مین پوری: ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کے شعبۂ تاریخ و ثقافت نے اتر پردیش کے ضلع مین پوری کی تحصیل کرہل کے گاؤں کرتھوا میں چار ہزار سال پرانی تہذیب کے آثار دریافت کیے ہیں۔ یہاں سے اینٹیں، برتن، مٹی کی مورتیوں کے ٹکڑے، کھلونے اور دیگر 50 سے زائد اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ جانوروں کی ہڈیاں بھی ملی ہیں۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی تحقیق کے مطابق یہ آثار 1000 سے 2000 قبل مسیح کے درمیان کے ہیں۔ اس سے قبل بھی مینپوری میں چار ہزار سال پرانے تانبے کے ہتھیار دریافت ہو چکے ہیں، جو اس علاقے کی آثارِ قدیمہ کی اہمیت اور تاریخی حیثیت کی تصدیق کرتے ہیں۔
کرتھوا کھیڑا میں ایک 15 سے 20 میٹر بلند اور تقریباً 10 ہیکٹیئر پر پھیلا ہوا ٹیلہ موجود ہے، جسے مقامی لوگ طویل عرصے سے کھودتے آ رہے تھے۔ اس ٹیلے پر ایک مندر بھی تعمیر ہوا ہے جس کے باعث کچھ حصہ محفوظ رہ گیا تھا۔ اطلاع ملنے پر شعبۂ تاریخ کے سربراہ پروفیسر بی ڈی شکلا اپنی ٹیم کے ساتھ گاؤں پہنچے اور ٹیلے کا سروے کیا۔
ٹیلے میں کچی اور پکی اینٹوں کی دیواریں، قدیم برتن، اناج ذخیرہ کرنے کے برتن، کھلونے، مٹی کی مورتیوں کے ٹکڑے، اور ہڈیاں برآمد ہوئیں۔ ان تمام اشیاء کو اے ایس آئی کے ودیشا ریسرچ سینٹر بھیجا گیا جہاں تحقیق میں ان کا تعلق ہڑپہ دور، پہلی صدی، کشان دور اور گپت عہد سے جوڑا گیا۔ اسی مناسبت سے لکھنؤ میں اے ایس آئی کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے اور تحقیق کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے۔
ٹیلے سے سرخ، سیاہ اور سرخ-سیاہ مٹی سے بنے ہوئے برتن، گھڑے، سوراہیاں، دھوسر مٹی کے برتن، چاک سے بنے گھڑے، ٹیرراکوٹا کے کھلونے، مورتیوں کے ٹکڑے، منکے، دھات کے سکے اور تانبے کی چوڑیاں ملی ہیں۔ ان میں عورتوں اور مردوں کی ٹیرراکوٹا کی مورتیاں اور مختلف اشکال کے کھلونے بھی شامل ہیں۔
ٹیلے میں پکی اینٹوں کی دیوار بھی دریافت ہوئی ہے، جس کی ایک اینٹ کا وزن 8.2 کلوگرام ہے۔ اس کی موٹائی 2.5 سے 3 انچ، چوڑائی 9 انچ اور لمبائی 14 انچ ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ پہلی صدی کی اینٹ ہے، جس سے بنی دیوار بھی ملی ہے۔ ٹیلے سے 10 سے 15 اقسام کی ہڈیاں بھی برآمد ہوئی ہیں، جن میں سے بعض بہت خستہ حال ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ یہ ہڈیاں تقریباً 1000 قبل مسیح کی ہیں اور جانوروں کی ہڈیاں ہیں۔
پروفیسر برجیشور دت شکلا، صدر شعبۂ تاریخ و ثقافت نے بتایا کہ کرتھوا کے رہائشی روییش کمار یادو سے اطلاع ملنے پر ماہرین کی ٹیم کے ساتھ ٹیلے کا معائنہ کیا گیا۔ وہاں کچی و پکی دیواریں، برتن، مٹی کے برتن اور ہڈیاں نظر آئیں۔ جب انہیں اے ایس آئی کے تحقیقاتی مرکز میں جانچ کے لیے بھیجا گیا تو ان کی عمر تقریباً 4 ہزار سال بتائی گئی۔ ابھی بھی کچھ مزید اشیاء کی جانچ جاری ہے اور تحقیق کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں مہابھارت دور کی تہذیب کے آثار ملنے کا بھی امکان ہے۔