سعودی عرب: ریسنگ اسٹار ریما جفالی نے بنائی نئی موٹر اسپورٹ ٹیم

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-05-2022
سعودی عرب: ریسنگ اسٹار ریما جفالی نے بنائی نئی موٹر اسپورٹ ٹیم
سعودی عرب: ریسنگ اسٹار ریما جفالی نے بنائی نئی موٹر اسپورٹ ٹیم

 

 

سعودی عرب کی پہلی خاتون ریسنگ ڈرائیور ریما جفالی نے ایک نئی ٹیم ذیبہ موٹراسپورٹ لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے جو 2022 میں موٹر ریسنگ کے جی ٹی 3 عالمی مرحلے میں داخل ہونے والی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق ٹیم کا مشن موٹرسپورٹ انڈسٹری میں سعودی شرکت اورنمائندگی کو بہتر بنانا ہو گا۔ ریما جفالی کا کہنا ہے کہ ’ایس پی ایس آٹومیٹو کے ساتھ انٹرنیشنل جی ٹی اوپن میں ایک بہت ہی کامیاب ڈیبیو ویک اینڈ کے بعد مجھے ذیبہ موٹرسپورٹ کے قیام کا اعلان کرنے اور 2022 کے سیزن کے لیے اپنے منصوبوں کو افشا کرنے پر بہت فخر ہے۔‘

پہلی سعودی خاتون ریسنگ ڈرائیور بننے کے بعد سے جفالی نے ایک رول ماڈل کے طور پر شہرت حاصل کی ہے اور وہ اپنے کیریئر کے اگلے مرحلے میں مملکت میں مزید تبدیلیاں لانا چاہتی ہیں۔

ذیبہ موٹراسپورٹ سعودیوں کو انجینئرنگ، مکینیکل اور کمرشل انٹرنشپ اور اپرنٹس شپ پروگرام کے ذریعے موٹراسپورٹ کے بارے میں جاننے اور اس میں حصہ لینے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ ٹیم کو امید ہے کہ ایک دن سعودی عرب کے لائسنس کے تحت معتبر لی مینس 24 گھنٹے ریس میں حصہ لے گی۔

ریما جفالی نے کہا ’ایک ٹیم کے طور پر ہمارا ایک مقصد ریس ٹریک سے بہت آگے تک پھیلا ہوا ہے، ہمارا نصب العین سعودی عرب کی نمائندگی اور موٹرسپورٹ تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا ’ہم مملکت میں ریس کے لیے جگہ بنانا چاہتے ہیں، ہم مواقع بھی پیدا کرنا چاہتے ہیں اور سعودی لوگوں کو انٹرن شپ اور اپرنٹس شپ پروگراموں کی ایک سیریز میں شامل ہونے کے لیے جگہ فراہم کریں گے۔ ‘

ذیبہ موٹراسپورٹ 2022 میں انٹرنیشنل جی ٹی اوپن چیمپئن شپ میں حصہ لے کر اپنا پہلا مسابقتی قدم اٹھائے گی جو یورپ کی ریسنگ کے اعلٰی ترین درجوں میں سے ایک ہے۔ ریما جفالی نے کہا ’ہم 2022 میں انٹرنیشنل جی ٹی اوپن کی ایک سیریز اپنا پہلا قدم اٹھائیں گے جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ یہ مقابلہ کرنے کے لیے ایک مسابقتی پلیٹ فارم پیش کرے گا جبکہ ترقی اور سیکھنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔‘

واضح رہے کہ ریما جفالی نے بچپن میں کھیلوں کو ترجیح دیتے ہوئے سعودی عرب میں صنفی دقیانوسی تصورات اور معاشرتی اصولوں کی خلاف ورزی کی۔ انہیں جلد کاروں کا شوق ہو گیا تھا اور وہ چھوٹی عمر سے ہی مختلف کار مینوفیکچرز کا نام لے سکتی تھیں۔

تعلیم حاصل کرنے کے لیے بوسٹن منتقل ہونے کے بعد انہوں نے ڈرائیونگ شروع کی جو سعودی عرب میں غیر قانونی تھی اورانہیں فارمولہ 1 سے لگاؤ ہو گیا تھا۔ سعودی خاتون ڈرائیور ریما جفالی نے ریاض کے مضافاتی مقام الدرعیہ میں فارمولا ای کی ’گراں پری چیمپئن شپ‘ ریس میں شرکت کر کے پہلی سعودی خاتون ریسر کا اعزاز حاصل کرتے ہوئے تاریخ رقم کی تھی۔

جدہ میں پیدا ہونے والی 27 سالہ ریما جفالی اس سے قبل فارمولا ریس سیزن 4 میں شرکت کر چکی ہیں۔