بیویاں کمائی کی دوڑ میں اپنے شوہروں سے پیچھے۔ تحقیق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
بیویاں کمائی کی دوڑ میں اپنے شوہروں سے پیچھے
بیویاں کمائی کی دوڑ میں اپنے شوہروں سے پیچھے

 

 

ہندوستان اور جرمنی میں کی جانے والی ایک عالمی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ دنیا بھر میں نوکری پیشہ خواتین اپنے شوہروں کے مقابلے کم کماتی ہیں۔ جی ہاں! مرد کمائی کے معاملہ میں آگے ہیں اور خواتین کو ابھی اس میدان میں پہلے مردوں کی برابری کرنی ہوگی پھر آگے نکلنے کے بارے میں تیاری کرنی ہوگی ۔

سائنس ڈائریکٹ‘ نامی جریدے میں شائع ہندوستان اور جرمنی کے اداروں کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق حیران کن طور پر ’نورڈک‘ خطے کے ممالک میں بھی بیویوں کی کمائی اپنے شوہروں سے کم ہے۔ نورڈک‘ خطہ یورپی ممالک ’گرین لینڈ، فن لینڈ، ڈنمارک، ناروے، سویڈن اور آئس لینڈ‘ پر مشتمل ہے اور مذکورہ ممالک خواتین کی آمدنی یا انہیں اقتصادی مواقع فراہم کرنے میں دنیا میں سب سے آگے ہیں۔

بنگلور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ (آئی آئی ایم) کے سینٹر فار پبلک پالیسی اور جرمنی کی گوٹنگھم یونیورسٹی کے سینٹر فار ماڈرن انڈین اسٹڈیز کی جانب سے کی گئی تحقیق سے ثابت ہوا کہ دنیا کے تمام ممالک کے شوہر اپنی بیویوں سے زیادہ پیسے کماتے ہیں۔

 تحقیق کے دوران محقیق نے یورپ و ایشیا سمیت دیگر خطوں کے 45 ممالک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور جن شادی شدہ جوڑوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، ان کی عمریں 18 سے 65 سال کے درمیان تھیں۔ تحقیق کے دوران ماہرین نے 28 لاکھ 50 ہزار گھرانوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور تمام ڈیٹا 1974 سے 2016 کے درمیان حاصل کیا گیا تھا۔

 ماہرین نے مختلف ممالک سے حاصل کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس سے معلوم ہوا کہ دنیا بھر میں شوہر اپنی بیویوں سے زیادہ کماتے ہیں۔ڈیٹا کے مطابق اگرچہ گزشتہ 40 سال میں مرد و خواتین کی کمائی کے فرق میں بہتری آئی ہے اور اب خواتین ماضی کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ کماتی ہیں لیکن اس کے باوجود میاں اور بیوی کی کمائی میں فرق ہے۔

 ڈیٹا میں خواتین کو مرد حضرات کے برابر تنخواہ دینے والے ممالک فن لینڈ، آئس لینڈ، سویڈن اور ناروے جیسے ممالک کا بھی جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ ممالک میں بھی بیویاں اپنے شوہروں سے کم کماتی ہیں۔ مذکورہ تحقیق کا حصہ رہنے والی بھارتی پروفیسر ہیما سوامی ناتھن اور پروفیسر دیپک ملگھن نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ کمائی کے لحاظ سے صنفی تفریق تمام امیر و غریب ممالک میں موجود ہے۔

 دونوں ماہرین کے مطابق دنیا کے تمام ممالک میں امیر و متوسط گھرانوں سمیت غریب گھرانوں میں بھی میاں اور بیوی کی کمائی کی تفریق پائی گئی اور حیران کن طور پر فن لینڈ، آئس لینڈ اور ناروے جیسے ممالک کی بیویاں بھی اپنے شوہروں سے کم کماتی ہیں۔