انسانیت : ایک جذبہ۔ تمام مذاہب کا ایک درس

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-08-2022
انسانیت : ایک جذبہ۔ تمام مذاہب کا ایک درس
انسانیت : ایک جذبہ۔ تمام مذاہب کا ایک درس

 



 

محمد اسماعیل 

دنیا کے تمام مذاہب انسانیت کی تکریم اور احترام کا درس دیتے ہیں جبکہ دہشت گردی انسانیت کی تذلیل اور توہین ہے،انسانیت کی اہمیت اور افادیت میں تو کوئی شبہ نہیں، لیکن انسانیت کو ایک مذہب نہیں کہا جا سکتا۔ انسانیت کوئی مذہب نہیں بلکہ ایک آفاقی جذبہ ہے، اور خدا کی خوشنودی کا واحد نہیں بلکہ ایک ذریعہ ہے۔ یہ جذبہ مختلف معاشروں میں مختلف شکلوں میں موجود ہے۔ انسانیت کی تعلیمات دنیا کے تمام مذاہب میں موجود ہیں اور اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ دنیا کے تمام پیغمبر، اوتار اور مُصلِح نے انسانیت کا درس دیا۔ لیکن اس حقیقت کے باوجود بھی انسانیت کی اصطلاح مذہب کی تعریف پر پوری نہیں اترتی، بلکہ انسانیت مذہبی تعلیمات کی ایک جزو کی حثیت رکھتی ہے۔

انسانیت کو مذہب اس لیے بھی نہیں کہا جا سکتا کہ انسانیت کا جذبہ سب سے پہلے مذہب ہی نے متعارف کرایا، خدا کی خوشنودی کا مفہوم بھی مذہبی تعلیمات کے ہی مرہون منت ہے، خدا اور بندے کا تعلق بھی مذہب ہی نے منکشف کیا اور اپنے پیروکاروں کو تلقین کی۔ انسانیت کی خدمت، عوام کی دادرسی اورلوگوں کی بہتری اور خوشحالی کی تحریک دنیا میں سب سے پہلے مذہب ہی نے بیدار کی۔ لیکن رفتہ رفتہ یہ ہوا کہ مذہب کو فراموش کر دیا گیا، مذہب کا اجتماعی زندگی سے عمل دخل محدود کر دیا گیا اور یوں مذہب کو نجی اور ذاتی زندگی میں ثانوی حثیت دے دی گئی۔ کچھ چیدہ چیدہ باتیں باقی رہ گئیں اور انہی جزوی تعلیمات کو مذہب کا نام دے دیا گیا۔ یہ تو مغربی معاشروں کی توجیہہ کا پس منظر تھا۔

اسلام انسان دوستی اور عظمت ِ انسانیت کا علمبردار ہے، اسلام نفرت اور قتل و غارت نہیں امن، سلامتی اور محبت کا درس دیتا ہے۔ سب انسان مٹی سے بنے ہیں ،حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں ،کسی بھی گورے کو کالے پر کالے کو گورے پر ،غریب کو امیر یا امیر کو غریب پر ،کسی رنگ ،نسل ،قوم،علاقے کی وجہ سے کوئی فوقیت نہیں ہے ۔سب انسان برابر ہیں اللہ نے ان کو ایک ہی جان سے پیدا کیا ہے ۔ذات قبیلے رنگ روپ نسل سب ایک دوسرے کی پہچان کو بنائے ہیں ۔اللہ تعالی قرآن پاک میں فرماتے ہیں ۔اے لوگو ڈرتے رہو اپنے رب سے جس نے پیدا کیا تم کو ایک جان سے اور اسی سے پیدا کیا اس کا جوڑا اور پھیلائے ان دونوں سے بہت مرد اور عورتیں ( النسائ) اے ابن آدم (انسانوں) ہم نے تم کو بنایا ایک مرد اور ایک عورت سے اور رکھیں تمہاری ذاتیں اور قبیلے تاکہ آپس کی پہچان ہو ( الحجرات )۔

انسانیت کی سب سے بڑی خدمت انسانی جان کا تحفط ہے۔ دنیا کی تمام نعمتیں اور انسان کے تمام کار ہائے زندگی انسانی جان ہی کے مرہون منت ہیں۔ جان ہے تو جہان ہے کا تاریخی مقولہ بھی دراصل اسی حقیقت کا بیان اسلوب ہے۔ انسانیت کی اس افصل ترین قسم یعنی جان کے تحفظ کی اسلامی تعلیمات تو اظہر من الشمس ہیں۔ اسلام غیرت کے نام پر بیٹیوں کے قتل، زندہ درگور کرنے کی رسم، مفلسی کے ڈر سے اولاد کے قتل اور کسی بھی بے گناہ کے قتل کو حرام اور کبیرہ گناہ قرار دیتا ہے۔ یہاں تک کہ حالتِ جنگ میں بھی بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور غیر مسلح افراد کے قتل کی بھی مذمت کرتا ہے۔

ایک بات بڑی اہم ہے تمام مذاہب انسانیت سے محبت کا درس دیتے ہیں ، اس کے باوجود دنیا میںانسانیت سسک رہی ہے ،اس کی آہوں کا شور ہے ،انسان ایک دوسرے پر ظلم وستم کر رہا ہے ،انسان ہی ظالم ،انسان ہی مظلوم ،انسان ہی انسان کا دوست ہے دشمن بھی ،انسان نے ہی اپنے جیسے انسانوں کی زندگی میں زہر گھولا ہوا ہے ۔انسان ہی دکھ دیتا ہے ،انسان ہی دکھ بانٹتا ہے ۔ایک بات بڑی حیران کن ہے سب انسان انسانیت کا دم بھرتے ہیں ،آپ مذاہب کو دیکھیں ،سول سوسائٹی ،سیکولرز ،این جی اوز دیکھیں ،ان کو دیکھیں جن کا کوئی مذہب نہیں ہے ،سب فلاح انسانیت کا راگ الاپتے ہیں ،فلاح انسانیت ان کا مقصد ہے اس کے باوجود بھوک ،پیاس سے بلکتے انسان دیکھے جا سکتے ،ظلم سہتے بے بس،مجبور انسان انسانیت کا ماتم کرتے دیکھے جا سکتے ہیں ۔

حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایاانسانوں پر ظلم نہ کرنے والا اللہ کا دوست ہے غصہ نہ کرنے والا، لوگوں کو معاف کردینے والا، لوگوں پر احسان کرنے والا، اللہ کومحبوب ہے کسی کے دکھ ، درد اور تکلیف کو صرف وہی سمجھ سکتا ہے جس میں انسانیت ہو۔ انسان میں کب انسانیت نہیں ہوتی ،جب وہ خود کو دوسرے انسانوں سے اعلی خیال کرے ،غرور کرے ،تکبر کرے تو سمجھ لیں اس میں انسانیت نہیں رہی وہ جانور ہے بلکہ اس سے بھی بدتر ہے ۔اسلام میں تمام انسان برابر ہیں اور انسانوں کے ایک دوسرے پر حقوق و فرائض کو حقوق العباد سے جاناجاتا ہے ۔حقوق العباد کا مطلب اللہ کی خوش نودی کے لیے اللہ کی مخلوق کی خدمت ہے حقوق العباد میں والدین ،اولاد،ملازم ،پڑوسی ،مسافر،یعنی ہر ایک رشتہ انسانی کے حقوق شامل ہیں اسلام کا سب سے عظیم درس انسانیت کی بے لوث خدمت ہے جس میں نمود و نمائش نہ ہو یہ ایک مشکل کام ہے ۔ ۔ایسی خدمت ،مدد کو ہی انسان دوستی کہا جاتا ہے ۔یہ ہی توشہ آخرت اور کامیابی ہے ۔

(تاریخ میں پہلی مرتبہ19اگست کو عالمی یوم انسانیت منایا گیا تھا۔ اِس دن کو منانے کی منظوری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2008ءکے اہم اجلاس میں دی تھی۔ )