واقفہ بیگم: وادی بارک کی باصلاحیت کراٹے چیمپئن، جس نے معاشرے کی رکاوٹیں توڑ کر ایک نئی مثال قائم کی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 16-09-2025
 واقفہ بیگم: وادی بارک کی باصلاحیت کراٹے چیمپئن، جس نے معاشرے کی رکاوٹیں توڑ کر ایک نئی مثال قائم کی
واقفہ بیگم: وادی بارک کی باصلاحیت کراٹے چیمپئن، جس نے معاشرے کی رکاوٹیں توڑ کر ایک نئی مثال قائم کی

 



 اپرنا داس / گوہاٹی

ثقافتی تنوع اور روایات کے امتزاج سے تشکیل پانے والے منفرد معاشرے کی سرزمین برک وادیِ اسام میں ایک نیا ستارہ ابھرا ہے۔ مسلمان لڑکیوں کے لیے کھیل یا مارشل آرٹس میں حصہ لینا آج بھی سماجی رکاوٹوں اور خطرات سے بھرا ہوا ہے، لیکن کاٹی گڑھ کی نوجوان لڑکی واقفہ بیگم نے تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے قومی سطح پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس طرح وہ نئی نسل کے لیے تحریک کی علامت بن گئی ہیں۔

ان کی کہانی ایک ایسے سفر کی عکاسی کرتی ہے جس میں محنت، خاندانی تعاون اور اٹل عزم یکجا ہو کر ایک روشن مستقبل تراشتے ہیں۔ برک وادی کی اس کمسن لڑکی کی کامیابی پر آج پورا علاقہ خوشی سے جھوم رہا ہے۔ محض 15 سال کی عمر میں نئی دہلی میں منعقدہ آل انڈیا کراٹے چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیت کر اس نے بارک وادی کا نام روشن کیا۔ دسویں جماعت کی طالبہ واقفہ کی یہ کامیابی نہ صرف ضلع کاچار بلکہ پورے اسام کے لیے باعثِ فخر ہے۔

واقفہ کے والد ضمیر حسین اسام پولیس میں ملازم ہیں اور والدہ ایوینتی کائنا ایک نرس ہیں۔ والدہ نے شروع ہی سے انہیں حوصلہ دیا، جس نے واقفہ میں مارشل آرٹس کے لیے دلچسپی پیدا کی۔ ابتدائی تعلیم کے دوران بدarpur کے وویکانند اسکول میں پڑھتے ہوئے انہوں نے کراٹے کی تربیت حاصل کی اور سلچر میں منعقدہ ضلعی مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیت کر پہلی کامیابی حاصل کی۔ البتہ کورونا وبا کے دوران ان کی تربیت رک گئی۔

سال 2021 میں آدرش پبلک سینیئر سیکنڈری اسکول میں داخلہ لینے کے بعد واقفہ نے دوبارہ عزم کے ساتھ اپنے خواب کی راہ پر قدم بڑھایا۔ اسکول کے تحت چلنے والی ’شاہنواز فلائنگ فٹ اکیڈمی‘ کی کلاسز میں شامل ہو کر انہوں نے باقاعدہ تربیت حاصل کی اور اپنے مقصد کی طرف مضبوطی سے آگے بڑھیں۔

کڑی محنت کے نتیجے میں انہوں نے 2025 میں دہلی میں منعقدہ قومی مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ فائنل میں ان کا مقابلہ بنگلور کی ایک کھلاڑی سے تھا۔ مسلمان لڑکی ہونے کے ناتے سماجی رکاوٹوں سے متعلق سوال پر واقفہ نے کہا کہ ماں ہمیشہ میرے ساتھ رہی ہیں۔ ان کی مدد کے بغیر میں اتنی دور تک نہیں آ پاتی۔ میرے خاندان، کوچ اور اسکول نے بھی مجھے ہمیشہ حوصلہ دیا ہے۔

واقفہ کے کوچ شاہنواز احمد نے کہا کہ واقفہ ایک نہایت باصلاحیت اور محنتی طالبہ ہیں۔ کم عمری سے ہی ان میں نظم و ضبط اور پختگی موجود ہے۔ ایسی ذہنیت لڑکیوں میں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے۔ اگر انہیں مسلسل تربیت اور تعاون ملے تو وہ بین الاقوامی سطح پر بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتی ہیں۔‘

آدرش پبلک اسکول کے پرنسپل نے کہا کہ ہمارے کسی طالب علم کا قومی سطح پر تمغہ جیتنا ہمارے لیے باعثِ فخر ہے۔ ہم نے ہمیشہ انہیں اسکول کی جانب سے مدد دی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ مستقبل میں اور کئی لڑکیوں کو متاثر کریں گی۔

فی الحال واقفہ پرپل بیلٹ کراٹیکا ہیں۔ صرف کراٹے ہی نہیں، وہ ایک بہترین رقاصہ بھی ہیں۔ رقص کے ذریعے ان کا تعارف ثقافتی دنیا سے ہوا۔ اسکول کے مختلف پروگراموں میں انہوں نے اپنی رقص کی صلاحیت سے سب کو متاثر کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں رقص کے ساتھ ساتھ انہوں نے مارشل آرٹس کو بھی اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لیا ہے۔ رقص کی صلاحیت نے ان کی ثقافتی شناخت کو مضبوط کیا ہے جبکہ کراٹے نے انہیں نظم و ضبط اور طاقت کی دنیا سے روشناس کرایا ہے۔

مستقبل میں وہ مزید بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے تربیت جاری رکھنا چاہتی ہیں۔ واقفہ جیسی نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر عزم ہو تو خاندان اور سماج کے تعاون سے کسی بھی رکاوٹ کو پار کیا جا سکتا ہے۔ آج واقفہ نہ صرف کاٹیگڑھ بلکہ پورے ضلع کاچار کا فخر ہیں۔