جے جے ہندوستانی: یوم آزادی پرآٹو کی مفت سواری کا تحفہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-08-2021
آٹو ڈرائیور
آٹو ڈرائیور"جے جے ہندوستانی'' کی وطن سے بے پناہ محبت

 

 

شیخ محمد یونس، حیدرآباد

 

 قومی تہواروں کے موقع پر لوگ طرح طرح سے اپنے وطن کے تئیں محبت کا اظہار کرتے ہیں کوئی پرچم لہرانے کے بعد مٹھائی تقسیم کرتا ہے تو کوئی فری بلڈ ڈونیشن کمیپ لگاکر وطن کے تئیں اپنی محبت کا اظہار کرتا ہے۔

آئیے ایسے ہی ایک محب وطن ”جے جےہندوستانی“ سے آپ کی ملاقات کرواتے ہیں، جن کا تعلق ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے پرانے علاقے حکیم ٹولی چوکی سے ہے۔ 

 حکیم پیٹ ٹولی چوکی کے ساکن آٹو ڈرائیور شیخ احمد المعروف جے جے ہندوستانی ہر سال یوم آزادی اور یوم جمہوریہ منفرد اور انوکھے انداز میں مناتے ہیں۔

جے جے ہندوستانی اپنے آٹو میں مسافرین کو مفت سواری کا نظم کرتے ہیں۔

شیخ احمد نے اپنے آٹو کو دلہن کی طرح سجایا ہے۔ کوئی بھی ان کے آٹو کو دیکھ کر تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ان کے آٹو کا نام جے جے کی دلہن ہے اور لوگ شیخ احمد کو جے جے ہندوستانی کے نام سے جانتے ہیں۔

یوں تو جے جے ہندوستانی کا آٹو سال بھر سجا سجایا ہوا ہوتا ہے تاہم قومی تہواروں بالخصوص یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر آٹو پر ترنگا کا رنگ غالب آجاتا ہے۔ جے جے ہندوستانی کے آٹو '' جے جے کی دلہن'' پر ترنگا لہراتا رہتا ہے اور آٹو کی چھت پر میزائل و دیگر اسلحہ نما اشیاء کے علاوہ قندیل اور ملک کا نقشہ نصب رہتا ہے۔

جے جے ہندوستانی کو اپنے مادروطن سے بے انتہا محبت و الفت ہے اور وہ 15 اگسٹ یوم آزادی اور 26 جنوری یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنے آٹو میں مسافرین کو مفت سواری کی پیشکش کے ذریعہ اس کا ثبوت دیتے ہیں۔

شیخ احمدگزشتہ 44 برسوں سے آٹوچلارہے ہیں اور وہ ہر سال قومی تہواروں کے موقع پر صبح سویرے مقامی رکن اسمبلی کے ہمراہ رسم پرچم کشائی کی انجام دہی کے ساتھ ہی مسافرین کو مفت خدمات کی فراہمی کا آغاز کردیتے ہیں۔

جے جے ہندوستانی کا لباس بھی دیکھنے کے لائق ہوتا ہے وہ اپنے ڈریس کو کچھ اس طرح سے سلوائے ہیں کہ ان کی شرٹ کی گنڈیوں پر ترتیب کے ساتھ ترنگا کے رنگ ہوتے ہیں۔

جے جے ہندوستانی صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک مفت خدمات کا پیشکش کرتے ہیں۔

جے جے ہندوستانی نے آواز دی وائس اردو کے نمائندے سے با ت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں مسلمان اور ہندوستانی ہونے پربے انتہا فخر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ محب وطن ہیں ۔ہندوستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی طرف سے قومی تہواروں کے موقع پر مسافرین کیلئے مفت سواری کا پیشکش کرتے ہیں اور ملک سے محبت کے اظہار کے ساتھ ساتھ دلی سکون حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ہر سال پابندی کے ساتھ مسافرین کیلئے مفت سواری کا نظم کررہے ہیں۔

مسافرین کو ان کی منزل تک پہنچانے کے بعد وہ فوجی انداز میں انہیں سیلوٹ کرتے ہیں۔

awazurdu

جے جے ہندوستانی نے بتایا کہ بعض مسافرین انہیں پیسے دینے کی کوشش کرتے ہیں تاہم وہ ہرگز پیسے نہیں لیتے اگر کوئی زبردستی رقم جیب میں ڈال دیتا ہے یا آٹو میں رکھ دیتا ہے تو وہ یہ پیسے غریبوں میں خیرات کردیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قومی تہواروں کے موقع پر ملک کیلئے ان کی یہ ایک چھوٹی سی خدمت ہے۔ جو وہ ہر سال پابندی کے ساتھ کرتے ہیں۔اس قسم کے انوکھے انداز سے متعلق جے جے ہندوستانی نے بتایا کہ ان کے اس اقدام سے اہل وطن کو بھی ملک کیلئے کچھ نہ کچھ کرنے کی ترغیب ملے گی۔
ایک سوال کے جواب میں جے جے ہندوستانی نے بتایا کہ سال میں دومرتبہ مسافرین کیلئے مفت خدمات کی فراہمی کے باعث انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

انہوں نے بتایا کہ اللہ تعالی کی مدد اور مسافرین کی دعائوں کے باعث ان کی کمائی میں برکت ہی ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محب وطن ہیں اور وطن سے محبت کے اظہار کیلئے وہ یہ طریقہ اپنائے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے نام میں جے جے کا مطلب جئے جوان اور جئے کسان ہے۔

جے جے ہندوستانی نے بتایا کہ ملک کیلئے ہمارے آباواجداد نے کئی قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی طرف کوئی بھی بری نظر ڈالے گا تو اس کا منہ کالا ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک کیلئے اپنی جان تک نچھاور کرنے کیلئے تیار ہیں۔جے جے ہندوستانی کافی زندہ دل طبیعت کے مالک ہیں۔

انہوں نے اس شعر پر اپنی بات ختم کی۔ جلی توآگ کہتے ہیں  بجھی تو راکھ کہتے ہیں اسی راکھ سے بنے بارود کو جے جے ہندوستانی کہتے ہیں الغرض ملک میں کشمیر سے کنیا کماری تک یوم آزادی تقاریب جوش و خروش اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئیں۔

وہیں جے جے ہندوستانی نے یوم آزادی کے موقع پر تقریباً 15 مسافرین کو اپنے آٹو میں مفت میں ان کی منزل مقصود تک پہنچایا اور ہمیشہ ہی کی طرح اپنے منفرد انداز میں آزادی کا جشن مناتے ہوئے دلی تسکین حاصل کی۔