سری نگر تصوف کانفرنس: کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو تنگ کرنے کا درس نہیں دیتا: علماء

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-01-2023
 سری نگر تصوف کانفرنس: کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو تنگ کرنے کا درس نہیں دیتا: علماء
سری نگر تصوف کانفرنس: کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو تنگ کرنے کا درس نہیں دیتا: علماء

 

 

سری نگر:دنیا کا کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو تنگ کرنے کا درس نہیں دیتا۔ مگر قابل تشویش بات یہ ہے کہ جہان دنیا ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے تو وہیں آپسی بھائی چارہ کم ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہر کسی کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ لوگوں میں آپسی بھائی چارہ قائم کرنے تلقین کریں اور ساتھ ہی اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کریں۔

 ان خیالات کا اظہارکشمیر میں پہلی بار تصوف اور بھائی چارہ کے عنوان سے كثير المذہبی عالمی کانفرنس میں علماء اور دانشوروں نے کیا- جمعہ کو سرینگر میں منعقد کانفرنس  میں ملک اور بیرون ممالک سے آئے مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔

کانفرنس میں دانشوروں نے اپنے خطاب کے دوران سبھی مذہبی اسکالروں نے آپسی بھائی چارے کی ضرورت پر زور دیا- دو روزہ کانفرنس کا اہتمام وائس فار پیس اینڈ جسٹس نامی مقامی تنظیم نے کیا تھا۔ اس دوران مختلف مذاہب . سے تعلق رکھنے والے مقتدر علمائے اکرام اور مذہبی اسکالرز نے تصوف اور بھائی چارے کے موضوع پر مفصل روشنی ڈالی۔

کانفرنس میں ترکی سے تشریف فرما مذہبی اسکالر شیخ اشرف افنندی مهمان خاص تھے جبکہ اس موقے پر تنزانیہ کے گرینڈ مفتی الحد موسی نیپال کے مفتی اعظم مفتی محمد عثمان بنگلہ دیش سے مذہبی اسکالر سید طعیب بشر سری لنکا سے عبدالعزیز اور اسلامک یونیورسٹی آف مالدیپ کے وائس چانسلر صیف اللہ علی نے بھی شرکت کی۔

ان کے ساتھ ساتھ ،جرمنی ،فرانس سوئزرلینڈ اور ساوتھ افریقہ سے آئے مذہبی اسکالر کانفرنس کا حصہ رہے۔ نظام الدین اولیاء دہلی اور اجمیر شریف شریف کے اسلامی اسکالرز سمیت بوده ،مذہب عیسائیت، پنڈت اور سکھ اسکالروں نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

کشمیر میں منعقد اپنی نوعیت کی پہلی ایسی کانفرنس منعقد ہونے پر ان اسکالرز نے خوشی کا اظہار کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں ایسی مزید کانفرننسس منعقد کرنے کی ضرورت ہے. اس موقعے ہر وائس فار پیس اینڈ جسٹس کے صدر فاروق گاندربلی نے کہا کہ کشمیر میں اس کانفرنس کے انعقاد کا بنایدی مقصد دنیا کو اس بات سے آگاہ کرنا تھا کہ کشمیر کے لوگ امن پسند ہے۔ کشمیر اپنی ،کشمیریت، بھائی چارے اور برسوں پرانی سیکولر روایات کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے تاہم چند شر پسند عناصر اس خطے کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر سے اس عالمی کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پیغان دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر ایک امن پسند خطہ ہے جو دھشت گردی کا ساتھ نہیں دیتا۔ اس موقعے پر کئی مقامی اسکالروں اور طلبا و طالبات کی ایک کثیر تعداد کانفرنس میں موجود تھی۔