شہاب چتور :حج 2023 کے لیے کیرالہ سے مکہ تک پیدل سفر پر رواں دواں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-07-2022
شہاب چتور :حج 2023 کے لیے  کیرالہ سے مکہ تک پیدل سفر پر رواں دواں
شہاب چتور :حج 2023 کے لیے کیرالہ سے مکہ تک پیدل سفر پر رواں دواں

 

 

منصور الدین فریدی:آواز دی وائس 

پیدل حج ۔۔۔ اب یاد ماضی ہے،کہانیوں تک محد ود رہ گیا ہے۔  کم سے کم آج کے دور میں تو ناقابل تصور ہے۔ کیونکہ اب تو آبی سفر بھی یادوں میں دفن ہوچکا ہے تو پھر پیدل سفر کی بات کون کرسکتا ہے۔ لیکن کیرالہ کا ایک نوجوان  شہاب چتور پچھلے ایک ماہ سے  صرف اسی لیے سرخیوں میں ہے کہ اس نے کیرالہ سے مکہ تک کا پیدل سفر شروع کیا ہے ۔ مقصد ہے  2022  میں حج کی سعادت حاصل کرنا۔اس جذبے کے ساتھ جولائی 2022 کو وہ گھر سے مکہ کے لیے روانہ ہوا ،وہ روزانہ تقریباً 25 کلومیٹر پیدل سفر کر رہا ہے۔ وہ آٹھ ماہ میں ساڑھے آٹھ ہزار کلو میٹر کا سفر کرے گا جو فی الحال ہندوستان کی سرزمین سے گزرتے ہوئے واگھہ بارڈرسے پاکستان میں داخل ہوگا ۔

اس سفرکے کئی اہم پہلو ہیں ،اول تو روحانی پہلو ہے۔ ایک انسان کے جذبے کی کہانی ہے۔ ساتھ ہی ایک پہلو اس کے ساتھ چل رہی اس بھیڑ کا ہے ،جس میں ہر مذہب کے لوگ تھے۔ تیسرا پہلو ہے انتظامیہ اور پولیس کا۔ جس نے شہاب چتور کو شہر شہر ،گاوں گاوں اور یہاں تک کہ جنگل اور ہائی وے تک کہیں تنہا نہیں چھوڑا ۔ اس  کے ساتھ  جب اس نوجوان نے پیدل حج کرنے کے ارادے سے دہلی کا رخ کیا اور وزارت خارجہ میں درخواست دی تو اسے کہیں بھی مایوسی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس کا کام ہاتھوں ہاتھ ہوا  ،دستاویزات میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔

میں اکیلا ہی چلا تھا ۔۔۔ 

 دراصل  اہم بات یہ ہے کہ ابتک  اس کا سفر تنہا نہیں رہا ہے۔ ہر ریاست اور ہر ضلع جہاں سے وہ گزر رہا ہے۔ لوگوں کا ایک سیلاب اس کے ساتھ چل رہا ہے۔ یہی نہیں ہر پولیس اور انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے۔ جہاں جہاں سے شہاب چتور گزر رہے ہیں ،ان کے ساتھ ساتھ پولیس کے جوان چل بھی رہے ہیں اور دوڑ بھی رہے ہیں ۔ساتھ ہی ایک ایمو لینس بھی رواں دواں ہے۔

awazurdu

شہاب چتور کا سفر جس میں ایک بڑی بھیڑ ان کے ساتھ چل رہی ہے


 وہ کہتا ہے کہ مجھے اس سفر کی نیت کرنے کے بعد کہیں کوئی رکاوٹ نہیں آئی ۔قدم قدم پر مدد ملی اور تیاری میں کوئی الجھن یا رکاوٹ نہیں آئی۔اس سفر سے قبل انہیں مختلف ممالک سے گزرنے کے لیے وزارت خارجہ  نے کاغذی کارروائی مکمل کرانے میں بہت مدد کی ۔جبکہ ابتک عوامی سطح پر جو مقبولیت اور پیار ملا ہے اس نے بھی شہاب چتور کو دنگ کیا ہے۔ خاص طور پر گجرات میں انہیں پولیس اور انتظامیہ نے قدم قدم پر اپنے تعاون کا احساس دلایا۔جس نے انہیں بہت متاثر کیا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کا شکریہ ادا کیاہے۔

awazurdu

شہاب چتور منزل کی جانب رواں دواں 


وہ کیرالہ سے نکل کر جہاں سے بھی گزرا اس کے لیے ہر شہر اور ہر گاوں ایک سا تھا۔ سڑکوں پر لوگ تھے۔ کوئی پھول برسا رہا تھا اور کوئی راہوں میں پھول بچھا رہا تھا۔  شہاب چتور  نے کئی بات بھیڑ سے درخواست کرچکے ہیں کہ آپ میرے ساتھ نہ چلیں۔ سڑک پر بھیڑ نہ کریں مگر بات حج پر جانے کی ہے اور وہ بھی پیدل ،اس لیے کسی کو روک پانا مشکل  نہیں ناممکن سا لگ رہا ہے۔

یہ ہے میرا ہندوستان

 شہاب چتور کہتے ہیں کہ  انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ ان کا سفر اس طرح توجہ کا مرکز بنے گا ۔ نہ صرف لوگوں بلکہ انتظامیہ اور پولیس نے جو چوکسی اور محبت دکھائی ہے اس کے لیے میں شکر گزار ہوں۔

انتظامیہ بھی ان کی حفاظت کے حوالے سے سخت ہے۔ میں جہاں سے بھی گزر رہا ہوں مقامی پولیس ساتھ ہے۔ ان کی حفاظت اور صحت کا خیال رکھنے کے لیے ایک ایمبولینس بھی ان کے ساتھ ہے۔ تاکہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔ لوگ راستے میں اس کی مدد کررہے ہیں ۔

دھوپ ہو یا بارش ہر موسم میں لوگ شہاب چتور کے ساتھ چل رہے ہیں،ان کے ساتھ سیلفی لے رہے ہیں،،حوصلہ افزائی کررہے ہیں  وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کی بلا امتیاز محبت دیکھ کر وہ خود حیران ہیں۔ کہتے ہیں کہ یہی ہمارے ملک کی خوبصورتی ہے۔..

awazurdu

شہاب چتور جہاں جہاں سے گزر رہے ہیں انہیں گلے لگایا جارہا ہے


کہاں کہاں سے گزریں گے شہاب

شہاب چتور کو کیرالہ سے مکہ تک وہ تقریباً 8500 کلومیٹر کا سفر کرنا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اکیسویں صدی میں پہلی بار کوئی شخص پیدل مکہ کا سفر کر رہا ہے ۔

پہلے جب آنے جانے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا تو لوگ پیدل سفر کرتے تھے۔ پھر پانی کا راستہ کھلا۔ تو بحری جہاز سے چلنے لگے، جوں جوں ذرائع میسر ہوتے گئے، لوگ اپنی سہولت کے مطابق جاتے رہے۔ اب بات ہوائی جہاز کی ہے ۔چند گھنٹوں میں لوگ اپنی منزل تک پہنچ جاتے ہیں

مگر شہاب چتور کا  ہدف 2023 میں حج کرنا ہے۔ جس کے لیے  وہ 8 ماہ بعد مکہ پہنچیں گے۔ ہندوستان کی سرحد عبور کرنے کے بعد پہلے پاکستان میں داخل ہونگے، پھر پاکستان سے ایران، عراق کویت سے ہوتے ہوئے سعودی عرب کے شہر مکہ پہنچیں گے۔

awazurdu

شہاب چتور پر پھولوں کی بارش 


کاغذی تیاری میں چھ ماہ لگ گئے

شہاب چتور کے لیے یہ سفر صرف  پیدل چلنے کے سبب سخت یا چیلنج نہیں بلکہ اس کی تیاری اور منظوری حاصل کرنے میں بھی بہت محنت کرنی پڑی ۔ پیدل حج پر جانے کی اجازت حاصل کرنے میں تقریباً 6 ماہ لگے۔  شہاب چتور کا کہنا ہے کہ میں  نے ہمت نہ ہاری، دہلی میں سفارت خانوں کے چکر لگاتے رہے اور آخرکار اجازت مل گئی۔

 اس معاملہ میں شہاب  چتور کا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ وزارت خارجہ کے افسران بھی پہلے تو حیران رہ گئے جب انہیں شہاب کی طرف سے مکہ جانے کی اجازت کی درخواست ملی۔ کیونکہ  وہ نہیں جانتے تھے کہ اس معاملہ کوکیسے ہینڈل کرنا ہے کیونکہ ان کو ایسا تجربہ نہیں تھا۔لیکن جب  انہیں یقین ہو گیا، کہ ان کا سفر روحانی مقصد کے لیے ہے تو وہ سب میرے خاندان اور دوستوں کی طرح حوصلہ افزا ثابت ہوگئے۔

مطلب شہاب چتور کو قدم قدم پر مدد ملی اور ہر سطح پر تعاون ملا ۔جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ وہ ابتک جس ریاست سے بھی گزرے  انہیں پولیس اور انتظامیہ کا ساتھ ملا۔

میرا خواب تھا

شہاب چتور کا کہنا ہے کہ یہ میری بچپن کی خواہش تھی جو اب پوری ہونے جارہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میںبچپن سے کیرالہ سے مکہ کی مقدس سرزمین تک پیدل سفر کرنے والے لوگوں کی کہانیاں سنتا رہا ہوں۔ بچپن میں ہی یہ خواب دیکھ لیا تھا کہ مکہ پیدل ہی جاوں گا۔

awaz

پولیس ساتھ ساتھ 


سوشل میڈیا پر طوفان

 شہاب چتور کے اس سفر کی خبر اگر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی ہے تو اس کا سبب  سوشل میڈیا ہے۔ خود شہاب چتور کے انسٹا گرام ،فیس بک اور ٹیوٹر  اکاونٹ پر پل پل کی خبریں آرہی ہیں ۔جنہیں ہزاروں بلکہ لاکھوں افراد فالو کررہے ہیں ۔جن کی تعداد میں ہر دن اضافہ ہورہا ہے۔  ان سوشل میڈیا اکاونٹس سہ ہر لمحہ خبریں دی جا رہی ہیں۔

 یہی وجہ ہے کہ وہ جس شہر اور ضلع سے گزر رہے ہیں لوگوں کی بھیڑ پہلے سے ان کا استقبال کرنے کے لیے موجود نظر آرہی ہے۔ لوگ ان کا بڑے جوش و خروش سے استقبال کر رہے ہیں اور کئی کلومیٹر تک ان کے ساتھ چل کر ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ موجودہ مقام کہاں ہے وہ اس وقت کہاں ہیں۔

 مذہبی بحث بھی چھڑ گئی

شہاب چتور کی حج کے لیے پیدل سفر پر اب مذہبی بحث بھی شروع ہوگئی ہے۔ کیرالہ کے ہی ایک سلفی اسکالر مجاہد بالسری نے کہا کہ شہاب سنت نبوی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حج پر جا رہا  ہیں کیونکہ گاڑی اور جہاز  کی سہولت موجود ہونے پر پیدل چلنا اچھا نہیں ہے۔بالسری نے شہاب کو اپنا سفر روکنے اور گھر واپس آنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ پیدل سفر جدید دور میں اسلامی نہیں ہے۔پلیز واپس آجاؤ شہاب۔ اور یہ آپ کے لیے بہتر ہے۔

 

تاہم،  بعض علماء نے بلوسیری پر تنقید  کی ہے ۔ جن کا ماننا ہے کہ  اسلام نے پیدل زیارت کو منع نہیں کیا۔سچ ہے کہ گاڑی سے سفر کرنا بہتر ہے۔ لیکن جب کوئی شخص پیدل جانے کا فیصلہ کرتا ہے، تو اسے روکنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔