دل سے دیوارتک ترنگا ہو: آگرہ والوں کی اپیل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 04-08-2022
دل سے دیوارتک ترنگا ہو: آگرہ والوں کی اپیل
دل سے دیوارتک ترنگا ہو: آگرہ والوں کی اپیل

 

 

  آگرہ:ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں۔ ہر طرف شہداء کو یاد کیا جا رہا ہے۔ اب ہم آزادی کے 75ویں سال میں داخل ہو رہے ہیں۔ یہ فطری بات ہے کہ ان شہیدوں کو یاد کرتے ہوئے ہم ترنگے کو بھی یاد رکھیں۔ حکومت ہند نے 15 اگست کو ہر گھر پر ترنگا لہرانے کی اپیل کی ہے۔ اس مہم میں مسلمان بھی ترنگا لہرانے کی پہل میں پیچھے نہیں رہنا چاہتے ہیں۔ آگرہ سے ہمارے نامہ نگار فیضان خان نے اس رپورٹ میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ہر گھر میں ترنگا مہم کے بارے میں ان کے شہر اور ضلع کے دانشوروں کا کیا کہنا ہے۔

انڈین مسلم ڈیولپمنٹ کونسل کے صدر سمیع اگائی کا کہنا ہے کہ ترنگا ہندوستان کا فخر اور شان ہے۔ ہمارا ہر جوان اس کے تحفظ کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہے۔ اس ترنگا مہم کو کسی پارٹی سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ بلکہ یہ ملک کی عزت نفس ہے، یہ ترنگا بنانے والوں نے ہر مذہب کا خیال رکھا۔ آزادی کے اس امرت مہوتسو میں سب کو جوش و خروش سے حصہ لینا چاہیے۔ آنے والی نسلوں کو بھی یہ پیغام دینا چاہیے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے ملک کے لیے جو قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں اسے بچانا چاہیے۔

کبیر ایوارڈ کے فاتح ڈاکٹر سراج قریشی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ آج ہمیں جشن منانا چاہیے کہ ہم آزادی کے 75ویں سال میں داخل ہو گئے ہیں۔ آج ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، جو ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ ہماری اپیل ہے کہ ہر کوئی اپنے اپنے گھروں پر ترنگا لہرائے۔ ہمیشہ ایک دن نہ گزاریں۔ یہ ہمارا فخر ہے اس لیے ہمیں اسے بڑے فخر سے لہرانا چاہیے۔

جمیل نیشنل آل پارٹی مسلم ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی جمیل الدین قریشی کا کہنا ہے کہ ترنگا ہمارے ملک کا فخر ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو پر ہی نہیں بلکہ ہر گھر میں ہر روز لہراتا ہوا نظر آنا چاہیے۔ ملک کا کوئی بھی شہری ترنگے کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ سب سے اپیل ہے کہ 15 اگست کو نہ صرف گھر بلکہ دکانوں اور فیکٹریوں میں لگائیں۔ ترنگا ہمارے لیے زندگی اور موت کا سوال ہے۔ اس ترنگے کی خاطر ہمارے لاکھوں نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ہم تمام ہندو مسلم بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی چھتوں پر پیار اور فخر کے ساتھ ترنگا لہرائیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ کرنل جی ایم خان نے کہا، ترنگا ہر دل میں ہونا چاہیے۔ ہم فوجی ہیں، ترنگا اپنے سینے میں رکھتے ہیں۔ ترنگے کہاں نہیں ہیں؟ جب بھی فوج کسی دشمن پر فتح حاصل کرتی ہے تو ترنگا لہرایا جاتا ہے۔ جب بھی ہمارے ملک کا کوئی کھلاڑی یا ٹیم جیتتی ہے تو وہ بھی ترنگا لہراتا ہے۔ مجموعی طور پر ہم ترنگے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ہر چھت پر ترنگا لہرانے کی مہم اچھی ہے ملک کے ہر شہری کو اسے لہرانا چاہیے۔ میں ہر ایک سے تین دن تک ہر گھر پر ترنگا لہرانے کی اپیل کرتا ہوں۔