منصور الدین فریدی/ نئی دہلی
اس ملک میں مسلمانوں اور ہندووں میں تعصب اس لیے ہے کہ ملک کے مسلمانوں میں پیغمبراسلام جیسا برادرن وطن کے احترام کا مزاج نہیں ہے ،یہی وجہ ہے کہ یہ جھگڑے اور لڑائیاں ہورہی ہیں ۔۔۔
ہندوستان میں تبلیغی تحریک یا جماعت کے سربراہ مولانا محمد سعد کاندہلوی نے میوات میں حالیہ تبلیغی اجتماع میں یہ بیان دیا جو سوشل میڈیا پر د یگر ویڈیوز کےساتھ گردش کررہی ہے، یہ اجتماع اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہوا ۔ اس ویڈیو میں مولانا محمد سعد نے کہا کہ مسلمان ہم وطنوں کا احترام کرنا بھول گئے ہیں ،ختم ہورہا ہے یہ مزاج ،جبکہ ہمیں چاہیے کہ ہم برادران وطن کا بے انتہا احترام کریں۔
سنیے کیا کہا مولانا سعد نے
Maulana Saad explains - Why is there prejudice against Muslims?
— mansooruddin faridi (@mfaridiindia) November 4, 2025
مولانا سعد نے بتایا ۔۔ کیو ں ہوتا ہے مسلمانوں کے ساتھ تعصب ؟#mewaat #TablighiJamat #india #muslims #MuslimDescrimation #Markaz #HazratNizamuddin pic.twitter.com/HbDM0LeJao
اس اجتماع میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ، اجتماع نہایت منظم اور مثالی انداز میں مکمل ہوا ، میوات وہی سرزمین، جہاں سے مسلمانوں کو مسلمان بنانے کی تحریک نے جنم لیا تھا۔جو آج نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں پھیل چکی ہے ۔
تبدیلی مذہب پر
مولانا سعد نے تبدیلی مذہب کے معاملے پر بھی اپنی رائے رکھی،انہوں نے کہا کہ اسلام احترام کا حکم دیتا ہے، اسلام اس کا حکم نہیں دیتا کہ اپ لوگوں کو پکڑ پکڑے مسلمان بناؤ اور اپ ان کو ڈرا ڈرا کے مسلمان بناؤ یا آپ انہیں لالچ دے کے اسلام میں بلائیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا کہ اپ کسی کو زبردستی مسلمان بنائیں اسلام اس کی اجازت ہی نہیں دیتا اسلام میں جبر نہیں ہے ۔اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ آپ کسی کو ڈرا دھمکا کر تلوار دکھا کے کسی کو مسلمان بناؤ اسلام میں کئی گنجائش نہیں۔اسلام سلامتی کا مذہب ہے وہ تو یہ کہتا ہے آپ کو جو راستہ پسند ہو اس پر چلو ۔
سنیے کیا کہا تبدیلی مذہب کے بارے میں مولانا سعد نے
What did Maulana Saad say about religious conversion?
— mansooruddin faridi (@mfaridiindia) November 4, 2025
مولانا سعد نے تبدیلی مذہب پر کیا کہا --#mewaat #TablighiJamat #india #muslims #MuslimDescrimation #Markaz #HazratNizamuddin pic.twitter.com/rLR53wbjoX
مولانا محمد سعد نے کہا کہ اگر اجبار ہے تو وہ نماز پر ہے اگر کوئی نماز نہیں پڑھتا ہے تو اس کو پکڑ کر لاو ،نماز پڑھواو ، لیکن ایسا غیر مسلم کے لیے نہیں ہے۔
یہ اجتماع کچھ خاص تھا۔
میوات کا تبلیغی اجتماع ہر کسی کو الگ الگ پیغام دے گیا ،دراصل اس کو کامیاب بنانے کے لیے جہاں مقامی مسلمانوں کی محنت تھی وہیں اس کو ہندو مسلم بھائی چارے کا نمونہ بنانے کے لیے ہندووں نے بھی اہم کرادار اداکیا ، دراصل مولانا محمد سعد کے بیان کے ساتھ اس اجتماع میں ایک اہم بات رہی ہندووں کی حصہ داری، کسی نے چائے کا اسٹال لگا کر خدمت یا سیوا کی تو کسی نے ویج بریانی کا کیا انتظام، ہندو مسلم بھائی چارے کی اس تصویر نے سب کو حیران کیا۔ قابل غور بات یہ بھی رہی کہ تبلیغی اجتماع میں لاکھوں مسلمانوں نے حصہ لیا ،خاموشی کے ساتھ آئے اور خاموشی کے ساتھ لوٹ گئے ،نہ کوئی شور، نہ کوئی افراتفری،نہ بھگدڑ ۔