برج خلیفہ: ایک عمارت میں روزہ افطار کیلئے مختلف اوقات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-04-2023
برج خلیفہ: ایک عمارت میں روزہ افطار کیلئے مختلف اوقات
برج خلیفہ: ایک عمارت میں روزہ افطار کیلئے مختلف اوقات

 

دبئی:  متحدہ عرب امارات میں واقع دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے رہائشی ایک ہی عمارت میں رہتے ہوئے بھی مختلف اوقات پر روزہ افطار کرتے ہیں۔ 

دبئی کے اعلیٰ عالم دین محمد القبائیسی کے مطابق، برج خلیفہ اتنی اونچی عمارت ہے کہ اس کی 150 ویں منزل سے اوپر رہنے والے روزہ کھولنے کے لیے دیگر لوگوں کے مقابلے میں 3 منٹ جبکہ 80 ویں منزل سے اوپر رہنے والوں کو 2 منٹ زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔
 اس کی وجہ یہ ہے کہ اس عمارت کی اوپر کی منزلوں میں رہنے والے لوگ زمین پر رہنے والوں سے زیادہ دیر تک سورج کو دیکھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا کی اس بلند ترین عمارت میں 160 قابلِ رہائش منزلیں ہیں
 
 دبئی کی مساجد میں عشا کی اذان کے دو منٹ بعد نماز عشا ادا کرسکیں گے اور اذان فجر کے دومنٹ بعد تک ہی سحری بھی کرنے کے مجاز ہوں گے۔
 
150 ویں منزل سے لے کر 160 ویں منز ل تک کے مکین اذان کے تین منٹ بعد روزہ افطار کریں گے جب کہ فجر کی اذان کے تین منٹ بعد تک سحری بھی کرسکیں گے۔
 
برج خلیفہ کی 80 ویں کے مکین دبئی کے دیگررہائشیوں کی طرح مغرب کی اذان ہوتے ہی افطار اورفجر کی اذان ہوتے ہی سحری ختم کرنے کے پابند ہوں گے
 ایک آرکیٹیکٹ اسٹیفن  نے دنیا کی بلند ترین عمارتوں کو دیکھا اور ایک کتاب تحریر کی جس میں بتایا گیا کہ یہ بلند و بالا عمارات کس طرح طرز زندگی پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
ان میں برج الخلیفہ میں رہنے والے افراد پر اس عمارت کے اثرات بھی شامل ہیں۔
 
2716.5 میٹر لمبی برج الخلیفہ کی عمارت 163 منزلوں پر مشتمل ہے ۔
اسٹیفن نے اپنی کتاب میں تحریر کیا کہ اس عمارت کے اوپری حصے میں لوگوں کو بہت دور تک صحرا نظر آتا ہے اور وہ سورج غروب ہونے کا نظارہ نچلے حصے کے مقابلے میں کئی منٹ دیر تک دیکھ سکتے ہیں۔
کتاب کے مطابق اس کے نتیجے میں برج الخلیفہ میں مقیم افراد کے لیے رمضان کے دوران افطار کے لیے وقت مختلف ہوجاتا ہے۔
یعنی اوپری منزلوں پر مقیم افراد کو رمضان میں روزے کو افطار کرنے کے لیے چند منٹ زیادہ انتظار کرنا ہوتا ہے۔
اسٹیفن نے اپنی کتاب میں بتایا کہ دبئی کے علما نے فیصلہ کیا کہ برج الخلیفہ میں 80 منزلوں سے اوپر مقیم افراد کو گراؤنڈ فلور کے مقابلے میں 2 منٹ بعد روزہ افطار کرنا ہوگا جبکہ 150 منزلوں سے اوپر موجود افراد کو 3 منٹ انتظار کرنا ہوگا۔
اسی طرح عمارت کا درجہ حرارت اور ماحول بھی اوپر نیچے مختلف ہے۔
کتاب کے مطابق برج الخلیفہ کی لمبائی اتنی زیادہ ہے کہ اس کا اوپر حصہ کبھی کبھار بادلوں سے اوپر ہوتا ہے جس کے باعث بارش ہورہی ہو تو نیچے تو پانی برستا ہے مگر اوپر نہیں۔
عمارت کے اوپری حصے کا درجہ حرارت بھی گراؤنڈ فلور کے مقابلے میں 6 سینٹی گریڈ تک کم ہوسکتا ہے۔
اسٹیفن نے بتایا کہ چونکہ آپ جتنا اوپر جاتے ہیں ہوا اتنی ٹھنڈی ہوجاتی ہے تو اسی وجہ سے برج الخلیفہ کی اوپری منزلوں میں زیادہ ائیرکنڈیشنر چلانے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ہوا ٹھنڈی ہوتی ہے