کورونا کے خلاف جنگ:ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ مودی کے نام مذہبی شخصیات کا پیغام

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2021
 مذہبی رہنماؤں  کی مودی کو پیشکش
مذہبی رہنماؤں کی مودی کو پیشکش

 

 

 نئی دہلی:ملک کے مختلف مذاہب کے نمائندوں اور پیشواؤں نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم کو خط لکھ کر کورونا وبا کے دوران ملک میں پیدا ہونے والے بحران کی طرف حکومت کی توجہ دلائی۔ اس خط میں سرکار کو مذہبی رہنماؤں کی جانب سے ہر ممکنہ مدد دینے کی تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔وزیر اعظم اور مختلف ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کو بھیجے گئے مذکورہ خط میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی دوسری لہر ایک بھیانک سونامی ثابت ہوئی جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں موتیں ہوئیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت اور سرکاری مشینری اس وبا کی تباہ کاریوں کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکی۔

خط میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ دوسری لہر کے سامنے ہمارے وسائل اور طبی خدمات کا ڈھانچہ بڑی حد تک بے بس اور لاچار نظر آیا۔ صحت سے متعلق بنیادی سہولیات کا بحران یقینا باعث تشویش ہے۔البتہ طب و صحت کے کارکنان،سماجی و مذہبی تنظیموں اور عام لوگوں نے ہر ممکنہ مدد پہنچائی۔ مذہبی پیشواؤں کا ماننا ہے کہ اس بڑے چیلنج کا جو ابھی ہمارے سامنے ہے اور آگے آنے والے بڑے چیلنجز جیسے تیسری لہر، بلیک فنگس، وہائٹ فنگس وغیرہ کا سامنا سرکاری، عوامی، سماجی و مذہبی تنظیمیں اور عام لوگ مل کر ہی کر سکتے ہیں۔

گزشتہ دنوں ”کورونا وبا کی تباہی، مذہبی پیشواؤں کا ملک کے نام پیغام“ کے عنوان پر ایک آن لائن پریس کانفرنس بھی منعقد کی گئی تھی۔اس میں مذہبی پیشواؤں نے خود کی ذمہ داریوں، عوام کی ذمہ داریوں اور سرکار کی ذمہ داریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی تھی۔ مذہبی پیشواؤں نے بتایا کہ سبھی مذاہب کے لوگوں اور اداروں نے بغیر کسی تفریق کے انسانی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھا۔یہی ہندوستان کی حقیقی پہچان اور طاقت ہے۔ باہمی محبت اور ہمدردی کی ان مثالوں نے سماج میں باہمی اعتماد کے ماحول کو ثابت کیا ہے۔

خط میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ اگر وزیر اعظم مناسب سمجھیں تو مختلف مذاہب کے پیشواؤں اور سماج کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ تبادلہ خیال اور مشورے کے لئے جلد ہی ایک آن لائن میٹنگ کا انعقاد کریں۔ خط میں اپیل کی گئی ہے کہ انہیں چاہئے کہ تباہی کے ایسے حالات میں سماجی و مذہبی تنظیموں، مذہبی پیشواؤں اور سماجی کارکنوں سے بات چیت اور صلاح و مشورہ کے عمل کو موثر بنائیں تاکہ سبھی مل کر ان چیلنجز کا سامنا کر سکیں۔

تباہی کے اس بھیانک ماحول میں ادویات اور طبی آلات کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی اور کالا بازاری کو سختیسے کنٹرول کیا جانا چاہئے اور ایسے مجرموں کے خلاف قومی سلامتی قانون اور قتل جیسے فوجداری قانون کے تحت کارروائی کی جانی چاہئے۔ملک کے ہر شہری کو مفت ٹیکہ لگایا جائے۔ بیماروں کا مفت علاج ہو۔ بے روزگار ہوئے متاثرہ خاندان کو مالی مدد پہنچائی جائے۔ جن خاندانوں میں اکلوتے کمانے والے تھے اور وہ اس وبا میں فوت ہوگئے، ان کے رشتہ داروں کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔ ان حالات سے سبق لیتے ہوئے ہمیں سرکاری طبی سہولیات کو کئی گنا بڑھانے پر کام شروع کردینا چاہئے اور ہمارے سالانہ بجٹ میں صحت کے بجٹ کو جی ڈی پی کے چھ فیصد تک بڑھانے میں مزید تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔

دستخط کنندگان

٭گوسوامی سشیل مہاراج، نیشنل کنوینر بھارتیہ سرو دھرم سنسد

٭سوامی ویر سنگھ ہتکاری، صدر اکھل بھارتیہ روی داس دھرم سنگٹھن

٭ڈاکٹر اے کے مرچنٹ، نیشنل ٹرسٹی و سکریٹری لوٹس ٹمپل و بہائی کمیونیٹی

٭ربی ایزیکل ایزاک مالیکر، پریسٹ،جوہاد ھیام سینی گوم دہلی

٭سنگھ صاحب گیانی رنجیب سنگھ، چیف گرنتھی، گردوارہ بنگلہ صاحب، نئی دہلی

٭ڈاکٹر ایم ڈی تھامس، فاؤنڈر ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹ آف ہارمونی اینڈ پیس، نئی دہلی

٭اچاریہ ویویک مونی، صدر انٹرنیشنل مہاویر جین مشن

٭پروفیسر سلیم انجینئر، قومی نائب امیر،جماعت اسلامی ہند

٭گلتا پیٹھا دھیشوراننت شری ویبھوشت، شری سوامی سمپت کمار، اودھیش اچاریہ جی مہاراج

٭اچاریہ پرمود کرشنم، شری کلکی پیٹھادھیشور، شری کلکی دھام سنگٹھن

٭سوامی شانتاتمانند، صدر رام کرشن مشن، دہلی مرکز۔