کہاں گئے وہ دن: جب سوئیاں گھر گھر بنتی تھیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-05-2021
ہاتھ سے بنتی سوئیاں
ہاتھ سے بنتی سوئیاں

 

 

یا د کرئیے! سوئیاں۔ ذہین میں یہ نام آتے ہی زبان پر مٹھاس آجاتی ہے۔ہر کوئی بات یہی کرتا ہے کہ سوئیاں کیسے پکائی جاتی ہیں،تبادلہ خیال ہوتا ہے،بحث ہوتی ہے کہ کون سی سوئیاں زیادہ ذائقہ دار ہوتی ہیں،شیر یا قوامی ۔سب کا اپنا اپنا ذائقہ اور اپنی اپنی پسند ۔مگر کوئی آپ سے اگر یہ پوچھے کہ سوئیاں بنتی کیسے ہیں تو شاید آپ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ جو لوگ اب بزرگ ہیں ،وہ یقینا اپنی یادوں کو تازہ کرکے بتا دیں گے کہ سوئیاں بنانے کی ایک چھوٹی سی ہاتھ سے چلائی جانے والی مشین گھر گھر ہوا کرتی تھی۔ اس کیلئے پہلے ہاتھوں سے تھوڑی تھوڑی کر کے سوئیاں تیار کی جاتی تھیں۔ اب مشینی ہاتھوں نے اس کام کو تیزرفتار بنا دیا ہےمگرآج بھی ملک میں کہیں کہیں ہاتھ کی مشین کااستعمال ملتا ہے۔

دراصل ایک وقت گاوں میں ہاتھ کی پتھر والی چکّی عام ہوتی تھی۔ اس سے آٹے کو پیسا جاتا تھا اور اس آٹے کو ململ کے دوپٹے سے ایک مٹکے کے اوپر باندھ دیا جاتا تھا اور پھر نرم نرم ہاتھوں سےچھاناجاتا تھا۔ پانچوں انگلیاں اس کپڑے پہ گھماتےجاتے تھے اور باریک آٹا نیچے مٹکے کی تہہ میں چلا جاتا تھا۔ اس آٹے کو جمع کرتے کرتے مٹکہ بھر جاتا تو وہ میدہ کی شکل اختیار کر لیتا تھا پھر نرم ملائم ہاتھوں کی اُنگلیوں سے اُس باریک آٹے کو پانی یا گھی میں گوندھ لیا جاتا اورپیڑے بنا کررکھ لے جاتے تھے۔ یہ پیڑے سخت کئے جاتے تھے اور انہیں سرسوں کے تیل میں ڈبویا جاتا تھا۔

awazurdu

جب سوئیاں بنانے کا مرحلہ آتا تھا توہاتھ والی مشین کوچارپائی کےایک کونےسے پھنسایا جاتا تھا، پھر لڑکے یا لڑکیاں مشین چلانے کے لئے مامورہوجاتیں اورہتھی گھمانا شروع کردیتے تھے۔ ایک خاتون آٹےکے پیڑوں کو مشین کےمنہ میں ڈالتی جاتی، ہتھی گھمانے والے ہتھی گھماتے جاتے تھےاور زورلگاتے جاتے تھے۔ تھک بھی جاتے تھے مگر ہتھی نہ رکتی جب تک کہ دوسرا سہارا دینے والا نہ ہو۔ مشن سے خوب صورت لچھے نکلتے جاتے۔ ان لچھوں کو آرام کے ساتھ نرم نازک انگلیوں سے کاٹ کر چارپائی پر پڑی سفید چادر پہ رکھا جاتا تھا۔ جب سفید چادر بھر جاتی تو اس پہ لکڑیاں رکھی جاتیں، جس پہ سوئیاں سج جاتی تھیں۔یہ سیوئیاں سورج کی تپش میں سوکھنے لگتی تھیں۔ سوئیاں جیسے سوکھ جاتی تھیں، تب اس لکڑی کو نکالا جاتا اور سفید کپڑے کے ساتھ ان سویوں کو گھر کی چھت سے باندھ دیا جاتا جن کا استعمال دو سے تین ماہ تک کیا جاتا تھا۔