نئی دہلی: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں شفافیت بڑھانے کے لیے انتخابی کمیشن نے ڈاک ووٹوں کی گنتی کے عمل کو منظم کر دیا ہے۔ اب یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ڈاک ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے سے پہلے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) کی حتمی گنتی کا مرحلہ شروع نہ ہو۔
اب تک یہ رواج تھا کہ گنتی کے دن صبح 8 بجے ڈاک ووٹوں کی گنتی شروع ہوتی اور صبح 8:30 بجے EVM کی گنتی۔ پرانے قوانین کے مطابق، EVM کی گنتی ڈاک ووٹوں کی مکمل گنتی سے پہلے بھی ختم ہو سکتی تھی۔ تاہم، اب کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ EVM کی حتمی گنتی کا دوسرا مرحلہ صرف اس وقت شروع ہوگا جب ڈاک ووٹوں کی گنتی مکمل ہو جائے۔
اس نئی ترتیب کا پہلا تجربہ نومبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں کیا جائے گا۔ کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اس سے گنتی کا عمل زیادہ یکساں اور شفاف ہوگا اور اس سے ووٹرز اور امیدواروں کے درمیان کسی بھی قسم کے ابہام کی صورت نہیں رہے گی۔
انتخابی کمیشن نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ جہاں ڈاک ووٹوں کی تعداد زیادہ ہوگی، وہاں کافی تعداد میں میزیں اور گنتی کرنے والے عملہ موجود ہوں۔ اس کا مقصد گنتی میں تاخیر کو روکنا اور عمل کو مقررہ وقت میں مکمل کرنا ہے۔ کمیشن نے بتایا کہ حال ہی میں معذور ووٹرز اور 85 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لیے گھر سے ووٹ ڈالنے کی سہولت شروع کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ڈاک ووٹوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
ایسے میں گنتی کے عمل کو منظم کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ انتخابی کمیشن کا ماننا ہے کہ اس نئے اقدام سے انتخابی عمل پر عوام کا اعتماد اور مضبوط ہوگا۔ ڈاک ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے تک EVM کی حتمی گنتی کو روکے رکھنے کا فیصلہ تمام امیدواروں اور پارٹیوں کو یقین دہانی کرائے گا کہ ووٹوں کی گنتی میں کسی بھی قسم کی جلدبازی یا غیر مساوات نہیں ہوگی۔