یوکرین جنگ کے سبب، گیہوں کسانوں کو فائدہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 06-05-2022
یوکرین جنگ کے سبب، گیہوں کسانوں کو فائدہ
یوکرین جنگ کے سبب، گیہوں کسانوں کو فائدہ

 

 

لکھنؤ: اتر پردیش کی اناج منڈیوں میں اس بار کسانوں کو پرائیویٹ تاجروں سے زیادہ ریٹ مل رہے ہیں، جس کی وجہ سے سرکاری کاؤنٹر خالی پڑے ہیں۔ کسانوں کو پرائیویٹ تاجروں سے گندم کے 2150 سے 2200 روپے فی کوئنٹل تک کے نرخ مل رہے ہیں۔ جو کہ 2015 روپے فی کوئنٹل کے سرکاری نرخ سے 7% سے 10% زیادہ ہے۔

گندم کی معیشت میں یہ اہم تبدیلی روس یوکرین جنگ کی وجہ سے گندم کی برآمد میں اضافے کی وجہ سے آئی ہے۔ تاہم گندم کے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اس بار شدید گرمی کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کی وجہ سے اناج منڈیوں تک گندم لانے کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔

غازی آباد کی اناج منڈی میں گندم کی خریداری جاری ہے۔ حاجی فریاد اور انیس نامی کسانوں نے ایک تاجر کے ساتھ 2210 روپے فی کوئنٹل کا سودا کیا۔ جو کہ 2015 روپے فی کوئنٹل کے سرکاری نرخ سے تقریباً 200 روپے زیادہ ہے۔

حاجی فریاد نے کہا، "اس بار ہمیں پرائیویٹ تاجروں سے 2200 روپے فی کوئنٹل تک ریٹ مل رہے ہیں، جو کہ 2015 روپے فی کوئنٹل کے سرکاری نرخ سے زیادہ ہے۔ اسی لیے ہم نجی تاجروں کو گندم فروخت کر رہے ہیں۔ کم ریٹ دے رہا ہے۔

اناج منڈی فوڈگرینز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری سدھیر گوئل نے بتایا کہ "شروع میں جب گندم کا نیا ذخیرہ منڈیوں میں پہنچا تو اس کی قیمت کم تھی اور کسان زیادہ تر سرکاری کاؤنٹر پر جا رہے تھے۔ لیکن جیسے ہی گندم کی برآمد میں اضافہ ہوا۔

کسانوں کو پرائیویٹ تاجروں سے زیادہ ریٹ ملنا شروع ہو گئے اور انہوں نے پرائیویٹ تاجروں کو زیادہ گندم بیچنا شروع کر دی۔ اس سیزن میں کاشتکاروں کو گندم سرکاری نرخ سے زیادہ مل رہی ہے۔ لیکن مارچ اپریل میں شدید گرمی کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔