روزے میں یوگا کرنا نہایت مفید:پاکستانی یوگی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-04-2022
روزے میں یوگا کرنا نہایت مفید:پاکستانی یوگی
روزے میں یوگا کرنا نہایت مفید:پاکستانی یوگی

 


لاہور: یوگا اب صرف  ہندوستان تک محدود نہیں ،دنیا اس کسرت کو فٹ رہنے کا ایک بہترین طریقہ مان رہی ہے۔ اب امریکہ اور افریقہ نہیں بلکہ سعودی عرب اور پاکستان تک یوگا کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ یوگ کے ماہرین کھل کر اس کے فوائد کے بارے میں دنیا کو بتارہے ہیں۔اب پاکستان میں یوگا گھر گھر پہنچ رہا ہے۔ زندگی کا حصہ بن گیا ہے یوگا ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک کے دوران بھی یوگا جاری رہا۔ بلکہ یوگا ماہرین نے روزے کی حالت میں یوگا کرنے کو بہت مفید قرار دیاہے۔

لاہور کے معروف یوگا انسٹرکٹر سید خالد زیدی کے مطابق روزے کی حالت میں یوگا کرنے سے انسانی جسم میں قوت مدافعت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ایک تندرست جسم ہی انسان کی کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں اگر یوگا کو اپنی زندگی کا معمول بنایا جائے تو اس کے بے شمار فائدے حاصل ہوتے ہیں۔یوگا سے بڑھے ہوئے پیٹ ، کمر درد، گھٹنوں، ہڈیوں کے درد کو آرام دینے کے علاوہ دل کی مضبوطی اور سانس کے مسائل حل ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روزہ کی حالت میں افطاری سے 45 منٹ پہلے ایک سے دو سیشن کر لیئے جائیں تو اس کی بڑی افادیت ہوتی ہے۔یوگا کو اپنا زندگی کا حصہ بننے والے افراد تندرستی سے بھرپور لمبی عمر پاتےہیں۔

ویسے تو روزہ بذاتِ خود انسانی جسم کیلئے بہت فوائد کا حامل ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اگر جسمانی حرکات میں بھی اضافہ کیا جائے تو خاطر خواہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روزہ کی حالت میں افطاری سے کچھ منٹ پہلے ایک سے دو سیشن کر لیئے جائیں تو اس کی بڑی افادیت ہوتی ہے۔انسان کو کامیاب زندگی گزارنے کیلئے ضروری ہے کہ اس کا جسم بھی صحتمند ہو۔ تندرستی ہی انسان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔یوگا کو اپنا زندگی کا حصہ بننے والے افراد تندرستی سے بھرپور لمبی عمر پاتےہیں۔

انہوں نے مزید تفصیل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے دوران ہماری جسمانی حرکات میں کمی آجاتی ہے جس سے ہمارے اعضاء اکڑ جاتے ہیں۔جو کہ ٹھیک نہیں ہے۔

بنیادی بات یہ ہے کہ ان روزمرہ کی حرکات سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، جسم کی اکڑ میں کمی اور بلڈ پریشر بحال رہتا ہے، اور فضول مادے کو خارج کرنے میں مدد ملتی ہے، یہاں تک کہ اس طرح کرنے سےاینڈروفنز نامی ہارمونز بھی خارج ہوتے ہیں جو ہمارے موڈ کو بہتر کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔

بدقسمتی سے رمضان کے دوران ہماری روزمرہ کی حرکات یا موومنٹ کی سطح بڑی حد تک کم ہو جاتی ہے۔ ہم نے خود کو زیادہ سے زیادہ آرام پہنچانے کی عادت ڈال دی ہے، چاہے پھر وہ روزے کے دوران زیادہ وقت نیند کرنا ہو یا پھر خود کو صرف کمرے تک محدود کر لینا ہو۔