گیان واپی مسجد: عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ چند گھنٹوں کے بعد منظر عام؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-05-2022
گیان واپی مسجد: عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ چند گھنٹوں کے بعد منظر عام ؟
گیان واپی مسجد: عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ چند گھنٹوں کے بعد منظر عام ؟

 

 

نئی دہلی: وارانسی کی گیانواپی مسجد کی فلم بندی کی رپورٹ آج عدالت میں پیش کی گئی۔ اس کیس میں ہندو درخواست گزاروں نے مسجد کے احاطے میں مورتیاں رکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کی پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

رپورٹ کی ایک کاپی، جسے ایک مہر بند کور میں پیش کیا گیا ہے، درخواست گزاروں کے وکلاء نے شیئر کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ مسجد میں ہندو مورتیوں کی موجودگی کے ثبوت کے درخواست گزاروں کے دعووں کی حمایت کرتی ہے۔ طور پر رپورٹ کی سچائی کی تصدیق نہی لیکن ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 'رپورٹس کے مطابق مسجد کے تہہ خانے کے ستونوں پر پھولوں کی نقش و نگار اور ایک کلش ہے'۔

رپورٹ کے کچھ نتائج درج ذیل ہیں...

تہہ خانے کے ایک ستون پر قدیم ہندی زبان میں ایک نقش و نگار ملا تھا۔

تہہ خانے کی ایک دیوار پر 'تریشول' کا نشان ملا ہے۔ مسجد کی مغربی دیوار سے دو بڑے ستون اور ایک محراب نکلتا ہے۔

درخواست گزاروں نے انہیں مسجد کی باقیات قرار دیا جبکہ مسجد کمیٹی نے اس کی مخالفت کی۔

مسجد کے مرکزی گنبد کے نیچے مخروطی ڈھانچہ ملا۔ مسجد کے تیسرے گنبد کے نیچے پتھر پر کنول کندہ ہے۔

وضو کے لیے استعمال ہونے والے تالاب میں 2.5 فٹ اونچا سرکلر ڈھانچہ نظر آتا ہے۔

جہاں درخواست گزاروں نے اسے شیولنگ کہا، وہی مسجد کمیٹی نے کہا کہ یہ ایک چشمہ ہے۔ -

مسجد کمیٹی کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ عدالت کی جانب سے کوئی رائے دینے سے پہلے ہی حساس نوعیت کی رپورٹس شیئر کی جارہی ہیں۔

اس سب کے درمیان یہ بنیادی سوال کہ کیا یہ سروے 1991 کے عبادت گاہوں کے ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے۔