محمد وحید: ہمت مرداں، مدد خدا کی مثال

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-08-2021
محمد وحید: ہمت مرداں، مدد خدا کی مثال
محمد وحید: ہمت مرداں، مدد خدا کی مثال

 

 

محمد اکرم، حیدرآباد

محمد وحید ایک سڑک حادثہ کا شکار ہوئے، جس میں ان کا پیر بے کار ہوگیا۔

محمد وحید پوری طرح معذور ہوگئے تاہم اپنی معذوری کو انھوں نے عذر نہیں بنایا اور کسی سے کچھ مانگنے کے بجائے کاروبار کے ذریعہ اپنا کام چلانا شروع کردیا۔ ان کے لیے کسی سے کچھ مانگنا شرمندگی کی بات تھی کیوں کہ وہ حادثے سے قبل وہ اپنا کام بہتر ڈھنگ سے کر رہے تھے۔

اگر انسان چاہے تو لاکھ مجبوریوں کے باوجود کامیابی کی تمام منزلیں طے کرسکتا ہے؛کیوں کہ انسان کی مجبوریاں یا معذوریاں اس کے ہمت اور جذبے سے بڑی نہیں ہوتی ہیں۔

آئیے آج ہم آپ کو ایک ایسے ہی متاثر کن شخص سے متعارف کراتے ہیں۔ یہ شخص ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے پرانے شہر یعنی چار مینار کے علاقے(تالاب کٹا) میں رہتے ہیں۔

محمد وحید ہر روز چار مینار کے قریب پہنچ جاتے ہیں اور یہاں اپنےہاتھوں سے بنی ہوئی چائے فروخت کرتے ہیں۔

اس انسان کی کہانی سن کر ہر ناکام شخص کچھ کرنے کی ہمت کر سکتا ہے۔ سنہ 1995 میں محمد وحید ایک سڑک حادثے کا شکار ہوگئے تھے، جس میں ان پیر کی ایک ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔۔ لاکھوں روپے خرچ کرنے کے باوجود وہ اپنی ٹانگ کو بچا سکے۔ اس حادثے نے انہیں بُری طرح متاثر کیا۔

جب بھی وہ رات کو بستر پر سونے کے لیے جاتے تو انہیں اپنی چھوٹی بہن کی شادی اور ضعیف والدین کا ٹوٹتا بکھرتا مستقبل کو سوچ کر پریشان ہو جاتے تھے۔ گھر کی معاشی حالت درست نہیں تھی، اس لیے انہیں بارہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے بعد انھوں نے چائے بنانے کا کام شروع کر دیا، جس سے ان کا گزر بسر ہونے لگا۔۔۔ فی الوقت وہ یومیہ دو سو کپ چائے بیچتے ہیں، جن سے ان کی ضرورتیں پوری ہوتی ہیں۔

ان کی خواہش ہے کہ وہ جلد سے جلد اپنی بہن کی شادی کریں اور چھوٹے بھائی کو تعلیم دلائیں۔ وہ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں، ہر ماہ کرایا ادا کرنا پڑتا ہے۔  اس کے علاوہ انہیں ریاستی حکومت کی جانب سے بھی کچھ مالی مدد کی جاتی ہے۔

تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے ان کا کام بند ہوگیا، اس لیے ایک بار دوبارہ وہ معاشی مشکلات کا شکار ہوگئے۔ اب پھر سے انھوں نے کام شروع کیا ہے۔