اڈیشہ:جھارسوگوڈاکی رتھ یاترا بنی ہندو مسلم اتحاد کی مثال

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 05-07-2022
اڈیشہ:جھارسوگوڈاکی رتھ یاترا بنی ہندو مسلم اتحاد کی مثال
اڈیشہ:جھارسوگوڈاکی رتھ یاترا بنی ہندو مسلم اتحاد کی مثال

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

ریاست اڈیشہ کے صنعتی ضلع جھارسوگوڈا کے لکھن پور بلاک کے ایک گاؤں کی ہر برس نکلنے والی رتھ یاترا بین المذاہب ہم آہنگی کی خوبصورت تصویر پیش کرتی ہے۔

لکھن پور کے ریمانڈا گاؤں میں ایک مسلمان ہیں جو گزشتہ 39 سالوں سے کار فیسٹیول کے دوران تثلیث(Trinity) کے رتھ پرچھیرا پہنرا (Chhera Pahanra) کی رسم ادا کر رہے ہیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ مذکورہ مسلمان گاوں کے گونٹیا یعنی روایتی سربراہ بھی ہیں۔ ان کا نام محمد جمیل اللہ ہے۔ وہ سنہ 1983 سے رتھ صاف کرنے کی رسم ادا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں ریمانڈا گاؤں کی رتھ یاترا منفردہے کیونکہ یہ مقررہ تاریخ سے تین دن بعد منائی جاتی ہے۔اسی سلسلے میں گذشتہ روز گاؤں کے اندر کار فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا اور محمد جمیل اللہ نے'چھیرا پہاڑہ' کی رسم ادا کی۔

گاؤں والوں نے بتایا کہ رتھ کو جھاڑو دینے کی روایت محمد جمیل اللہ کےآباؤاجداد کرتےآرہےہیں۔انگریزوں کےدورحکومت میں گاؤں کا گونٹیا وارث محمد کو بنایا گیا تھا۔ انہیں رتھ یاترا کی رسم ادا کرنےذمہ داری سونپی گئی تھی۔

اس کے بعد ان کےبیٹےاورمحمدجمیل اللہ کے پردادا مسعود علی نےانگریزحکمرانوں کی طرف سےگاوں کے گونٹیا مقرر ہونے کے بعد ریمانڈا میں یہ  رسم ادا کی تھی۔اس وقت گاؤں کے مسلمان خاندان نہ صرف رتھ یاترا میں شامل ہوتے ہیں بلکہ اپنے ہندو پڑوسیوں کے ساتھ نوکھائی(Nuakhai)جیسے دیگر تہواروں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتےہیں۔

محمدجمیل اللہ کا خاندان بھی رتھ کو موسی ماں مندر تک لے جانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ محمد جمیل اللہ بتاتے ہیں کہ میرے باپ دادا رتھ یاترا کے دوران 'چھیرا پہنرا' کرتے رہے ہیں اور میں بھی اس  روایت کو جاری رکھے ہوئے ہوں۔

محمد جمیل اللہ  کو ان کی خدمات  کے عوض قومی یکجہتی کا ایوارڈ ( National Integration Award)دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل ریمانڈا میں کار فیسٹیول کا انعقاد قریبی سناری گاؤں سے  بالابھدر، دیوی سبھدرا اور جگن ناتھ کی مورتیوں کو اُدھار لے کرکیا جاتا تھا۔

تاہم پچھلے کچھ سالوں سے ریمانڈا گاوں کی اب اپنی مورتیاں بن گئی ہیں۔ مندر کے پجاری سبھاش ست پتھی کے گھر میں دیوتاؤں کی پوجا کی جا تی ہے۔ ریمانڈا نےاپنی انوکھی روایت کی وجہ سے سدبھاونا سری کھیتر(Sadbhavna Srikhetra)کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔

اس کے بعد جھارسوگوڈا کے کلکٹرسروج کمارسمل نے ریمانڈا گاؤں کا دوراہ کیا۔ پھر گاوں کے اندرجگن ناتھ مندر کی تعمیر کے لیے عملی قدم اُٹھائے گئےہیں۔ اس سے گاؤں والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔