یوگی کا 5 لاکھ سے زیادہ طلباء کو تحفہ

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-09-2025
یوگی کا 5 لاکھ سے زیادہ طلباء کو تحفہ
یوگی کا 5 لاکھ سے زیادہ طلباء کو تحفہ

 



لکھنؤ/ آواز دی وائس
تقریباً پانچ لاکھ درج فہرست ذات و قبائل کے طلبہ کو اداروں کی جانب سے ڈیٹا اپ لوڈ نہ ہونے کی وجہ سے وظیفہ نہیں مل سکا کیونکہ ڈیٹا لاک ہو گیا تھا۔ ایسے طلبہ کو دیوالی سے پہلے وظیفہ دینے کے لیے رقم تیار کر لی گئی ہے۔ وظیفے سے محروم تمام طلبہ کو دیوالی سے پہلے ان کے کھاتے میں وظیفہ منتقل کر دیا جائے گا۔ وہیں جن کی وجہ سے طلبہ کو وظیفہ نہیں مل پایا ہے، ان کی جواب دہی بھی طے کی جائے گی تاکہ آئندہ ایسی غلطی نہ ہو۔ کسی بھی ملک اور صوبے کی معاشی ترقی کا پیمانہ تعلیم سے شروع ہوتا ہے، اس لیے طلبہ کو بہتر تعلیم فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ یہ باتیں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو آئی جی پی میں منعقدہ وظیفہ تقسیم تقریب میں کہیں۔ اس دوران وزیراعلیٰ یوگی نے کئی طلبہ کو وظیفے تقسیم کیے۔
وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ 2017 میں جب ہماری حکومت آئی، تو ہم نے 2016-17 اور 2017-18 کے وظیفے صوبے کے ایک ایک بچے کو دیے۔ انہوں نے بتایا کہ سماجی فلاحی محکمے کے ذریعے نویں سے بارہویں تک درج فہرست ذات و قبائل اور عام ذات کے چار لاکھ طلبہ کو وظیفہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس میں پہلے مرحلے میں ایک لاکھ بارہ ہزار طلبہ وظیفہ پا رہے ہیں۔ پسماندہ طبقہ فلاحی محکمے کے ڈھائی لاکھ سے زیادہ طلبہ اور اقلیتی فلاحی محکمے کے پچیس ہزار طلبہ اس سہولت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2017-18 سے مالی سال 2024-25 تک درج فہرست ذات و قبائل کے ایک کروڑ 23 لاکھ طلبہ کو 9,150 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔
کچھ لوگ خود انحصار ہندوستان کے لیے رکاوٹ بنے
وزیراعلیٰ یوگی نے طلبہ سے کہا کہ آنے والی نسل کی قیادت آپ کے ہاتھ میں ہے، اس کے لیے ابھی سے ذہنی طور پر تیار رہیں۔ ہمیں کیسا ہندوستان چاہیے، اس پر ابھی سے سوچنا ہوگا۔ یاد رکھیں تقسیم کرنے والی طاقتوں نے ملک کو غلام بنایا تھا۔ وہیں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں نئے ہندوستان کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے، لیکن کچھ لوگ خود انحصار اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے دوبارہ رکاوٹ بن کر سماج کو بانٹنے کا کام کر رہے ہیں۔
ہمارا مقصد ہونا چاہیے کہ ہم تقسیم نہ ہوں، بلکہ متحد ہو کر ہر طالب علم کو اسکول تک پہنچائیں۔ ہر طالب علم اور محروم طبقے کو تعلیمی نظام سے جوڑیں اور ان کی تعلیم کے ارتقاء کے لیے کوشش کریں۔
۔ 2025-26 میں وظیفہ دگنا ہو چکا، براہ راست ٹرانسفر
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 2017-18 میں 1,648 کروڑ 91 لاکھ، 2018-19 میں 1,883 کروڑ 96 لاکھ، 2019-20 میں 1,887.29 کروڑ، 2020-21 میں 1,505 کروڑ 53 لاکھ، 2021-22 میں 1,581 کروڑ 42 لاکھ، 2022-23 میں 1,813 کروڑ 97 لاکھ، 2023-24 میں 2,608 کروڑ 13 لاکھ، 2024-25 میں 2,861 کروڑ 38 لاکھ اور 2025-26 میں 3,124 کروڑ 45 لاکھ روپے وظیفے دیے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2017-18 میں 1,648 کروڑ وظیفہ دیا جاتا تھا اور آج 2025-26 میں وظیفہ دگنا ہو چکا ہے۔
آج 3,124 کروڑ 45 لاکھ روپے وظیفہ پسماندہ طبقے کے طلبہ کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ حکومت مسلسل رقم میں اضافہ کرتے ہوئے طلبہ کو اسکیم سے جوڑ رہی ہے۔ وظیفے کو ٹیکنالوجی سے مزید مؤثر بنانے، مصنوعی ذہانت کے ذریعے تصدیق آگے بڑھانے اور ڈی بی ٹی کے ذریعے طلبہ کے کھاتے میں براہ راست رقم بھیجنے کا انتظام کیا جا رہا ہے تاکہ درمیان میں کوئی مداخلت نہ ہو۔
ہر طالب علم کو وظیفہ دینے کے لیے "ون نیشن ون اسکالرشپ"
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے ملک نے ہی تعلیم کے حق کو بنیادی حق بنایا۔ آر ٹی ای کے تحت ہر طالب علم کو لازمی طور پر تعلیمی سہولت فراہم کی گئی۔ وہیں ہر طالب علم کو گریجویشن تک تعلیم مفت فراہم کرنے کے لیے متعدد اسکیمیں بنائی گئیں اور قومی تعلیمی پالیسی تیار کی گئی۔ اس کے علاوہ ہر طالب علم کو وظیفہ دینے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی نے "ون نیشن ون اسکالرشپ" کا نظام نافذ کیا۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف 2025-26 میں محروم طبقے کو 2,825 کروڑ روپے کے وظیفے تقسیم کیے گئے ہیں۔
۔2017 سے 2025 تک دو کروڑ سے زیادہ طلبہ و طالبات وظیفے کا فائدہ حاصل کر چکے ہیں۔ اگر تفصیل دیکھیں تو دو کروڑ سات لاکھ 53,457 طلبہ و طالبات کو پسماندہ طبقے کے 13,535 کروڑ سے زیادہ کی رقم 2017-18 سے 2024-25 کے درمیان فراہم کی گئی۔ یعنی حکومت اس معاملے میں مسلسل مکمل عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے اور ہر طالب علم کو اس پروگرام سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت نے 2016-17 میں پسماندہ طبقے کے طلبہ کے لیے کمپیوٹر ٹریننگ کے انتظام کے لیے 11 کروڑ کی رقم کو بڑھا کر 35 کروڑ کیا۔ اسی کے ساتھ ہاسٹلز کے لیے بھی فنڈ کا انتظام کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے کستوربا گاندھی اسکول آٹھویں تک چلتے تھے، اب وہ بارہویں تک چل رہے ہیں۔
چار لاکھ نہیں، کئی گنا طلبہ کو وظیفے دینے کا بجٹ
وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ آنگن واڑی مراکز کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔ ان مراکز میں تین سے چھ سال کے بچوں کو پوشن مشن سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس وقت آشرم پدھتی کے اسکول قائم کیے جا رہے ہیں جہاں درج فہرست ذات و قبائل کے بچوں کو بہترین تعلیم دی جا رہی ہے۔ اٹل رہائشی اسکول بنائے جا رہے ہیں جہاں رجسٹرڈ مزدوروں کے بچوں اور او بی سی بورڈ میں رجسٹرڈ خاندانوں کے بچوں کو چھٹی سے بارہویں تک اعلیٰ تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ ان اداروں کو فوجی اسکول کے طرز پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
اتنا ہی نہیں، وزیراعلیٰ کمپوزٹ اسکول اور پی ایم شری اسکول کے ذریعے تعلیم کے ارتقاء کے لیے متعدد پروگرام آگے بڑھا رہے ہیں۔ حکومت یہ سارے اقدامات اس لیے اٹھا رہی ہے تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم حاصل ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وظیفے کی تقسیم کا آج کا پروگرام صرف ایک آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف چار لاکھ بچے نہیں بلکہ کئی گنا زیادہ بچوں کو وظیفے دینے کے لیے حکومت نے بجٹ تیار کیا ہے۔ انہوں نے تمام اداروں سے اپیل کی کہ وہ وظیفے سے محروم طلبہ کا ڈیٹا اپ لوڈ کریں تاکہ دیوالی سے پہلے انہیں وظیفے کا فائدہ دیا جا سکے۔
 انصاری، سنجیو گڑ، درج فہرست ذات و قبائل کمیشن کے صدر بیجناتھ راوت، میئر سشما کھڑکوال، راجیہ سبھا رکن برج لال، قانون ساز کونسل رکن مکیش شرما، رام چندر پرساد، لال جی پرساد نرمل، انجینئر اونیش کمار سنگھ اور اسمبلی رکن جیا دیوی وغیرہ موجود رہے۔