یومِ حسنِ سلوک اور اسلام کی آفاقی تعلیمات

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 13-11-2025
یومِ حسنِ سلوک اور اسلام کی آفاقی تعلیمات
یومِ حسنِ سلوک اور اسلام کی آفاقی تعلیمات

 



ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی

نرمی اور مہربانی انسان کے سب سے خوبصورت اوصاف میں سے ہے۔ یہ وہ جذبہ ہے جو کسی کو دکھ یا ضرورت میں دیکھ کر جاگ اٹھتا ہے اور ہمیں مدد کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔ دراصل انسانیت کی بنیاد ہی مہربانی پر قائم ہے، کیونکہ کسی انسان کی اصل قدر دولت یا علم سے نہیں بلکہ اس کے دل کی نرمی اور دوسروں کے لیے فکر سے پہچانی جاتی ہے۔

اسلام میں مہربانی صرف ایک اخلاقی خوبی نہیں بلکہ ایمان کا مظہر ہے۔ اللہ تعالیٰ خود کو ارحم الراحمین یعنی سب سے زیادہ رحم کرنے والا قرار دیتا ہے، اور نبی کریم ﷺ کو رحمۃ للعالمین یعنی تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا۔ یوں رحمت و شفقت اسلام کی تعلیمات کا مرکزی پیغام ہے، نہ کہ کوئی ثانوی چیز۔

انسانیت کی بقا، محبت کا پھیلاؤ اور امن کا قیام سب شفقت و ہمدردی پر منحصر ہے۔ یہی خوبی ہمیں حقیقی انسان بناتی ہے , دلوں کو جوڑتی ہے، نفرت مٹاتی ہے اور اعتماد پیدا کرتی ہے۔ اسی جذبے کو عام کرنے کے لیے دنیا بھر میں ہر سال 13 نومبر کو یومِ حسنِ سلوک (World Kindness Day) منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد انسانوں کے درمیان خیرسگالی، ہمدردی اور یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔ لیکن اسلام نے چودہ صدیوں پہلے ہی یہ عالمگیر پیغام دے دیا تھا , جو کسی ایک دن سے کہیں زیادہ وسیع اور گہرا ہے۔

اسلام میں مہربانی ایمان کا حصہ اور طرزِ زندگی ہے۔ قرآن و سنت بار بار نرمی اور احسان کی تلقین کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
بے شک اللہ انصاف اور احسان کا حکم دیتا ہے۔
(سورۃ النحل 16:90)

احسان کا مطلب ہے بھلائی کرنا , چاہے وہ کسی مستحق کے ساتھ ہو یا کسی ایسے کے ساتھ جو اس کا اہل نہ ہو۔ نبی کریم ﷺ کی زندگی اسی اصول کا مکمل نمونہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
تم میں بہترین وہ ہے جو دوسروں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو۔ (مسند احمد)
اور
جو رحم نہیں کرتا، اس پر رحم نہیں کیا جائے گا۔ (بخاری)

آپ ﷺ نے صرف کمزوروں اور غریبوں پر ہی نہیں بلکہ جانوروں اور دشمنوں تک پر بھی رحم فرمایا۔ آپ کی سیرت عالمگیر شفقت کی مثال ہے، جو نسل، مذہب یا قوم کی حدوں سے پرے ہے۔

قرآن کہتا ہے:
جو لوگ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک دانے کی طرح ہے جو سات بالیاں اگاتا ہے، اور ہر بالی میں سو دانے ہوتے ہیں۔
(سورۃ البقرہ 2:261)

صدقہ و خیرات اسلام میں عبادت ہے جو دل کو نرم اور انسانیت کو مضبوط کرتی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
تمہاری مسکراہٹ بھی صدقہ ہے۔ (ترمذی)
یعنی بھلائی صرف مال دینے سے نہیں ہوتی، بلکہ نرم لہجہ، خوش روی اور کسی کے دکھ میں ساتھ دینا بھی نیکی ہے۔

اسلام ہمسایوں کے حقوق پر بھی خاص زور دیتا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
جو اپنے پڑوسی پر رحم نہیں کرتا وہ مومن نہیں۔ (بخاری)
آپ نے بتایا کہ حضرت جبرئیلؑ اتنی بار پڑوسیوں کے حقوق کا ذکر کرتے تھے کہ آپ کو خیال ہوا شاید انہیں وراثت میں حصہ دیا جائے گا۔ اسلام سکھاتا ہے کہ پڑوسی کا مذہب یا پس منظر نہیں، بلکہ انسانیت اہم ہے۔

اسلام جانوروں کے ساتھ بھی نرمی سکھاتا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
ایک عورت کو بلی کو قید کرنے پر سزا دی گئی اور ایک شخص کو کتے کو پانی پلانے پر بخش دیا گیا۔ (بخاری)
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ رحم کا ہر عمل , خواہ کسی جانور پر ہی کیوں نہ ہو , اللہ کے نزدیک قیمتی ہے۔

اسلام نے غلاموں اور مزدوروں کے حقوق بھی سب سے پہلے تسلیم کیے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
اپنے خادموں کو وہی کھانا کھلاؤ جو تم خود کھاتے ہو، اور ویسا ہی لباس پہناؤ جیسا تم پہنتے ہو۔ (بخاری)
اور فرمایا:
وہ تمہارے بھائی ہیں، اللہ نے انہیں تمہارے ماتحت کیا ہے۔ (مسلم)
یہ تعلیمات آج بھی کام کرنے والے ہر انسان پر لاگو ہوتی ہیں , چاہے وہ مزدور ہو یا ملازم , سب کے ساتھ عدل اور عزت سے پیش آنا چاہیے۔

اسلامی تاریخ میں سب سے عظیم مثال فتحِ مکہ کی ہے، جب نبی ﷺ نے اپنے دشمنوں کو معاف کر دیا اور فرمایا:
آج تم پر کوئی الزام نہیں، جاؤ تم سب آزاد ہو۔
یہی اسلام کی اصل روح ہے , نفرت کا جواب محبت سے دینا، اور ظلم کا مقابلہ عفو و درگزر سے کرنا۔

اللہ فرماتا ہے:
نیکی اور بدی برابر نہیں ہوسکتے۔ برائی کو بھلائی سے دفع کرو، پھر وہی شخص جو تمہارا دشمن ہے تمہارا گہرا دوست بن جائے گا۔
(سورۃ فصلت 41:34)

اسلام میں مہربانی کوئی اختیاری صفت نہیں بلکہ ایمان کی بنیاد ہے۔ چاہے وہ صدقہ ہو، ہمسایہ نوازی ہو، جانوروں سے شفقت ہو یا دشمنوں کو معاف کرنا , ہر نیکی عبادت ہے۔

آج کے دور میں جب دنیا غصے، نفرت اور خودغرضی میں الجھی ہے، ہمیں پھر اسی نرمی اور محبت کی ضرورت ہے۔ یہی جذبہ دلوں کو جوڑ سکتا ہے اور معاشروں کو سنوار سکتا ہے۔

یومِ حسنِ سلوک ہمیں یاد دلاتا ہے کہ رحمت، نرمی اور محبت ایمان کی جان ہیں , اور اسلام نے ہمیں یہی سکھایا کہ نرمی عبادت ہے، رحمت ایمان ہے، اور محبت بندگی کی روح۔

ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی
اسلامی اسکالر اور مصنف، علی گڑھ