نئی دہلی
مانسون سیشن کے دوران بدھ کو راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ زور پکڑ رہا ہے۔ راہل گاندھی سمیت 15 اپوزیشن لیڈروں نے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیا تھا، پھر مرکزی حکومت اس معاملے پر دفاعی پوزیشن میں آ گئی تھی۔
اب اس واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ اس کے جواب میں مرکزی وزراء نے جمعرات کی سہ پہر پریس کانفرنس کی۔ اس دوران وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اپوزیشن نے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا کام کیا اور اس کے لیے اسے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ اپوزیشن مگرمچھ کے آنسو نہ بہائے۔ وزیر تجارت پیوش گوئل نے کہا کہ پوری حکمران جماعت چاہتی ہے کہ ایوان چلے۔
لیکن ، اپوزیشن نے ایوان کا وقار گرادیا۔ وزیر کے ہاتھوں سے جواب چھینا گیاجب معافی مانگنے کوکہاگیا تو واضح طور پر کہا گیا کہ میں معافی نہیں مانگوں گا۔ چیمبر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران خاتون مارشل کو زخمی ہوتے دیکھ کر دکھ ہوا۔ ہم نے اس پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ موٹی رول بک کرسی کی طرف پھینکی گئی۔
اگر کوئی کرسی پر بیٹھا ہوتا تو وہ زخمی ہو جاتا۔ یہ بہت برا حملہ تھا۔ گوئل نے کہا- جو تصویر کانگریس اور آپ کے ارکان پارلیمنٹ نے ملک کے سامنے رکھی ہے ، ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ آپ ملک کو کس سمت میں لے جانا چاہتے ہیں۔ ہمارے نوجوان اس سے کیا سیکھیں گے؟ پارلیمانی امور کے وزیر پرلہاد جوشی نے کہا ، 'پارلیمنٹ میں جو ہوا وہ شرمناک تھا۔ ہم نے اپوزیشن سے کئی بار بات کی۔
پہلے ہی دن ، ہم نے ان سے درخواست کی کہ وہ افتتاحی دن وزراء کو متعارف کرانے کا موقع دیں۔ یہ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے چیئرمین اور اسپیکر کے سامنے جو بھی مطالبات رکھے ، وہ مان لیے گئے۔ اس کے بعد وہ پیگاسس کا مسئلہ لے کر آیا اور اپنے طور پر بیانات دینے لگا۔ جب معاملات پہلے ہی طے ہوچکے ہیں تو کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے ایوان کو کیوں نہیں چلنے دیا۔
جمعرات کو منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ احتجاج کر رہے تھے اور اس دوران ان کو سنبھالنے کے لیے مارشل طلب کیے گئے۔ ارکان پارلیمنٹ اور مارشل کے درمیان جھگڑا واضح طور پر نظر آتا ہے۔
تصویر میں کچھ ارکان پارلیمنٹ میز پر چڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ یہ بھی واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ کچھ خواتین ارکان پارلیمنٹ کو بھی دھکا دیا گیا۔ بدھ کو ایوان میں ہنگامہ آرائی کے خلاف اپوزیشن رہنماؤں نے جمعرات کو احتجاجی مارچ کیا۔
انھوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے ایوان میں مارشلوں پر حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو ایوان میں مارا پیٹا گیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی ایم کے نے کہا کہ ہماری خواتین ارکان پارلیمنٹ کو بھی دھکا دیا گیا اور مارا پیٹا گیا۔