جموں : خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری، چھ نوجواں کو سات لاکھ نقد انعام

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-07-2022
جموں : خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری، چھ نوجواں کو سات لاکھ نقد انعام
جموں : خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری، چھ نوجواں کو سات لاکھ نقد انعام

 

 

آواز دی وائس، سری نگر

جموں کے ضلع ریاسی کے مہور علاقے کے گاؤں ٹکسن ڈھوک کے چھ مسلم نوجوانوں کو جموں و کشمیر ایل جی منوج سنہا نے پانچ پانچ لاکھ روپئے اورڈی جی پی دلباغ سنگھ نے دو دو لاکھ روپئے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

حکام کی جانب سے اسے بڑی کارروائی قراردیا گیا ہے۔ خود جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے نہ صرف گاوں والوں کا شکریہ ادا کیا بلکہ ان کی بہادری کی بھی خوب تعریف کی۔یہ پہلا واقعہ ہے کہ جب کہ مقامی لوگوں کی کوششوں سے جنگجووں کو پولیس نے پکڑا ہے۔

  خیال رہے کہ راجوری میں حالیہ آئی ای ڈی دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ سمیت دو بھاری ہتھیاروں سے لیس لشکر طیبہ کے جنگجووں کو اتوار کو ریاسی ضلع میں گاؤں والوں نے پکڑ کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے گاؤں والوں کی ان کی ہمت کی تعریف کی اور ان کے لیے نقد انعامات کا اعلان کیا۔

ان میں سے راجوری کا لشکر کمانڈر بی جے پی سے واستہ تھا اور پارٹی کا انتہائی سرگرم مقامی لیڈروں میں شامل ہوتا تھا۔وہ بے جے پی کی میڈیا سیل کا انچارج بھی تھا اور جون کے پہلے ہفتے سے لاپتہ ہوا تھا۔

حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ ٹکسن ڈھوک گاؤں میں پیش آیا اور پکڑے گئے جنگجووں میں انتہائی مطلوب لشکر طیبہ کمانڈر طالب حسین شامل ہے، جو راجوری ضلع کا رہائشی ہے اور ضلع میں حالیہ آئی ای ڈی دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں زون، مکیش سنگھ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ  ٹکسن ڈھوک کے دیہاتیوں نے لشکر طیبہ کے دوانتہائی مطلوب جنگجووں کو پکڑنے میں انتہائی ہمت کا مظاہرہ کیا جو پولیس اور فوج (ضلع راجوری میں) کے مسلسل دباؤ کے بعد پناہ لینے کے لیے علاقے میں پہنچے تھے۔

awazthevoice

پولیس نے اپنی تحویل میں لیے ہتھیار

انہوں نے دوسرے پکڑے گئے جنگجو کی شناخت جنوبی کشمیر کے پلوامہ کے فیصل احمد ڈار کے طور پر کی اور کہا کہ ان کی تحویل سے2 اے کے اسالٹ رائفلیں، 7 گرینیڈ، ایک پستول اور بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد کیا گیا ۔

لیفٹیننٹ گورنر نے گاؤں والوں کی ہمت کی تعریف کی ہے اور ان کی بہادری کے لیے پانچ لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان کیا ہے، جب کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے ان کے لیے دو لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔

ان دونوں کی گرفتاری 28 جون کو راجوری ضلع میں حسین کی سربراہی میں ایک ماڈیول کا پتہ لگانے کے بعد ہوئی، جو ضلع میں حالیہ سلسلہ وار دھماکوں کے پیچھے تھا۔جب کہ تنظیم کے دوکارندوں کو پانچ دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، حسین فرار ہو رہا تھا اور سیکورٹی فورسز سے بچنے کے لیے نزدیکی ضلع ریاسی چلا گیا تھا۔

دلباگ سنگھ نے کہا کہ حسین پاکستان میں مقیم لشکرطیبہ کےدہشت گرد قاسم کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا اور راجوری ضلع میں شہری ہلاکتوں اور گرینیڈ دھماکوں کے علاوہ کم از کم تین آئی ای ڈی دھماکوں کے واقعات میں ملوث تھا۔

دونوں دہشت گردوں کی گرفتاری کو ایک “بڑی پیش رفت” قرار دیتے ہوئے، افسر نے کہا کہ وہ ریاسی کے علاوہ راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

awazthevoice

دہشت گردوں سے برآمد ہتھیار

یہ علاقہ راجدھانی جموں سے تقریباً 140 کلومیٹر دور ہے۔ یہ ایک پہاڑی مقام ہے۔اس علاقے کے مقامی مسلم نوجوانوں نے اتوار کی صبح پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے دو دہشت گردوں طالب حسین اور فیصل ڈار کو پکڑا تھا۔

سرحدی ضلع راجوری سے فرار ہونے والے جنگجو پاکستان سے رابطے میں تھے۔ اتوار کی صبح ان دونوں نے گاؤں کے ایک مقامی گھر پر دستک دی اور مالک سے کہا کہ وہ ان کے لیے کھانا تیار کرے۔ گھر کے مالک کو شبہ ہوا۔ تاہم وہ ان دونوں کو اپنے گھر کے اندر لے گئے اور مقامی لوگوں کو اس کی اطلاع کردی۔ جب گاوں والوں کو یقین ہوگیا کہ دونوں اجنبیوں کا تعلق دہشت گردی سے توپھرسب نے مل کراسے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔

ڈی جی پی دلباغ سنگھ اور اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور گاؤں والوں کی بہادری کو سراہا۔

یہ پہلی بار ہوا ہے کہ مقامی نوجوانوں نے دہشت گردوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا ہے۔ مقامی نوجوانوں نے جنجگوں کےپاس سے ہتھیار ضبط کراور ان کے دونوں ہاتھ کورسی سے باندھ دیا پھر انہیں پولیس کے حوالہ کردیا۔