اسلام میں فیملی پلاننگ مشروط ہے: علما

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-10-2022
 اسلام میں فیملی پلاننگ مشروط ہے: علما
اسلام میں فیملی پلاننگ مشروط ہے: علما

 

 

عبدالحئی خان، نئی دہلی

خاندانی منصوبہ بندی یعنی فیملی پلاننگ کی اسلام اجازت نہیں دیتا ہے۔ صرف مجبوری کی حالت میں بچے نہ پیدا کرنے کی چھوٹ ہے۔

 رزق کا وعدہ اللہ نے کیا ہے ، مسلمانوں کو اس پر کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ اپنی مرضی سے آبادی گھٹانے یا بڑھانے کی شرح طے کریں۔ ان خیالات کا اظہار علما نے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے اس بیان پر ردعمل کے طور پر دیا ہے، مذہب کے اعتبار سے آبادی کنٹرول پر جامع پالیسی بنائی جائے۔۔۔

اسلامک فقہ اکیڈمی دہلی کے اسکالر مفتی احمد نادر قاسمی نے کہا کہ ملک میں مذہبی تناسب کے اعتبار سے آبادی کا تعین کیا جائے اور اس کے لیے پالیسی مرتب کی جائے۔ یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام  ایک فطری مذہب ہے اور اس کا موقف الگ ہے۔ جن حالات میں اولاد پیدا کرنے سے منع کیا گیا ہے وہ مشروط ہے۔

صرف معاشی حالت خراب ہونے کی وجہ سے صحت مند ہونے کی حالت میں آبادی پر کنٹرول یا بچے پیدا کرنے سے احتیاط کرنا درست نہیں ہے۔ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ انسانوں کے دنیا میں آنے کا تناسب قدرت طے کرتی ہے۔ اس کا اختیار انسان کو نہیں ہے۔

اسی طرح قاضی شہر دہلی مفتی افروز عالم قاسمی   نے کہا کہ فیملی پلاننگ کے نظریے کی حمایت اسلام نہیں کرتا ہے اور نہ اس پر کسی طرح کی پالیسی مرتب کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہاں اگر شوہر یا بیوی کی صحت بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے تو اس حالت میں ان کو چھوٹ ہے۔ پہلے وہ اپنی صحت کی دیکھ بھال کریں، بعد میں اولاد پیدا کرنے کے بارے میں سوچیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں اللہ اور رسول کے احکامات کے روشنی میں فیصلہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی اس بنا پر خاندانی منصوبہ بندی کرتا ہے کہ معاشی حالات اس کی اجازت نہیں دیتے ۔ اس وجہ سے بچے پیدا نہ کرے تو یہ غلط ہے، کیوں کہ یہ عمل خدا کے احکامات کے خلاف ہوگا۔

کیوں کہ اگر اس کی اجازت ہوتی تو انسان بچے ہی پیدا نہ کرتا ۔ دنیا کا نظام اللہ کو چلانا ہے نہ انسان کو ۔اس کے علاوہ کوئی بھی قوم ہو  یا مذہب۔ انسان کے دنیا میں آنے کا تناسب قدرت طے کرتی ہے اور یہ انسان یا کسی ملک کی فیملی پلاننگ پر منحصر نہیں ہوسکتا۔