ہندوستان کا سب سے امیرخاندان کون؟ رپورٹ آگئی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 12-08-2025
ہندوستان کا سب سے امیرخاندان کون؟ رپورٹ آگئی
ہندوستان کا سب سے امیرخاندان کون؟ رپورٹ آگئی

 



نئی دہلی: ارب پتی مکیش امبانی کی سربراہی والے امبانی خاندان کے پاس 28 لاکھ کروڑ روپے کی دولت ہے، جو اڈانی خاندان کی 14.01 لاکھ کروڑ روپے کی دولت سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔ یہ انکشاف ہورون کی جانب سے بارکلیز کے تعاون سے تیار کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک کے 300 سب سے قیمتی بھارتی خاندانوں کے پاس 1.6 ٹریلین امریکی ڈالر (140 لاکھ کروڑ روپے) سے زیادہ کی دولت ہے، جو ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 40 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ صرف امبانی خاندان کی دولت ملک کے جی ڈی پی کا 12 فیصد ہے۔

ہورون-بارکلیز کی رپورٹ کے مطابق، پچھلے سال امبانی خاندان کی دولت میں 10 فیصد اضافہ ہوا، جس سے انہوں نے ملک میں سب سے قیمتی خاندانی کاروبار کے طور پر اپنی درجہ بندی برقرار رکھی۔ دوسری طرف، اڈانی گروپ پہلی نسل کے ایک کاروباری کی جانب سے شروع کیا گیا ملک کا سب سے قیمتی کاروبار ہے۔

رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، کمار منگلم برلا خاندان کی دولت پچھلے سال 20 فیصد بڑھ کر 6.47 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی، اور وہ نسل در نسل دولت جمع کرنے والے خاندانوں کی فہرست میں ایک درجہ اوپر ہوکر دوسرے نمبر پر پہنچ گئے۔ اسی طرح جندل خاندان کی دولت بھی 21 فیصد بڑھ کر 5.70 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔

بجّاج خاندان فہرست میں ایک درجہ نیچے آ کر چوتھے نمبر پر پہنچ گیا، ان کی دولت 21 فیصد کم ہوکر 5.64 لاکھ کروڑ روپے رہ گئی۔ رپورٹ کے مطابق، دولت کے لحاظ سے ملک کے 300 سرفہرست خاندانوں نے گزشتہ سال روزانہ اوسطاً 7,100 کروڑ روپے کی دولت حاصل کی۔ ہورون کی رپورٹ کے مطابق، ایک ارب امریکی ڈالر (تقریباً 8,700 کروڑ روپے) سے زیادہ دولت رکھنے والے خاندانوں کی تعداد 37 بڑھ کر 161 ہوگئی ہے۔

فہرست میں شامل ایک چوتھائی سے زیادہ کاروبار اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فہرست میں شامل صرف 11 فیصد کاروبار خدمات کے شعبے سے وابستہ ہیں، جب کہ باقی 89 فیصد مادی مصنوعات فروخت کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال ایسی 9 کمپنیاں فہرست میں شامل ہوئیں جو خاندان کے باہر سے مقرر کردہ پیشہ ور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے ذریعے کاروبار چلانا پسند کرتی ہیں۔ اب ایسے خاندانوں کی مجموعی تعداد 62 ہے۔ فہرست میں سب سے زیادہ 91 خاندان ممبئی سے ہیں، اس کے بعد قومی دارالحکومت کے علاقے (این سی آر) سے 62 اور کولکاتا سے 25 خاندان ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ نئی نسل کاروبار چلانے کے بجائے دولت کے انتظام پر توجہ دینا پسند کر رہی ہے۔ بارکلیز کے پرائیویٹ بینک کے سربراہ نتن سنگھ نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں 130 لاکھ کروڑ روپے کی دولت نسلوں کے درمیان منتقل ہونے کی توقع ہے۔ ریکارڈ 71 خاندان اب مخصوص خاندانی دفاتر چلا رہے ہیں۔ رپورٹ میں ایک دلچسپ بات یہ بھی بتائی گئی کہ پرائیویٹ ایکویٹی نے ان کاروباروں میں اپنی ملکیت میں اضافہ کیا ہے۔

ہورون انڈیا کے چیف ریسرچر انَس رحمان جنید نے اس سلسلے میں ٹیما سیک کی جانب سے ہلدی رام میں کی گئی سرمایہ کاری کی مثال دی۔ دولت کے معاملے میں سرفہرست خاندانوں نے 5,100 کروڑ روپے عطیات دیے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سرفہرست خاندانی کاروباروں میں سے تقریباً تین چوتھائی کی دولت میں اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکی ٹیرف کے مرکز میں ہونے کی وجہ سے فہرست میں شامل تقریباً 120 کمپنیاں—جن میں اروند کا ڈینم، بھارت فورج کا ٹرک ایکسل اور میرل کے طبی آلات شامل ہیں—آئندہ 12 ماہ میں اربوں ڈالر کی برآمدی آمدنی کے خطرے سے دوچار ہو سکتی ہیں۔

یہ خطرہ اس لیے ہے کہ امریکا نے بھارت سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹیرف بڑھا کر 50 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں مخیر حضرات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرفہرست خاندانوں نے گزشتہ سال مختلف کاموں کے لیے 5,100 کروڑ روپے عطیہ کیے، جب کہ ان خاندانوں کی کل مشترکہ دولت 134 لاکھ کروڑ روپے ہے۔