ورنگل: بے سہارا خاتون کے جنازے کو دیا خواتین نےکندھا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-04-2021
خواتین کے کندھوں پر جنازہ
خواتین کے کندھوں پر جنازہ

 

 

  شیخ محمد یونس/ حیدرآباد ۔ ورنگل

آپ نے جنازے دیکھے ہونگے۔تدفین دیکھی ہوگی۔مگر کبھی خواتین کے کندھوں پر تابوت یعنی جنازہ دیکھا ہے؟اگر نہیں تو یہ تصویر آپ کے سامنے ہے۔ ایک انسانی کہانی آپ کے سامنے ہے۔ ایک بزرگ خاتون کی موت کے بعد خواتین کے کندھے پر جنازہ ۔یہ ایک عظیم انسانی خدمت ہے،یہ بے مثال جذبہ ہے جو دنیا کو پیغام دے رہا ہے کہ کسی بھی برے اور بحرانی حالات میں روایات کا غلام نہیں رہا جاسکتا ہے،انسانی خدمت سب سے اہم ہے۔

 یہ واقعہ ورنگل کا ہے۔ جہاں ایک معمر 70سالہ خاتون زلیخہ زوجہ حیات خان متوطن موضع رتن پور ضلع اورنگ آباد بیمار اور قابل رحم حالت میں قاضی پیٹ علاقہ میںملی تھی۔قاضی پیٹ پولیس اسٹیشن کے ہاوز آفیسر نے ‘سہرودیا اولڈ ایج ہوم’ سے ربط قائم کیا۔یعقوب بی نے زلیخہ کو اپنے اولڈ ایج ہوم میں رکھ لیا اور علاج و معالجہ کروایا۔تاہم ناسازی مزاج کے باعث زلیخہ کا انتقال ہوگیا۔

 ایس ایچ او قاضی پیٹ پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا گیا۔معمر خاتون کا کوئی بھی رشتہ دار نہ رہنے کے سبب تدفین کا مسئلہ تھا ۔ایک ایسے وقت جبکہ کورونا کی وجہ سے باپ بیٹے کی اور بیٹا باپ کی موت پر تدفین سے کترارہے ہیں' خوفزدہ ہیں ایسے حالات میں خواتین نے جرأت مندی کا مظاہرہ کیا اور اس بے سہارا خاتون کی تدفین کا نظم کیا جو فی الواقعی انسانیت کی خدمت ہے۔اس سلسلہ میں قاضی پیٹ مسجد کمیٹی کے ذمہ داران کو مطلع کیا گیا ۔مسجد کمیٹی کے ذمہ داران نے فی الفور ردعمل کا اظہار کیا اور تدفین کیلئے انتظامات کئے۔

 خاتون سماجی جہد کار پروین جہاں کے تعاون اور یعقوب بی ' چھوٹو میاں کی نگرانی میں خواتین کے جنازےکو اپنے کندھوں پر اٹھایا اور گاڑی میں رکھا۔عام طورپر مسلمان مرد ہویا عورت کے انتقال پر تدفین مرد حضرات ہی انجام دیتے ہیں اورمیت کو مرد ہی کندھا دیتے ہیں یہاں روایتوں سے انحراف کرتے ہوئے خواتین نے جنازے کو کندھا دیا۔بعدازاں قاضی پیٹ قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔

 موجودہ حالات انتہائی سنگین ہیں۔قریبی رشتہ دار ' نعشوں کو شمشان گھاٹ یا سڑکوں پر چھوڑ کر فرار ہورہے ہیں۔ایسے میں یعقوب بی نے نہ صرف بے سہارا بیمار خاتون کو سہارا دیا بلکہ اس کے گزر جانے پر تدفین کیلئے بھی اقدامات کئے۔واضح رہے کہ یعقوب بی نے حال ہی میں ایک غیر مسلم بزرگ شخص کی آخری رسومات بھی انجام دی تھی۔

سہرودیا اولڈ ایج ہوم ورنگل بے سہارا افراد کا بہترین مسکن ہے۔اولڈ ایج ہوم کی ذمہ دار یعقوب بی اور چھوٹو میاں انسانیت کی خدمت کیلئے خود کو وقف کردیا ہے۔۔یہاں غریبوں' محتاجوں اور بے سہارا افراد کی ہر طرح سے مدد کی جارہی ہے۔یعقوب بی بلا لحاظ مذہب و ملت غریبوں اوربے سہارا افراد کی مدد کررہی ہیں۔ان کے پاس کوئی بھید بھاو نہیں ہے۔وہ انسانیت کی خدمت کو اولین ترجیح دیتی ہیں۔اولڈ ایج ہوم میں بے سہارا افراد کا ہر طرح سے خیال رکھا جاتا ہے۔سہرودیا اولڈ ایج ہوم گنگا جمنی تہذیب کی بہترین علامت ہے۔جہاں مختلف طبقات اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے بے سہارا افراد کو سہارا دیا گیا ہے۔