سڑکوں کی تعمیر کے لئے سائنسدانوں نے تیار کیں کچرا پلاسٹک کی اینٹیں

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 10 Months ago
سڑکوں کی تعمیر کے لئے سائنسدانوں نے تیار کیں کچرا پلاسٹک کی اینٹیں
سڑکوں کی تعمیر کے لئے سائنسدانوں نے تیار کیں کچرا پلاسٹک کی اینٹیں

 

نئی دہلی: ملک میں ہر سال لاکھوں ٹن پلاسٹک کا فضلہ پیدا ہو رہا ہے۔ یہ کچرا مسلسل بڑھ رہا ہے۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ پلاسٹک کے کچرے کو ختم ہونے میں سینکڑوں سال لگ جاتے ہیں، اگر اسے جلایا جائے تو فضائی آلودگی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن اب سائنسدانوں نے اس کا انوکھا توڑ نکال لیا ہے۔ بہت جلد ملک میں سڑکیں، فٹ پاتھ، دیواریں اور گھروں کی چھتیں پلاسٹک سے بنیں گی۔ یہ سن کر شاید آپ کو یقین نہ آئے لیکن یہ کارنامہ سی ایس آئی آر اور نیشنل فزیکل لیبارٹری کے سائنسدانوں نے کر دکھایا ہے۔

سائنسدانوں نے پلاسٹک سے اینٹیں بنانے کی ٹیکنالوجی تیار کر لی ہے۔ اب وہ پلاسٹک ٹائلوں کی جانچ کر رہے ہیں۔ ان کے استعمال سے مضبوط اور دیرپا سڑکیں بنائی جا سکتی ہیں جنہیں نہ بارشیں اور نہ ہی بھاری گاڑیاں بگاڑ سکیں گی۔ دہلی ریسرچ امپلیمینٹیشن اینڈ انوویشن ، مرکزی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر، پہلے ہی کنکریٹ کی مضبوط ٹائلوں کی لیب اور پروٹو ٹائپ ٹیسٹنگ کر چکے ہیں۔ ڈی آر آئی آئی وی نے مزید جانچ کے لیے فنڈز طلب کیے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق زیادہ طاقت والی ٹائلیں نہ صرف پلاسٹک کے فضلے کو ختم کر دیں گی بلکہ سرخ مٹی کے خطرے کو بھی دور کر دے گی۔ تاہم، اب تک جو ٹائل تیار کیے گئے ہیں وہ 20 ٹن تک کا وزن سنبھال سکتے ہیں۔ لیکن اس پر مزید کام کیا جا سکتا ہے۔ اسے مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر راجیو کمار سنگھ، پرنسپل سائنسدان،سی ایس آئی آر نے کہا، 'یہ نئی ٹیکنالوجی پچھلی تحقیق کی بنیاد پر تیار کی گئی تھی۔ جہاں ہم نے فرش، سائیکلنگ ٹریک، چھتوں اور دیواروں کے لیے ٹائلیں ڈیزائن کیں۔

اب ہمیں پولیمر سے بنا مواد تیار کرنے کی ضرورت ہے، جو گاڑیوں کی نقل و حرکت سے پیدا ہونے والے دباؤ کو برداشت کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہم لیب میں ٹیسٹنگ ٹائلیں بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان ٹائلوں کی کثافت بھی زیادہ ہے۔ وہ کنکریٹ ٹائلوں کی طرح سخت اور پھر بھی لچکدار ہیں۔ وہ ہندوستانی سڑکوں کے لیے بہترین ہیں۔ ابھی تک صرف اسکینڈینیوین ممالک ہی اس قسم کے مواد کو استعمال کرکے سڑکیں بنا رہے ہیں۔

سنگھ نے کہا کہ اعلیٰ طاقت والی پلاسٹک ٹائلیں ہندوستانی سڑکوں کو درپیش مسائل کو بھی کم کر دے گی۔ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ سڑکوں کے نیچے پائپ لائن بچھانے کے لیے اسے کھود دیا جاتا ہے۔ اس میں پوری سڑک خراب ہو جاتی ہے اور پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پلاسٹک کی ٹائلوں سے بنی سڑکوں کو توڑنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ٹائلوں کا کچھ حصہ ہٹا کر دوبارہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں کوئی گڑھا نہیں ہوگا۔ پروٹو ٹائپ ٹائل کا وزن 900 گرام ہے اور اس کا سائز 9 بائی 6 انچ ہے۔ فیلڈ ٹیسٹ کے لیے سائنسدانوں کو ایک مربع میٹر رقبے کی ٹائلز درکار ہوں گی، جو کاسٹ کرنا مہنگا ہے، اس لیے انہوں نے صنعت کاروں سے تعاون طلب کیاہے۔