ممتازعالم دین مولانا وحید الدین خان بھی چل بسے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-04-2021
انتقال پرملال
انتقال پرملال

 

 

 منصورالدین فریدی۔ نئی دہلی

ملک کے ممتاز اسلامی اکالراورمعروف عالم دین مولانا وحید الدین خان کا آج رات انتقال ہوگیا ۔ وہ بھی کئی دنوں سے اپولو اسپتال میں زیرعلاج تھے، آج رات مالک حقیقی جا ملے۔ ایک روشن خیال سوچ کے ساتھ وہ ہمیشہ شدت پسندی کے خلاف رہے اور اس کو مذہب کے بنیادی اصولوں کے خلاف قرار دیتے رہے تھے۔ یہی نہیں ان کی تحریریں بلا تفریق مذہب و نسل مطالعہ کی جاتی رہی تھیں۔ ممتاز عالم دین مولانا وحید الدین خان پانچ زبانیں جانتے تھے۔اردو، ہندی، عربی، فارسی اور انگریزی میں لکھتے اور بیان بھی دیتے تھے،جب تک صحت مند رہے مختلف ٹی وی پروگرامز میں آتے رہے تھے۔ مولانا وحیدالدین خاں کوعام طور پر دانشور طبقہ میں امن پسند مانا جاتا تھا۔ مولانا وحید الدین خان کا شمار ہمارے عہد کے ان ممتاز علما میں ہوتاتھا جنہوں نے دین کی تعبیر و تشریح کے باب میں اہم علمی کام کیا تھاـ

صنیف و تالیف کے میدان میں ان کے نمایاں کارنامےرہے ہیں ـ عصری اسلوب میں 200 سے زائد اسلامی کتب تصنیف کی تھیں۔ جو آپ کی علمی قابلیت کا سب سے بڑا ثبوت ہیں۔ان کی بات میں ہمیشہ زور،وزن، اثراور کشش رہی تھی۔ اصلاح ذات اور فکر آخرت کے حوالے سے انہوں نے جدید اسلوب میں اپنی نوعیت کا اہم لٹریچر تیار کیا تھاـ ان کی سادہ و سہل الفہم تحریروں میں مکالمہ بین المذاہب اور امن کا بہت ذکر ملتا ہے۔ اس میں وعظ و تذکیر کا پہلو بھی نمایاں طور پر موجود ہوتا ہےـ ان کی فکر میں خدا پرستی کی بنیاد پر تذکیر و نصیحت، صبر، تحمل و بردباری اور اخلاقی قدروں پر سب سے زیادہ زور ہوتاتھا۔

پیدائش اور تعلیم

 مولانا وحید الدین خان کی یدائش یکم جنوری، 1925ء کو بڈھریا اعظم گڑھ، اتر پردیش میں ولادت ہوئی۔ مدرسۃ الاصلاح اعظم گڑھ کے فارغ التحصیل عالم دین، مصنف، مقرر اورمفکر جو اسلامی مرکز نئی دہلی کے چیرمین، ماہ نامہ الرسالہ کے مدیر بھی رہے تھے۔وہ1967ء سے 1974ء تک الجمعیۃ ویکلی(دہلی) کے مدیر رہ تھے۔

 تمام مذاہب کے ساتھ تال میل اور ہم آہنگی 

 مولانا وحید الدین خان کا مشن تھا، مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا۔ اسلام کے متعلق غیرمسلموں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنا۔ مسلمانوں میں مدعو قوم (غیر مسلموں) کی ایذا وتکلیف پر یک طرفہ طور پرصبر اور اعراض کی تعلیم کو عام کرنا ہے جو ان کی رائے میں دعوت دین کے لئے ضروری ہے۔مولانا وحید الدین خان کو پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ بھارت رتن کے بعد دوسرا بڑا شہری اعزاز ہے جو فن، تعلیم، ادب، سائنس وغیرہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے دیا جاتا ہےـمولانا وحید الدین خاں کی خودنوشت تحریروں پر مبنی سوانح عمری "اوراق حیات" شائع ہئی تھی، جو ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے. اس کتاب کو اردو زبان معروف سوانح نگار شاہ عمران حسن نے دس سال کی طویل محنت کے بعد مرتب کیاتھا۔

awazurdu

مرحوم مولانا وحید الدین خاں کی دلائی لاما کے ساتھ ایک یادگار تصویر 

ماہ نامہ الرسالہ

 مولانا وحید الدین خان کے نام سے ’الرسالہ‘ نامی ایک ماہ نامہ جڑا رہا ۔جو اپنے خصوصی مضامین اور خیالات کے سبب بہت مقبول رہا ہے۔’الرسالہ‘ اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا جاتارہا ہے۔جس کا مقصد مسلمانوں کی اصلاح اور ذہنی تعمیررہا تھا۔جبکہ الرسالہ (انگریزی) کا خاص مقصد اسلام کی دعوت کو عام انسانوں تک پہنچانا۔ دور جدید میں الرسالہ کی تحریک، ایک ایسی تحریک تھی جو مسلمانوں کو منفی کاروائیوں سے بچ کر مثبت راہ پر ڈالنے کی کوششیں جاری رکھے رہی ہے۔

اس بارے میں ایک مرتبہ مولانا نے لکھا تھا کہ ۔۔۔۔ سال 1976 میں الرسالہ کے اجراء کے بعد سے جو کام میں کررہاہوں،اس کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ میں مسلمانوں کو یہ سبق دے رہاہوں،کہ وہ منفی سوچ سے اوپر اٹھیں اور مثبت سوچ کا طریقہ اختیار کریں ۔

الرسالہ کا انگریزی ایڈیشن مولانا کی دختر محترمہ ڈاکٹر فریدہ خانم کی تنہا کوششوں سے 1984ء میں جاری ہوا اور اب تک جاری ہے مولانا کی اردو کتب کے جو انگریزی ترجمے شائع ہوئے ہیں وہ تمام تر ڈاکٹر فریدہ خانم کی تنہا کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جس کا اعتراف مولانا نے اپنی ڈائری (1990ء - 1989ء) کے صفحہ 85 میں کیاتھا۔

اعزازات

 ڈیمورگس بین الاقوامی اعزاز، جو گوربہ چیف کے ہاتھوں دیا گیا تھا۔

 پدما بھوشن ۔

قومی یکجہتی اعزاز ۔

 کمیونل ہارمونی اعزاز ۔ حکومت ہند

 دیوالی بن موہنلال مہتا اعزاز

 اردو اکاڈمی ایوارڈ

 قومی اتحاد اعزاز۔ حکومت ہند

دہلی اعزاز ۔ دہلی حکومت

 ارونا آصف علی، بھائی چارگی اعزاز

 قومی شہری اعزاز ۔ حکومت ہند

 سیرت بین الاقوامی اعزاز

 مئی،1989ء میں حکومت پاکستان نے مولانا کی کتاب، پیغمبر انقلاب(انگریزی) پر پہلا بین الاقوامی انعام دیا۔

awazurdu

مرحوم مولانا وحید الدین خاں کی کچھ اہم کتابوں کے سر ورق