گنگا ساگرمیلہ : کورونا کے سائے میں ہوا آغاز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-01-2022
گنگا ساگرمیلہ : کورونا کے سائے میں ہوا آغاز
گنگا ساگرمیلہ : کورونا کے سائے میں ہوا آغاز

 


آواز دی وائس، کولکاتہ

مغربی بنگال کے گنگا ساگر جزیرے میں ہر سال مکر سنکرانتی پر منعقد ہونے والا گنگا ساگر میلہ آج سے شروع ہو گیا ہے۔یہ میلہ 16 جنوری2022 تک جاری رہے گا۔ ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان ایسا لگ رہا تھا کہ یہ میلہ منسوخ ہو جائے گا، لیکن کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو اس میلے کے انعقاد کی اجازت دے دی۔ تاہم عدالت نے یہ شرائط رکھی ہیں کہ میلے کے دوران کورونا قوانین پر سختی سے عمل کیا جائے۔بنگال میں میلے کے انعقاد کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ ملک میں کورونا کی تیسری لہر جاری ہے۔ روزانہ لاکھوں کیسز آرہے ہیں۔ جمعہ کو ملک میں 1.41 لاکھ کیس درج کیے گئے۔ جمعرات کو 15,421 کیسز رپورٹ ہوئے۔ جمعہ کو کورونا کی وجہ سے 2,444 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ جمعرات کو 2,228 افراد کو داخل کیا گیا۔

جمعہ کو بنگال میں 18,213 نئے کیسز پائے گئے، جو مہاراشٹر کے بعد ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ بنگال 26.34 فیصد کی شرح کے ساتھ ٹیسٹ مثبتیت کی شرح کے لحاظ سے سب سے آگے ہے۔ ٹیسٹ مثبتیت کی شرح کا مطلب ہے کہ 100 ٹیسٹوں میں سے کتنے مثبت آئے ہیں۔

 مکر سنکرانتی پر، ہزاروں عقیدت مند، بابا اور سیاح دریائے گنگا اور ساگر کے سنگم میں ڈبکی لگاتے ہیں اور کپل منی مندر میں پوجا کرتے ہیں۔ عدالت نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اتنے زیادہ لوگوں کے ڈوبنے سے کورونا وائرس دریا کے پانی میں منہ اور ناک کے ذریعے پھیل جائے گا اور دوسرے لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

گزشتہ سال 14 جنوری سے 27 اپریل تک جاری رہنے والے مہا کمبھ میلے میں تقریباً 90 لاکھ عقیدت مندوں نے ہریدوار میں گنگا میں ڈبکی لگائی تھی۔ پھر ملک میں دوسری لہر شروع ہو گئی۔ میلے میں شاہی حمام کے وقت 10 سے 15 اپریل کے درمیان 1200 افراد کی کورونا رپورٹ مثبت آئی تھی۔ ایسے میں گنگا ساگر میں بھی کورونا دھماکے کا خطرہ ہے۔حکومت نے بتایاکہ ویکسین کی دونوں خوراکیں گنگا ساگر میں ہر کسی نے لی ہیں۔ عدالت کی اس تشویش کے جواب میں ایڈوکیٹ جنرل ایس این مکھرجی، حکومت مغربی بنگال نے عدالت کو بتایا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں گنگا ساگر جزیرے کے تمام لوگوں کو دی گئی ہیں اور یہاں ٹیسٹ کی مثبتیت کی شرح کنٹرول میں ہے۔

حکومت نے عدالت کو بتایا کہ امید ہے کہ اس سال میلے میں آنے والوں کی تعداد 5 لاکھ سے زیادہ نہیں ہوگی۔ میلے میں اب تک تقریباً 30 ہزار لوگ شرکت کر چکے ہیں اور ملک بھر سے تقریباً 50 ہزار لوگ گنگا ساگر پہنچ چکے ہیں۔