زندگی بہت مختصر ہے،محبت کریں:انوپ جلوٹا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 26-06-2021
انوپ جلوٹا
انوپ جلوٹا

 

 

غزل وبھجن سنگرانوپ جلوٹاسے آوازدی وائس کی رتناشکلاکی خصوصی گفتگو

'ایسی لاگی لگن ،میرا ہو گئی مگن' انوپ جلوٹاکا مشہور بھجن ہے۔ہم میں سے بہت سے لوگ انوپ جلوٹا کے بھجن اور غزلوں کو سن کر بڑے ہو ئے ہیں۔ یہ واقعتا ان کی گلوکاری کا ایک حیرت انگیز ایڈجسٹمنٹ ہے کہ جب وہ بھجن گاتے ہیں تو دل عقیدت سے بھر جاتا ہے اور جب وہ غزلیں گاتے ہیں تو سامعین مسحورہوجاتے ہیں۔ انوپ جلوٹا کے لئے بھجن ، گیت ، غزل ، صوفی سنگیت، صرف الفاظ یا زبان کی تبدیلی ہے ، ان کے مطابق ، موسیقی کی اصل روح توسر ہے۔اپنی جائے پیدائش نینی تال سے آرٹ اور میوزک کے شہر لکھنؤ آکراردو زبان پر ان کی پکڑ مضبوط ہوگئی۔

غزل گائیکی نا بدل رہی ہے

غزل گائکی میں ٹھہرائوہے اور نئی نسل کے پاس صبر کی کمی ہے۔ بیگم اختر کی غزل گائیکی اب ماضی کی بات ہے ، اب کوک اسٹوڈیو روایتی انداز سے آگے آچکے ہیں لیکن ہر چیز کی طرح موسیقی کا انداز بھی بدلتا ہے اور اسے بھی قبول کرنا ہوگا۔

جب بگ باس شوکا حصہ بنے انوپ جلوٹا

پاکستان میں بھی مداحوں کی کمی نہیں ہے

انوپ جلوٹا کہتے ہیں کہ سنگیت کی کوئی ذات ، مذہب یا سرحد نہیں ہے۔ بلکہ یہ کہیں کہ اگر آپ زبان نہیں جانتے تو بھی ، کچھ گانے آپ کے دل میں اتر جاتے ہیں۔ یہی موسیقی کا راز ہے۔ مختلف زبان بولنے والے گلوکاروں کے پرستار بھی انہیں جذبے کی حد تک چاہتے ہیں ، یہی موسیقی کا جادو ہے۔ اپنے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کے لوگوں نے انہیں بہت پیار دیا۔

موسیقی محبت سکھاتی ہے

انوپ جلوٹا کہتے ہیں کہ ذات پات ، مذہب اور ملک سے بالاتر ہو کر موسیقی کا اپنا ایک الگ اثر ہے۔ یہ محبت کرنا سکھاتی ہے۔ موسیقی سے وابستہ شخص اپنی ہی دنیا میں مگن رہتا ہے۔ کیا کوئی ناراض شخص گیت گا سکتا ہے؟ انوپ جلوٹا کا کہنا ہے کہ ، "محبت کے لئے زندگی بہت ہی کم ہے ، محبت کے لئےروٹھ کر وقت ضائع کرنے کی کیا ضرورت ہے"۔

تنوع سے بھرا موسیقی کا سفر

انوپ جلوٹا نے 11 زبانوں میں بھجن ، گیت ، غزل اور صوفی گانے گائے ہیں۔ لیکن مکمل طور پر وہ صرف تین زبانیں ہندی ، انگریزی اور پنجابی جانتے ہیں۔ کسی بھی دوسری زبان میں گانا گانا ، گانے کے دھن کے معنی اور تلفظ کو اچھی طرح سے سمجھنالازمی ہے ، تب گانا گانا آسان ہوجاتا ہے۔

کوڈ سے میوزک انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی

تقریبا ڈیڑھ سال تک ، کوئی کنسرٹ نہیں ہوا ، کوئی نیا کام نہیں ملا۔ بڑے اور چھوٹے تمام فنکار کام کی تلاش میں ہیں۔ آن لائن محافل موسیقی کے لئے رقم دستیاب نہیں ہے ، لیکن چھوٹے فنکاروں کی جدوجہد زیادہ ہے۔ اس کام میں نوکری جیسی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔ کام کرنے پر ہی پیسہ ملتا ہے۔

دل تو بچہ ہے جی

انوپ جلوٹا صحت کے تعلق سے بہت سنجیدہ ہیں۔ پرانیام ، جلنیتی اور ورزش کے علاوہ ، آملہ اور چیون پراش برسوں سے کھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے سُر لمبےہوتے ہیں اور ٹھہرائوسے گاتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگرچہ عمر میں اضافہ ہورہا ہو ، لیکن وہ خود کو جوان مانتے ہیں کیونکہ عمر آپ کی وہی ہوتی ہے جوآپ محسوس کرتے ہیں۔ صحت کو برقرار رکھنے کا اثر یہ ہے کہ کوڈ کے دوران گذشتہ سال غیر ملکی سفر سے واپس آنے کے بعد بھی ، انھیں انفکشن نہیں ہوا تھا۔

ویکسین، تیسری لہر کو روک سکتی ہے

انوپ جلوٹا نے لوگوں سے ویکسین کروانے کی درخواست کی ہے کیونکہ صرف ویکسین ہی آپ کی جان بچائے گی۔ اگر پچاس فیصد لوگوں نے بھی ویکسین لی تو تیسری لہر کے آنے کے امکانات بہت کم ہوں گے۔