مسلم خاندان نے ہندولڑکی کی پرورش کے بعدکرائی شادی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 01-12-2021
مسلم خاندان نے ہندولڑکی کی پرورش کے بعدکرائی شادی
مسلم خاندان نے ہندولڑکی کی پرورش کے بعدکرائی شادی

 

 

راج ناندگاؤں۔ (چھتیس گڑھ): قومی یکجہتی ہی ہندوستان کی اصل میراث ہے۔ سماج میں واقع ہونے والے بعض منفی واقعات کے باوجودیہ آج بھی قائم ہے۔ یہاں رہنے والے آج بھی ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔

باہمی ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کی ایک مثال راج ناند گائوں کے سنسکاردھنی علاقے میں سامنے آئی ہے، جہاں ایک مسلمان خاندان نے ہندوو بدھسٹ رسم و رواج کے مطابق ایک نوجوان ہندولڑکی کی شادی کرائی اور کنیادان کر فرقہ وارانہ اتحاد کی مثال قائم پیش کی۔

دولہا اور دلہن مسلم خاندان کی حمایت اور پیار ملنے پر بہت خوش ہیں۔ واقعہ یوں ہے کہ دیپ مالا نامی لڑکی کے والدین، جو سریشتی کالونی کے اٹل آواس میں رہتے تھے، بچپن میں ہی فوت ہو گئے تھے۔ جس کے بعد ایک مسلم خاندان نے دیپ مالا کی بیٹی کی طرح پرورش کی۔ وہ بالغ ہوگئی تواس خاندان نے پورے رسم ورواج کے مطابق ایک نوجوان سے اس کی شادی کرائی اور دیپ مالا کو ایک بیٹی کی طرح سسرال کے لئے رخصت کیا۔

اٹل آواس کے رہنے والے عبدالنبی قریشی اور شاہدہ قریشی نے دیپ مالا کی پرورش ، بیٹی کی طرح کی۔اسے والدین کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انھوں نے دیپ مالا کی تربیت ایک ہندو کے طور پر ہی کی۔

جب دیپ مالا بڑی ہوگئی توعبدالنبی اور شاہدہ قریشی نے اس کے لئے رشتہ تلاش کیااور اجے نامی ایک بدھسٹ لڑکے سے رشتہ طے ہوگیا۔ پھر ہندو اور بدھسٹ رسم و رواج کے مطابق یہ شادی انجام پائی۔

راج ناندگاؤں کی میئر ہیما سدیش دیش مکھ اس پورے معاملے کی گواہ بن گئیں۔ انہوں نے اسے انیکتا میں ایکتا اور مذہبی ہم آہنگی کی ایک بہتر مثال قرار دیا۔ دولہا اور دلہن کو آشیرواد دینے کے لیے میئر ہیما دیشمکھ، سابق میئر سدیش دیش مکھ اور بہت سے معززین موجود تھے۔