نئی دہلی: ہندوستان کے کنٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مالی سال 2022-23 کے دوران ہندوستانی ریلوے کے کوچوں میں باتھ رومز اور واش بیسن میں پانی کی عدم دستیابی کے حوالے سے کل 1,00,280 شکایات موصول ہوئیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان شکایات میں سے 33,937 یعنی 33.84 فیصد کیسز میں مسئلہ حل کرنے میں مطلوبہ وقت سے زیادہ وقت لگا۔
یہ آڈٹ رپورٹ 2018-19 سے 2022-23 کے عرصہ کے لیے "ہندوستانی ریلوے میں طویل فاصلے کی ٹرینوں میں صفائی اور صحت کے معیار" کی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ مسافروں کے پیش نظر اعلیٰ صفائی کے معیارات کو برقرار رکھنا بہت اہم ہے کیونکہ یہ براہ راست عوامی صحت، حفاظت اور مجموعی خوبصورتی پر اثر انداز ہوتا ہے۔
طویل فاصلے کی ٹرینوں میں بایو ٹوائلٹ کی صفائی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 96 منتخب ٹرینوں میں 2,426 مسافروں کے ساتھ ایک جامع سروے کیا گیا۔ اس سروے میں شامل مسافروں کی اطمینان کی شرح پانچ زونز میں 50 فیصد سے زیادہ تھی، جبکہ دو زونز میں یہ شرح 10 فیصد سے کم رہی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا، 2022-23 کے دوران ہندوستانی ریلوے میں کوچوں میں باتھ رومز اور واش بیسن میں پانی کی کمی کے حوالے سے کل 1,00,280 شکایات درج کی گئیں، جن میں سے 33,937 (33.84 فیصد) کیسز میں مسئلہ حل کرنے میں لگنے والا وقت متعینہ حد سے زیادہ تھا۔
پانی کی دستیابی کا آڈٹ کرنے والے CAG نے پانی کی کمی سے متعلق عوامی شکایات کو اجاگر کیا، جن کی وجہ اکثر پانی کی مناسب مقدار نہ بھرنا یا مخصوص 'واٹرنگ اسٹیشنز' پر پانی نہ بھرنا تھا۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا، اس مسئلے کے حل کے لیے، ریلوے بورڈ نے (ستمبر 2017 میں) واٹرنگ اسٹیشنز پر فوری پانی کی فراہمی کا انتظام کرنے کا فیصلہ کیا۔
آڈٹ سے پتہ چلا کہ مقررہ 109 اسٹیشنز میں سے 31 مارچ 2023 تک 81 اسٹیشنز (74 فیصد) پر فوری پانی کی فراہمی کی سہولیات فعال تھیں۔ CAG نے خودکار کوچ واشنگ پلانٹ (ACWP) کا آڈٹ کرتے ہوئے پایا کہ ان سہولیات کا کم استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے 132,060 کوچوں کی دھلائی میکینیکل کوچ صفائی کے معاہدوں کے تحت بیرونی طور پر کروائی گئی۔