بلیک فنگس کے بعد وائٹ فنگس ہوگئی نازل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-05-2021
ایک نئی مصیبت
ایک نئی مصیبت

 

 

آواز دی وائس:نئی دہلی

کورونا کی خبریں اب سانپ سیڑھی کی طرح ہوگئی ہیں۔کسی دن دل خوش ہوجاتا ہے کہ مریضوں کی تعداد کم ہورہی ہے۔ شفایاب ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔لیکن اگلے دن پھر ایسی خبر آتی ہے کہ اب کورونا کی کوئی نئی شکل یا پھر کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد نئی پیچیدگیاں پیدا ہورہی ہیں ۔اب ایک بار پھر بلیک فنگس کا قہر نازل ہے۔ایک نیا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا تھا تو وائٹ فنگس کا نام سامنے آنے لگا ہے۔

بلیک فنگس ۲۱۹ اموات

مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات سمیت کئی ریاستوں میں بلیک فنگس نے اپنا پاؤں تیزی کے ساتھ پھیلانا شروع کر دیا ہے۔ اس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے 7 ریاستوں نے اسے وبائی مرض بھی قرار دے دیا ہے۔ اس بلیک فنگس کی خطرناکی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملک میں اب تک اس کے 7251 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ان مریضوں میں سے 219 کی موت بھی واقع ہو چکی ہے۔ بلیک فنگس کے سب سے زیادہ معاملے مہاراشٹر میں سامنے آئے ہیں۔

مریضوں کی بڑھتی تعداد

مہاراشٹر میں بلیک فنگس کے اب تک 1500 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 90 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے بعد گجرات میں 1163 کیس آئے اور 61 مریضوں کی جان چلی گئی۔ مدھیہ پردیش میں بلیک فنگس کے 575 کیسز آئے اور 31 کی موت ہو گئی۔ ہریانہ میں 268 اور دہلی ۲۰۳کیس سامنے ٓآئے ہیں۔ اتر پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، تلنگانہ میں ابھی تک 200 سے کم کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے تلنگانہ میں سب سے زیادہ 10 لوگوں کی جان گئی ہے۔ اتر پردیش میں 8 لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے، جب کہ بہار و چھتیس گڑھ میں بالترتیب دو اور ایک شخص کی جان گئی ہے۔ بلیک فنگس کے بڑھتے خطرہ کو دیکھتے ہوئے چنڈی گڑھ، آسام، تلنگانہ، راجستھان، گجرات، اڈیشہ اور پنجاب جیسی ریاستوں نے اس بیماری کو وبا قرار دیا ہے۔

راجدھانی کا حال

 دہلی میں کورونا سے شفایاب ہونے والے مریضوں پر بلیک فنگس کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور قومی راجدھانی میں اس بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد 200 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ اطلاع دہلی کے وزیر اصحت ستیندر جین نے جمعہ کے روز فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی کے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں مجموعی طور پر 197 مریض ہیں۔ علاوہ ازیں، ستیندر جین نے بتایا کہ ’’ہمارے پاس 18-44 سال کے زمرے کے لئے کوی شیلڈ ویکسین دستیاب نہیں ہے اور کوویکسین کی اس عمر کے زمرے کے لیے جو خوروکیں موجود ہیں وہ بھی جلد ختم ہو جائیں گی۔ متعدد ٹیکہ کاری مراکز بند کر دئے گئے ہیں

بچاﺅ اور روک تھام کیلئےتیاری کا حکم

بلیک فنگس سے متاثرہ افراد میں اضافے کے پیش نظر صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صلاح دی ہے کہ وہ اِس بیماری سے بچاﺅ اور روک تھام کیلئے اپنی تیاریوں کا جائزہ لیں۔ صحت کے مرکزی سکریٹری نے اِس سلسلے میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں اور ایڈمنسٹریٹرس کو مراسلہ بھیجا ہے۔ میوکور مائیکوسس ایک Fungal انفیکشن ہے۔ کووڈ کے زیادہ تر ان مریضوں میں پایا جارہا ہے جو ذیابطیں میں بھی مبتلا ہیں۔ مراسلے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بلیک فنگس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کیلئے کووڈ اسپتالوں اور دیگر صحت مراکز میں اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ مرکزی وزارت صحت نے اسپتالوں میں انفیکشن کنٹرول کمیٹی قائم کرنے اور انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق ایک Nodal افسر نامزد کرنے کیلئے کہا ہے۔ وزارت نے اسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کے مراکز میں انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول پروگرام کی تیاری اور اسے نافذ کرنے کیلئے کہا ہے۔ وزارت نے اسپتالوں اور صحت کے مراکز میں معیاری احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔ وزارت نے صحت دیکھ بھال کے کارکنوں اور مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے بیماری ایک سے دوسرے کو منتقل نہ ہو اس بنیاد پر مبنی احتیاط پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا ہے۔