ہم تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے: پروفیسر عین الحسن

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 19-08-2025
ہم تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے:  پروفیسر عین الحسن
ہم تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے: پروفیسر عین الحسن

 



لکھنؤ: ہم تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ اچھے انسان تیار کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم پہلے خود اچھے انسان بنیں۔”انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی کے تناظر میں جاری اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مانو تعلیمی رسائی، مساوات اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے فعال طور پر اس پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہارمعروف ماہر تعلیم اور پدم شری ایوارڈ یافتہ، مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی (مانو) کے وائس چانسلر، پروفیسر سید عین الحسن نے کیا،وہ 19 اگست 2025 کو یونیورسٹی کے لکھنؤ سیٹلائٹ کیمپس میں خطاب کررہے تھے۔ یہ پروگرام مانو کی جانب سے علمی معیار کو فروغ دینے اور مختلف سیٹلائٹ کیمپسز کے ساتھ روابط کو مزید مضبوط بنانے کی مسلسل کوششوں کا حصہ تھا

۔پروفیسر عین الحسن نے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے  لکھنؤ علم و ادب کا مرکز ہے اور مانو کو اس روایت پر فخر ہے۔ انہوں نے طلبہ کو خود اعتمادی پیدا کرنے، تدریس اور تحقیق میں لگن سے کام کرنے اور علمی شناخت قائم کرنے کی ترغیب دی۔-

انہوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کی حیات اور خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مولانا آزاد سے سیکھنا چاہیے کہ علم اور خدمت کے ذریعے کس طرح شخصیت پروان چڑھتی ہے۔ اپنی صلاحیتوں کو پہچانیے اور آگے بڑھئیے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک بڑے تعلیمی مشن کا حصہ ہیں۔ آئیے ہم علم کی ایسی شمعیں روشن کریں کہ ملک میں کوئی بھی علم کی روشنی سے محروم نہ رہے۔

اس موقع پر وائس چانسلر نے کیمپس میں ایئرکنڈیشنڈ مطالعہ گاہ اور کمپیوٹر لیب کا افتتاح کیا۔ یہ سہولتیں مانو کی اس حکمتِ عملی کا حصہ ہیں جس کے تحت طلبہ کو جدید وسائل اور ڈیجیٹل سہولتوں سے آراستہ ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔ طلبہ اور اساتذہ نے ان اقدامات کو بے حد سراہا۔-----تقریب کا آغاز ایم۔اے عربی کے طالب علم ریحان انور کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔ پروفیسر ہما یعقوب، انچارج لکھنؤ کیمپس نے وائس چانسلر کا خیرمقدم کیا اور انہیں پدم شری ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر ایک یادگاری تحفہ بھی پیش کیا گیا

ڈاکٹر عمیر منظر نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ ایم۔اے اردو کی طالبات خنسا اور امِ ایمن نے وائس چانسلر کی ایک غزل پیش کی، جبکہ اقرا اور دیگر طلبہ نے مانو کا ترانہ پیش کیا۔ آخر میں شعبۂ انگریزی کی محققہ محترمہ عظمیٰ فرحت نے شکریہ ادا کیا۔