آسمان کی سیرکرنے والے مسلمان خلاباز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-02-2021
پہلی خلائی سیاح انوشہ انصاری
پہلی خلائی سیاح انوشہ انصاری

 

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔۔

غوث سیوانی، نئی دہلی

ہواؤں میں اڑنا،فضاؤں میں تیرنااور سیاروں پر کمندیں ڈالنا،انسان کا پرانا خواب رہا ہے جس کی تعبیرحالیہ سائنسی ایجادات نے فراہم کی ہیں۔ آدم زادوں نے خلاکی بے پناہ وسعتوں میں ہفتوں، مہینوں گزار کر تحقیقات وتجربات کی نئی راہیں کھولی ہیں۔ اس شعبے میں مسلمان خلاباز بھی دوسروں کے ہم دوش نظرآتے ہیں۔

اولین مسلم خلاباز

جس مسلمان خلاباز نے سب سے پہلے خلا میں قدم رکھا، اس کا نام سلطان بن سلمان السعود تھاجب کہ پہلی مسلم خاتون خلابازکا نام انوشہ انصاری ہے۔سلطان، خلامیں جانے والے پہلے عرب اوراولین سعودی شہری بھی ہیں۔سعودی شاہی فوج کے پائلٹ سلطان کو امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے 17جون1985کو خلا میں بھیجا تھاجبکہ انوشہ انصاری کو 18ستمبر 2006میں ناسا نے ایک ٹورسٹ کی حیثیت سے بھیجا۔ وہ ایرانی نژادامریکی بزنس وومن ہیں۔

خلا میں پہلی نماز

ملائیشیائی خلاباز شیخ مظفر شکور اس لئے چرچا میں رہے کہ وہ خلا میں نماز پڑھنے والے پہلے مسلمان ہیں۔وہ اکتوبر 2007میں خلا میں گئے۔ سویوز خلائی اسٹیشن میں تحقیقی وقت گزارا اورعلماء کرام کی جانب سے طے شدہ گائیڈ لائین کے مطابق نماز بھی پڑھی۔واضح ہوکہ ملائیشیا ئی خلائی ادارے انگ کاسا نے کوالالمپور میں علماء دین اور اسٹرونومی کے ماہرین کی ایک کانفرنس بلائی تھی جس میں اس مسئلے پر غور کیا گیا کہ زمین سے ہزاروں کیلومیٹر اوپر خلا میں حالتِ بے وزنی میں کیسے نمازاداکی جائے اور قبلہ کی جانب کس طرح رخ کیا جائے؟ ان کے علاوہ بھی دوسرے مسائل پربحثیں ہوئی تھیں اور گائیڈلائن تیار کی گئی تھی۔

غور طلب ہے کہ شیخ مظفر نے تمام نمازیں لانچنگ والی جگہ (قازقستان)کے مقامی وقت کے مطابق ادا کیں اور اسی وقت کے مطابق روزے رکھے نیز تلاوت قرآن کریم بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ نماز پڑھنے کے لیے اپنا رخ زمین کی طرف کر دیا کرتے تھے۔ چونکہ وہاں کشش ثقل نہیں تھی، اس لیے نماز کی ادائیگی کے وقت اپنے پاؤں مضبوطی سے باندھ دیا کرتے تھے۔ حالت نماز میں حرکت بھی بہت آہستہ آہستہ کرنا پڑتی تھی۔

گیارہ مسلمان گئے خلا میں

اب تک کل گیارہ مسلمان خلانوردی کرچکے ہیں۔ جن مسلمان خلابازوں کو خلانوردی کا موقع ملا اس میں شامل ہیں شام کے محمد فریس، سوویت یونین (فی الحال آذربائیجان) کے موسیٰ مناروف، افغانستان کے عبدالاحد مہمند، سوویت یونین (اِس وقت قازقستان)کے ٹوکٹر اوباکیروف، روس (فی الحال قازقستان)کے طلعت موسیٰ بائیف، روس (فی الحال کرغزستان)کے سلیزان شریفوف، قازقستان کے عدن امبیٹوف اور متحدہ عرب امارات کے حزاالمنصوری۔

انسان کا نیاتجربہ

خلانوردی انسان کا نیا تجربہ ہے۔ عالم انسانیت کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ممکن ہوا ہے کہ انسان خلامیں وقت گزاری کرسکے۔ فضائے بسیط کے اس سفر نے انسان کے سامنے خداکی قدرت کے پوشیدہ رازوں کا انکشاف کیا ہے۔ اس تجربے کے تعلق سے شیخ مظفر کا کہنا ہے کہ جب بھی خلا سے زمین نظر آتی تھی تو خدا کی تخلیقات کا سوچ کر جسم میں سنسنی پھیل جاتی تھی۔جب کہ انوشہ انصاری نے اپنے خلائی تجربات ”مائی ڈریم آف اسٹارز“ پر ایک کتاب لکھی ہے۔ انھوں نے کتاب میں لکھا ہے کہ خلا میں جانا ان کی زندگی کا سب سے بڑا خواب تھا۔پُراسرار جگہیں انھیں متوجہ کرتی رہی ہیں۔