کشمیر :مذہبی قائدین کی عبادت گاہوں میں احتیاط اور ویکسین لگوانے کی اپیل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کورونا کا بڑھتا سایہ
کورونا کا بڑھتا سایہ

 

 

ساجد رسول :سری نگر

وادی کشمیر میں کورونا کی نئی لہر نے رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔ حالات بڑی تیزی کے ساتھ خراب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ آکسیجن کا بحران بھی گہرا ہونے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ ان حالات کے مد نظر اب مزید بیداری اور چوکسی کی ضرورت ہے ۔ جموں و کشمیر میں ہر گزشتہ دن کے ساتھ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں دو ہزار یا اس زائد مثبت کیسز سامنے آرہے ہیں اور اوسطاً 15 سے زائد اموات ہورہی ہیں - اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف علماء کرام کی جانب سے لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ ماہ مبارک رمضان کے ان ایام کے دوران مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں نماز و دیگر تقریبات کے دوران نہ صرف ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں بلکہ ماسک پہننے کے علاوہ محکمہ ہیلتھ کی جانب سے رہنا خطوط ہر سختی سے عمل کریں - علماء کرام مسلسل لوگوں کو کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی جارہی ہے۔

مساجد انسانی خدمت کےلئے تیار رہیں۔ مفتی اعظم

اسلامی انجمنوں کی جانب سے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے اور متاثرین کی تعداد میں جگہ کی کمی کے پیش نظر مساجد و امام بارگاہوں کو بطور قرنطینہ مراکز کے لئے پیش رکھنے کے بیانات بھی آرہے ہیں - قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مولانا ناصر الاسلام نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاو کے پیش نظر تمام مسجد کمیٹیوں کو اس ضمن میں تیار رہ کر آکسیجن اور دیگر ضروریات کو باہم رکھنے کا اعلان کیا - انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر نے جس طرح کے حالات پیدہ کئے ہیں وہ ناقابل یقین ہیں اور ممکن ہے کہ مستقبل قریب میں خدانخواستہ جموں و کشمیر میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدہ ہوجائے اس سلسلے میں مسجد کمیٹیوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اپنی سطح پر کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مدد کریں اور آکسیجن سلینڈرس کو مہیا رکھے - مولانا ناصر السلام نے مسجد کمیٹیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ ہر صورت میں آکسیجن سلنڈروں کو مہیا رکھے تاکہ کورونا وائرس سے متاثرہ ہوکر جو مریض شدید تکلیف میں ہوں انہیں آکسیجن مہیا کرایا جاسکے۔

awazurdu

عبادت گاہوں میں احتیاط کریں۔ آغا سید حسن

جموں و کشمیر انجمنِ شرعی شیعان جو کشمیر میں شیعہ مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم ہے کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس کے تحت کہا گیا کہ ان کی زیر نگرانی میں تمام وقف کی عمارتیں مساجد، خانقاہیں اور امام بارگاہوں کو کورونا وائرس کے معاملے میں کسی بھی ضرورت کے لئے انتظامیہ کو پیش رکھنے کا اعلان کیا ہے- انجمن شرعی شیعان جموں کے صدر اور حریت کانفرنس کے سینئر لیڈر آغا سید حسن موسوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی جماعت کے زیر نگرانی تمام وقف پراپرٹی کو کورونا وائرس کے حوالے سے کسی بھی طبی عمل کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے- آغا سید حسن موسوی نے اس سلسلے میں انجمن کوئیک ریسپانس ٹیم کی سربراہی میں کوویڈ 19 معاملات میں حالیہ اضافے سے نمٹنے کے لئے انجمن کی جانب سے تیاریاں شروع کی ہیں ۔

انہوں نے کہا آواز دی وائس کو بتایا کہ انہوں نے انجمن کے رضا کاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مریضوں، بزرگوں ،حاملہ خواتین کے ساتھ ساتھ غریبوں اور بے سہاروں اور دیگر کمزور گروہوں پر نظر رکھیں تاکہ وہ کورونا وائرس سے پیدہ شدہ صورتحال کی وجہ سے اپنے آپ کو تنہا محسوس نہ کریں وہ ان کی امداد کے لئے اقدامات کریں گے۔

awazurdu

ویکسین لگائیں۔ مولانا رحمت اللہ قاسمی

دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کشمیر کے سربراہ مولانا رحمت اللہ قاسمی صاحب نے بھی آج آواز دی وائس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مسجد کمیٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جس طرح سے مساجد کے لئے انتظامات کرتے ہیں اسی طریقے سے آج کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے مسجدوں کے اندر انتظامات کریں جس میں سینٹائزرس، ماسک اور دیگر صفائی ستھرائی کے انتظامات شامل ہیں - انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں مسجد کمیٹیوں پر اس سلسلے میں سخت ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے کہ وہ ماہ مبارک رمضان کے ان ایام میں عبادت گاہوں کے اندر لوگوں کو سماجی فاصلے رکھنے کی یقین دہانی کریں اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے بھی جاری رہنما خطوط پر عمل کریں تاکہ مل جھل کر اس وبائی مرض کے مزید پھیلاو پر قابو پایا جاسکے-

awazurdu