خطاط انیل کمارچوہان:رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ سے سرفراز

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 20-10-2021
  انیل کمارچوہان:رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ سے سرفراز
انیل کمارچوہان:رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ سے سرفراز

 


شیخ محمد یونس، حیدرآباد

تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا

تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں

فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار مشہور و معروف خطاط انیل کمار چوہان کو ان کی گراں قدر اور قابل احترام خدمات کے اعتراف میں رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ عطا کیا گیا۔ شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز آرٹسٹ انیل کمار چوہان عالمی سطح پر شہرت کے حامل ہیں۔چوہان نے معمولی پینٹر کی حیثیت سے اپنے کام کا آغاز کیا تھا اور اپنی سخت محنت اور جستجو کے ذریعہ ساری دنیا کے سامنے ایک بہترین اور ماہر خطاط کے طورپر ابھرے۔ان کی زندگی فن کے اعتبار سے بھی طویل اور صبر آزما جدوجہد کا عملی نمونہ ہے۔ انیل کمار چوہان ایک ایسے غیر مسلم خطاط ہیں جنہوں نے 200 سے زائد مساجد میں قرآنی آیات ' اسمائے مبارک تحریر کئے ہیں۔انیل کمار چوہان نے باقاعدہ طورپر کوئی اسکول یا مدرسہ میں تعلیم حاصل نہیں کی۔بلکہ اپنی محنت اور مشقت کے ذریعہ اردو زبان پر نہ صرف عبور حاصل کیا بلکہ فن خطاطی میں کمال پیدا کیا۔انیل کمار چوہان کا فن ہر کسی کو دنگ کرتا ہے۔غیر مسلم ہونے کے باوجود ان کی اردو اور عربی تحریر بے مثال ہے اور کوئی بھی شخص داد و تحسین دیئے بغیر نہیں رہ سکتا۔

کل ہند بزم رحمت عالم کا اجمالی تعارف

کل ہند بزم رحمت عالم ایک غیر سیاسی تنظیم ہے جس کا منشاء و مقصد انسانیت کی خدمت اور صالح معاشرہ کی تشکیل کو یقینی بنانا ہے۔بزم کے زیر اہتمام ہر سال عید میلاد النبیۖ کے موقع پر جشن منعقد کیا جاتا ہے اور رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ عطا کیا جاتا ہے۔ہندو۔مسلم اتحاد کے امین ' فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے نقیب اور انسانیت کی خدمت کیلئے وقف مشہور و معروف غیر مسلم شخصیات کو پیس ایوارڈ عطا کیا جاتا ہے۔بزم کی جانب سے گزشتہ پانچ شخصیات پروفیسر کانچا ایلیا' کیپٹن پانڈو رنگا رائو' راجیو شرما(ماڑواڑی زبان میں قرآن مجید کے مترجم)' فادر سامیول پیٹراور مشہور رائٹر رام پنیانی کو ایوارڈپیش کیا گیا ہے۔رواں سال چھٹا پیس ایوارڈ انیل کمار چوہان کو دیا گیا۔

رحمت عالم انٹرنیشنل پیس ایوارڈ

کل ہند بزم رحمت عالم کی جانب سے جشن میلاد النبیۖ کا خواجہ منشن مانصاحب ٹینک پر تزک و احتشام کے ساتھ انعقاد عمل میں لایا گیا۔تقریب میں مشہور و معروف عالم دین و شیر بنگال مولانا شمیم الزماں قادری نے بیرونی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی۔اس موقع پر مولانا شمیم الزماں قادری اور صدرنشین بزم ایم اے مجیب سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کے ہاتھوں انیل کمار چوہان کو ایوارڈ عطا کیا گیا اور ان کی خدمات کی ستائش کی گئی۔انیل کمار چوہان نے 100سے زائد مساجد میں بلامعاوضہ قرآنی آیات اور اسمائے مبارک تحریر کئے ہیں۔علاوہ ازیں انیل کمار چوہان نے بارگاہوں اور خانقاہوں میں بھی اپنے فن کے نقوش چھوڑے ہیں۔ وہ فن خطاطی میں مہارت اور اردو ' عربی رسم الخط پر عبور کے باعث آج شہرت کی بلندیوں پر ہیں اور سال بھر مصروف عمل رہتے ہیں۔

فن خطاطی کے نمونوں کی نمائش

بزم رحمت عالم کی جانب سے جشن میلاد النبیۖ کے موقع پر انیل کمار چوہان کے فن خطاطی کے نمونوں کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔انیل کمار چوہان ایک عرصہ سے اپنے کلکشن کی نمائش کے خواہاں تھے۔حال ہی میں آواز دی وائس کو دیئے گئے انٹرویو میں انیل کمار چوہان نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا تھا آج نمائش کے انعقاد پر انیل کمار چوہان کافی مسرور تھے۔سینکڑوں شرکاء نے انیل کمار چوہان کے فن کا مشاہدہ کیا اور انہیں داد و تحسین پیش کی۔غیر مسلم شرکاء نے بھی نمائش کا مشاہدہ کیا اورانیل کمار چوہان کے فن پر رشک کیا۔صبح دس بجے نمائش کا آغاز عمل میں آیا اور نمائش پانچ بجے شام تک جاری رہی۔سینکڑوں افراد نے نمائش کا مشاہدہ کیا اور طغروں کی خریدی کے ذریعہ فنکار کی حوصلہ افزائی بھی کی۔انیل کمار چوہان کو بارگاہوں سے بھی کافی عقیدت ہے وہ مشاعروں میں دوسروں کے لکھے ہوئے نعتیہ کلام کو پڑھتے ہیں۔

awaz

انیل کمار چوہان فرط مسرت سے سرشار

انیل کمار چوہان نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے ایوارڈ کے حصول پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ زائد از 25برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔آج ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ایوارڈ عطا کیا گیا ہے۔انیل کمار چوہان نے کہا کہ سرکردہ اسلامی یونیورسٹی جامعہ نظامیہ سے فتوی کے  حصول کے بعد وہ مسلسل مساجد و درگاہوں میں قرآنی آیات اور اسمائے مبارک تحریر کررہے ہیں۔جامعہ نظامیہ کے فتوی کے بعد نہ صرف اعتراضات کا خاتمہ ہوا بلکہ لوگ ان کا تہہ دل سے احترام بھی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فنکار کی حوصلہ افزائی سماج کی ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے ایوارڈ کی پیشکشی اور نمائش کے اہتمام پر بزم رحمت عالم کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا۔

اردو زبان سے محبت

انیل کمار چوہان نے بتایا کہ وہ اردو زبان سے واقف نہیں تھے چونکہ وہ پینٹر تھے ان کے کام کیلئے اردو زبان ضروری تھی ۔انہوں نے دن رات مشق کی اور اردو زبان پر عبور حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ ابتداء میں وہ بغیر سمجھے اردو الفاظ تحریر کرتے ۔انہوں نے بتایا کہ اردو زبان کی حلاوت اور شیرینی کی وجہ سے انہیں اس زبان سے بے پناہ محبت ہوگئی۔انہوں نے اردو کے ساتھ ساتھ عربی زبان میں بھی فن خطاطی میں مہارت حاصل کی۔انیل کمار چوہان نے کہا کہ زبان کو کسی بھی قوم اور مذہب سے ہر گز جوڑا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ زبانیں دلوں کو جوڑتی ہیں۔

فن کی بدولت عزت وتوقیر کا حصول

انیل کمار چوہان نے کہا کہ فنکار کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔وہ اپنے فن کے ذریعہ سب کے قلوب کو فتح کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فن کی وجہ سے ہی انہیں سماج میں عزت و توقیر حاصل ہوئی ہے۔انیل کمار چوہان نے کہا کہ وہ درجنوں مساجد میں بلا معاوضہ خدمات انجام دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قرآنی آیات کی تحریر سے روحانیت کا احساس ہوتا ہے اور یہی روحانی احساس انہیں معاوضہ طلب کرنے سے روکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کام کے عوض انہیں جو بھی ہدیہ دیا جاتا ہے وہ خوشی سے قبول کرلیتے ہیں۔کیونکہ ان کی گزر بسر اسی پر ہے اور ان کے پاس کوئی دوسرا ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔انیل کمار چوہان نے کہا کہ فن کی قدردانی اور فنکار کی حوصلہ افزائی کیلئے اہل خیر اور صاحب ثروت افراد آگے آئیں تاکہ ایک آرٹسٹ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرسکے اور اپنے فن کو مزید بلندی پر پہنچاسکے۔