بانکا (بہار): کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ’’ووٹ چوری‘‘ کی تھی اور اب بہار میں بھی وہی کوشش کی جا رہی ہے۔ بہار کے بانکا میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا، "مودی اور امت شاہ نے ہریانہ کا انتخاب چُرا لیا اور الیکشن کمیشن آنکھیں بند کیے بیٹھا ہے۔" راہل گاندھی نے دعویٰ کیا، "ہریانہ میں دو کروڑ ووٹر ہیں جن میں سے 29 لاکھ فرضی ووٹر ہیں۔ یہاں تک کہ برازیل کی ایک خاتون کا نام کئی بوتھوں کی ووٹر لسٹ میں موجود ہے۔ میں نے اس کے ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا، "بی جے پی کے لیڈروں نے دہلی میں ووٹ ڈالنے کے بعد بہار میں بھی ووٹ دیا۔ بی جے پی نے یہی کام مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور ہریانہ میں کیا، اور اب بہار میں بھی وہی دہرانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ لیکن بہار کے عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے۔"
کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر صنعت کاروں کے مفاد میں کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، "یہ لوگ اڈانی اور امبانی کے لیے ووٹ چُراتے ہیں۔ امت شاہ بہار آ کر کہتے ہیں کہ یہاں صنعت لگانے کے لیے زمین نہیں ہے، لیکن اڈانی کے لیے زمین فراہم کی جا رہی ہے۔ بی جے پی اور نتیش کمار مل کر اڈانی کو زمین دے رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا، "مودی حکومت نے بہار کی تمام صنعتی اکائیاں بند کر دیں تاکہ اڈانی اور امبانی کو فائدہ ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ بہار میں صنعت اور فوڈ پروسیسنگ یونٹ قائم ہوں۔" وزیر اعظم مودی کے ’سستا انٹرنیٹ ڈیٹا‘ والے بیان پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، "وہ کہتے ہیں کہ ڈیٹا سستا کیا تاکہ آپ ریل بنا سکیں، لیکن اصل فائدہ چند کارپوریٹس کو پہنچتا ہے۔
ریل، انسٹاگرام اور فیس بک اکیسویں صدی کا نیا نشہ بن گئے ہیں تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جائے۔" انہوں نے وعدہ کیا کہ، "جب مرکز میں انڈیا اتحاد (INDIA Alliance) کی حکومت بنے گی تو بہار میں نالندہ کو دنیا کی بہترین یونیورسٹی بنایا جائے گا۔" راہل گاندھی نے آخر میں کہا، "بی جے پی سماج میں نفرت پھیلاتی ہے، مگر ہم نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولیں گے۔"