علی گڑھ: کتاب 'سرسید احمد خان: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن' کا اجرا

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-09-2021
 علی گڑھ: کتاب 'سرسید احمد خان: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن' کا اجرا
علی گڑھ: کتاب 'سرسید احمد خان: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن' کا اجرا

 


علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر ایم شافع قدوائی کی انگریزی کتاب ”سر سید احمد خان: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن“(Sir Syed Ahmad Khan: Reason, Religion and Nation) کا آج اجراء کیا۔

جسے کلنگا ادبی ایوارڈ برائے اقلیت/خواتین/ دلت و قبائلی ادب 2021 سے نوازا گیا ہے۔ روٹلیج سے شائع ہونے والی یہ کتاب سیاسیات، نوآبادیاتی مطالعات، تاریخ، اسلامی علوم، مذہبی علوم اور جنوب ایشیائی مطالعات کے شعبوں میں محققین کو رہنمائی کے لئے حقائق کی بازیافت کرنے والے تجزیہ اور خیالات سے آگاہ کرتی ہے۔

کتاب کا اجرا کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر منصور نے کہا، ”یہ کتاب اے ایم یو کے بانی سر سید احمد خان کی زندگی اور ہندستان میں جمہوری شعور کے ارتقاء میں ان کی گرانقدر خدمات کا نہایت جامع اور واضح انداز میں احاطہ کرتی ہے“۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’سرسید احمد خان: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن‘ انیسویں صدی کے ہندستان کے سماجی و سیاسی مباحثوں کے وسیع تناظر میں سرسید کی زندگی اور خدمات کو مبسوط انداز میں پیش کرتی ہے۔ کتاب کے پیش لفظ میں نامور مؤرخ پروفیسر ایمریٹس عرفان حبیب نے تحریر کیا ہے: ”مجھے یقین ہے کہ سر سید احمد خاں کی زندگی اور ان کی خدمات میں دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لئے پروفیسر شافع قدوائی کی تصنیف،اچھی طرح سے مرتب اور معروض و معقول طریقہ سے پیش کی گئی معلومات کا ایک خزانہ ثابت ہوگی۔ اس کے لئے ہم سب کو ان کا شکر گزار ہونا چاہئے“۔

کتاب میں پروفیسر فیصل دیوجی (آکسفورڈ یونیورسٹی)، سکریتا پاؤ کمار (معروف اسکالر اور شاعر)، انیس الرحمن (نامور اسکالر اور نقاد)، پروفیسر یاسمین سیکیا (ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی) اور سیدہ سیدین حمید (معروف مصنف، سابق رکن، پلاننگ کمیشن آف انڈیا اور سابق چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی) کے تحریر کردہ مقدمے شامل ہیں۔

کتاب کے مصنف پروفیسر شافع قدوائی (شعبہ ماس کمیونیکیشن) نے کہا: ’اس جِلد میں میں نے نوآبادیاتی قانون و انتظامیہ، اہانت رسولؐ، تبدیلی مذہب، خواتین کی تعلیم، مذہبی عقائد، پریس کی آزادی، خواتین کی اختیار دہی، ہندو - مسلم اتحاد، اردو - ہندی تنازعہ، اور مسلمانوں کے لیے ریزرویشن جیسے موضوعات پر سرسید کے نظریات کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے‘۔

اے ایم یو رجسٹرار مسٹر عبدالحمید آئی پی ایس، پروفیسر اے آر قدوائی (ڈائریکٹر، یو جی سی ایچ آر ڈی سنٹر)، پروفیسر محمد عاصم صدیقی (شعبہ انگریزی)، پروفیسر محمد سجاد (شعبہ تاریخ)، پروفیسر پیتاباس پردھان (صدر، شعبہ ترسیل عامہ) اور مسٹر اجے بساریہ (شعبہ ہندی) نے رسم اجراء تقریب میں شرکت کی۔

سرسید کی یہ بایوگرافی، قدیم دستاویزوں کی وسیع تحقیق اور سرسید کی تحریروں، تقاریر اور خطبات کے گہرے مطالعے پر مبنی ہے۔

اس سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ سرسید جدید ہندستان کے اہم بنیاد گزاروں میں سے ایک ہیں، سماجی اصلاحات اور فکری بیداری لانے میں انھوں نے کیسی انتھک کاوشیں کیں، منطقی اور معقول بنیادوں پر فروغ پانے والی ان کی مذہبی فکر، عدالتی شعبے میں کام کرنے کے باوجود وہ کس طرح سے مختلف شعبوں میں سرگرم ہونے کے لئے وقت نکال پائے اور قیمتی کتابوں کے مصنف کے طور پر انھوں نے کس طرح سے بے باک انداز میں برطانوی انتظامیہ کی کمزوریوں اور غلطیوں کو بے نقاب کیا۔