قبرستانوں میں جگہ کا فقدان ، لاشوں کو ایک ساتھ دفنانے کا فتویٰ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-04-2021
لاشوں کو ایک ساتھ دفنانے کا فتویٰ جاری
لاشوں کو ایک ساتھ دفنانے کا فتویٰ جاری

 

 

 نئی دہلی

کورونا وائرس کی وبا نے ملک بھر میں انتہائی خوفناک شکل اختیار کرلی ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے ملک بھر میں ہزاروں افراد روزانہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ لوگوں کو اس بیماری سے بچانے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس کے باوجود ، اس بیماری سے نجات پانے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے۔ ملک بھر میں شمشان گھاٹ اور قبرستان کے آگے مردوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔ یہاں تک کہ دہلی اور ممبئی سمیت متعدد قبرستانوں میں میتوں کی تدفین کے لئے جگہ ختم ہوگئی ہے۔ جگہ کی کمی کی وجہ سے علمائے کرام اور مفتیان کرام نے فتوے جاری کیے ہیں کہ ایک ہی قبر میں کئی لاشیں دفن کی جا سکتی ہیں ۔

اس سلسلے میں علمائے کرام اور مفتیان کرام کا کہنا ہے کہ وبا اور جنگ کے دوران شہید ہونے والے افراد کو ایک ہی قبر میں ایک ساتھ دفن کرنے کی شریعت نے اجازت دی ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنے دور میں ایک ہی قبر میں کم از کم دو میتوں کو دفنآیا ہے ۔ لہذا کورونا وائرس کی وبا کے شکار مسلمانوں کی ایک سے زیادہ لاشیں ایک ہی قبر میں دفن کی جا سکتی ہیں ۔

آل انڈیا علماء بورڈ کے جنرل سکریٹری علامہ بونائی حسنی کا کہنا ہے کہ شریعت نے اس کی اجازت دی ہے اور پیغمبر اسلام نے اپنے دور میں بھی ایسا ہی کیا ہے۔ اس کا ذکر حدیث میں موجود ہے۔ لہذا قبرستان میں جگہ کی قلت کے پیش نظر مسلمانوں کو کم از کم دو یا زیادہ لاشوں کو ایک ہی قبر میں دفن کرنے میں ذرا بھی عار محسوس نہیں کرنا چاہئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسلامی شریعت میں ہر طرح کے ماحول اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی پیروی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ لہذا مسلمانوں کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران لاشوں کو دفن کرنے کے بارے میں فکر کرنے یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر جگہ کی قلت ہے تو بہت سی لاشیں ایک قبر میں دفن کی جاسکتی ہیں۔

 اس سلسلے میں مفتی عبدالوحید قاسمی دارالافتاء آن لائن فتوی دہلی نے فتویٰ جاری کیا ہے۔ اس میں انہوں نے احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وبا میں مرنے والوں اور جنگ کے دوران شہید ہونے والوں کو ایک ہی قبر میں دفنانے کی روایت موجود ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پیغمبر اسلام نے اپنے دور میں بھی ایسا ہی کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پیغمبر اسلام نے ایک ہی قبر میں دو لاشیں دفن کیں اور لوگوں سے پوچھا کہ ان میں سے کس نے زیادہ قرآن پڑھا ہے؟ لوگوں نے زیادہ قرآن پڑھنے والے کے بارے میں بتایا تو انہوں نے اسے نیچے لٹا دیا اور اس کے اوپر اس شخص کو دفن کردیا جس نے قرآن مجید کم پڑھا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ جب اسلام میں واضح طور پر اس کی اجازت ہے تو مسلمان اس پر عمل کریں اور کم سے کم دو یا دو سے زیادہ لوگوں کو ایک ہی قبر میں دفن کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبرستان میں جگہ کی قلت کا مسئلہ دور ہوسکتا ہے۔