیں۔ کبھی بھی ان کی طرف سے کسی رنجش کی شکایت نہیں ہوئی ہے بلکہ وہ بھی پورے ادب و احترام کے ساتھ میرے اس کام کو جس میں، میں روزہ رہتا ہوں، سحری اور افطار کرتا ہوں اس کا پورا اہتمام کرتے ہیں، اہلیہ سب چیزوں کو بناتی ہے اور وہ خود اس کام میں خوب پہل کرتی نظر آتی ہیں۔ دوست و احباب بھی پورا ساتھ دیتے ہیں۔ امر دیپ کمار سنہا کے مطابق رمضان کا روزہ جہاں روحانی سکون دیتا ہے وہیں اس کے کچھ راز ہیں جو میں افشاں کرنا نہیں چاہتا لیکن رمضان کا مقدس مہینہ اپنے اختتام پر کافی کچھ دے جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ میرے رزق میں برکت عطا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پرائیویٹ جاب کرتا ہوں اور کبھی کبھی کوئی تجارت بھی کر لیتا ہوں۔ امر دیپ کمار کے مطابق یہ رمضان کی برکت اور خیر کا نتیجہ ہے کہ پورے سال مجھے کچھ سوچنا نہیں پڑتا ہے، اللہ تعالیٰ میرے گھر والوں کے رزق کا عمدہ انتظام کر دیتا ہے۔

خوشیوں کا مہینہ ہے رمضان

امر دیپ کمار سنہا کا کہنا ہے کہ رمضان کا مہینہ خوشیوں کا مہینہ ہے، اس مہینہ میں انسان اپنے خالق سے کافی قریب ہوتا ہے اور کائنات کو جاننے اور سمجھنے میں بھی یہ مہینہ کافی مدد کرتا ہے۔ امر دیپ کمار نے کہا کہ ساتھ ساتھ اس ماہ مبارک میں بھائی چارے کی فضا دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے، کیا غریب اور کیا امیر ہر شخص اس مہینہ کی خوشیوں کو اپنی جھولی میں سمیٹ لینا چاہتا ہے۔ ہندو اور مسلمان سب مل جل کر تہوار مناتے ہیں۔ اس سے سماج میں اخوت اور بھائی چارہ مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ مستحکم بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کی یہی ہمارے بزرگوں کی روایت رہی ہے اور اس روایت کو آج ہمیں زندہ رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو خاص طور سے ہر مذہب کے تہواروں کی قدر کرنی چاہئے۔ اگر کوئی کسی کے مذہبی تہوار میں شرکت نہیں کرتا ہے تب بھی اسے اس کے تہوار کی قدر کرنی چاہئے اس سے محبت بڑھتی ہے اور جس ملک میں محبت کرنے والے زیادہ ہوتے ہیں، اس ملک کی ترقی بھی زیادہ ہوتی ہے اور یہ ایک ایسا راز ہے جو سب کو معلوم ہے۔ پھر بھی اگر کوئی نفرت کا ماحول بنانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے ان چیزوں سے بچنا چاہئے، ملک کا اچھا شہری وہی ہو سکتا ہے جو سماج اور ملک سے محبت کرنے والا ہو۔