ٹِلٹنگ ٹرین آرہی ہے- جانیے! کیا ہے خصوصیت اور کب چلنا شروع ہو گی ہندوستان میں ؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-11-2022
ٹِلٹنگ ٹرین آرہی ہے- جانیے! کیا ہے خصوصیت اور  کب چلنا شروع ہو گی ہندوستان میں ؟
ٹِلٹنگ ٹرین آرہی ہے- جانیے! کیا ہے خصوصیت اور کب چلنا شروع ہو گی ہندوستان میں ؟

 

 

 آواز دی وائس /نئی دلی

ہندوستان کو اگلے دو سے تین برسوں میں اپنی پہلی ٹِلٹنگ ٹرین مل جائے گی۔ یہ ٹیکنالوجی ٹرینوں کو معمول کی پٹریوں پر تیز رفتاری سے موڑ کاٹنے کے قابل بناتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے ایک موٹرسائیکل موڑ کاٹتی ہوئی سڑک پر چلتی ہے۔ملک میں تیار ہونے والی ’وندے بھارت‘ ٹرینیں 2025 تک اس ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گی جو ان کی رفتار کو بہتر بنائے گی۔ اس طرح کی ٹرینیں اب 11 ممالک اٹلی، پرتگال، سلووینیا، فن لینڈ، روس، جمہوریہ چیک، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، چین، جرمنی اور رومانیہ میں چل رہی ہیں۔

انڈین ریلوے  کے مطابق ’جلد ملک میں ٹِلٹنگ ٹرینیں ہوں گی۔ ہم اس کے لیے ایک ٹیکنالوجی پارٹنر کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔ ہم اگلے دو سے تین برسوں میں 100 وندے بھارت ٹرینوں میں یہ ٹیکنالوجی استعمال کریں گے۔

انڈین ریلوے نے ماضی میں ٹِلٹنگ ٹرینوں کے حوالے سے مختلف آپشنز تلاش کیے ہیں، لیکن اس نے کبھی کسی معاہدے کو حتمی شکل نہیں دی۔ انڈین ریلوے نے ہسپانوی کمپنی ٹیلگو کے ساتھ ساتھ سوئٹزرلینڈ کی حکومت سے بھی بات چیت کی تھی۔

کیا ہے تاریخ

پہلی غیر فعال جھکاؤ والی کار کا ڈیزائن 1937 میں امریکہ میں بنایا گیا تھا، اور ایک بہتر ورژن 1939 میں بنایا گیا تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے آغاز سے ترقی کا خاتمہ ہوا۔ ٹیلگو نے 1950 کی دہائی میں اپنے مخصوص بوگی ڈیزائن پر مبنی ایک ورژن متعارف کرایا اور اس کو متعدد تجارتی خدمات پر استعمال کیا گیا۔

جھکاؤ ٹرین کیسے کام کرتی ہے؟ 

ٹرین رفتار سے ایک موڑ پر چکر لگاتی ہے تو اندر کی اشیاء (اور لوگ) سینٹرفیوگل فورس کا تجربہ کرتے ہیں، جو انہیں باہر کی طرف دھکیلتی ہے۔ اس کے اثر سے سامان اندر پھسل سکتا ہے، اور بیٹھے ہوئے مسافروں کو گھٹن محسوس ہو سکتی ہے۔ کھڑے مسافر بھی توازن کھو سکتے ہیں۔ یہ ٹرینیں گاڑیوں کو گھماؤ کے اندر کی طرف جھکا کر اثر کے مطابق ڈھالنے کے لیے بنائی گئی ہیں، اس طرح جی-فورس کی تلافی ہوتی ہے۔