ساسارام (بہار): کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندر مودی پر ملک میں ‘منوسمرتی’ کو نافذ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ نہیں ہونے دیا جائے گا، چاہے جان کیوں نہ جائے۔ انہوں نے روہتاس کے چناری میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کی طرف سے تیجسوی یادو کو وزیراعلیٰ امیدوار بنایا گیا تاکہ مہاجرت کو ختم کیا جا سکے اور بے روزگاری کم ہو۔
کھڑگے نے کہا، ‘‘مودی جی نے کہا کہ کانپٹی پر بندوق رکھ کر راجدھانی نے وزیراعلیٰ کا عہدہ لے لیا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چور تو یہی لوگ ہیں اور ووٹ چوری کرتے ہیں۔’’ انہوں نے کہا، ‘‘نریندر مودی نے کہا تھا کہ 15-15 لاکھ روپے کھاتے میں بھیجوں گا، ہر سال دو کروڑ نوکریاں دوں گا، کسانوں کو ایم ایس پی کی ضمانت دوں گا، غریبوں کو پکا گھر دوں گا اور خواتین کو مفت گیس سلنڈر دوں گا۔ یہ وعدے کیے، لیکن زمین پر کچھ نہیں کیا۔’
’ انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی صرف ‘جھوٹ پر جھوٹ’ بولتے ہیں۔ کھڑگے نے کہا، ‘‘وہ (نریندر مودی) منوسمرتی کو سامنے رکھ کر معاشرے کو چلانا چاہتے ہیں۔ جسے آبدیکر نے جلا دیا تھا، اس منوسمرتی کو واپس لانا چاہتے ہیں… یہ نہیں چلنے دیں گے، چاہے ہماری جان بھی جائے۔ ہر غریب اپنی عزت سے جئے گا۔’’ انہوں نے کہا کہ نیتیش کمار 20 سال تک وزیراعلیٰ رہنے کے باوجود مہاجرت کو نہیں روک سکے۔
کھڑگے نے کہا، ‘‘اگر تھوڑی شرم ہے تو پہلے مہاجرت بند کریں، روزگار دیں۔’’ ان کا کہنا تھا، ‘‘ہم نے تیجسوی کو وزیراعلیٰ بنانے کا ارادہ کیا تاکہ مہاجرت روکی جا سکے، بے روزگاری کم ہو اور گاؤں میں خوشحالی آئے۔’’ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس میں خواتین کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔